صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
432. ‏(‏199‏)‏ بَابُ إِتْمَامِ السُّجُودِ وَالزَّجْرِ عَنِ انْتِقَاصِهِ
432. سجدوں کو مکمل کرنے اور اس میں کمی کرنے پر سختی کا بیان،
حدیث نمبر: Q663
Save to word اعراب
وتسمية المنتقص ركوعه وسجوده سارقا، او هو سارق من صلاته‏.‏وَتَسْمِيَةِ الْمُنْتَقِصِ رُكُوعَهُ وَسُجُودَهُ سَارِقًا، أَوْ هُوَ سَارِقٌ مِنْ صَلَاتِهِ‏.‏
اپنے رکوع و سجود میں کمی کرنے والے کو چور کانام دینے یا وہ اپنی نماز کا چور ہے کا بیان

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 663
Save to word اعراب
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ، بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں میں بد ترین چور وہ ہے جو اپنی نماز چوری کرتا ہے۔ صاحبہ کرام نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، وہ اپنی نماز میں کیسے چوری کرتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اُس کا رُکوع اور سجود پورا نہیں ہوتا۔

تخریج الحدیث: صحيح
حدیث نمبر: 664
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے یں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی، تو ایک شخص کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے فلان، اللہ سے ڈرو، اپنی نمازکو عمدہ طریقے سے ادا کرو، تمہارا کیا خیال ہے کہ میں تم کو دیکھتا نہیں ہوں، بیشک میں (تمہیں) اپنے پیچھے سے بھی ایسے ہی دیکھتا ہوں جیسے میں اپنے سامنے دیکھتا ہوں۔ اپنی نمازوں کو بہترین طریقے سے ادا کرو اور اپنے رُکوع و سجود کو مکمّل کیا کرو۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 665
Save to word اعراب
نا إسماعيل بن إسحاق ، حدثنا صفوان بن صالح ، حدثنا الوليد بن مسلم ، حدثنا شيبة بن الاحنف الاوزاعي ، حدثنا ابو سلام الاسود ، نا ابو صالح الاشعري ، عن ابي عبد الله الاشعري ، قال: صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم باصحابه، ثم جلس في طائفة منهم، فدخل رجل، فقام يصلي، فجعل يركع وينقر في سجوده، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" اترون هذا، من مات على هذا، مات على غير ملة محمد، ينقر صلاته كما ينقر الغراب الدم، إنما مثل الذي يركع وينقر في سجوده، كالجائع لا ياكل إلا التمرة والتمرتين، فماذا تغنيان عنه، فاسبغوا الوضوء، ويل للاعقاب من النار، اتموا الركوع والسجود" . قال ابو صالح: فقلت لابي عبد الله الاشعري: من حدثك بهذا الحديث؟ فقال: امراء الاجناد: عمرو ابن العاص ، وخالد بن الوليد ، ويزيد بن ابي سفيان ، وشرحبيل بن حسنة ، كل هؤلاء سمعوه من النبي صلى الله عليه وسلمنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ صَالِحٍ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا شَيْبَةُ بْنُ الأَحْنَفِ الأَوْزَاعِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو سَلامٍ الأَسْوَدُ ، نا أَبُو صَالِحٍ الأَشْعَرِيُّ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الأَشْعَرِيِّ ، قَالَ: صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَصْحَابِهِ، ثُمَّ جَلَسَ فِي طَائِفَةٍ مِنْهُمْ، فَدَخَلَ رَجُلٌ، فَقَامَ يُصَلِّي، فَجَعَلَ يَرْكَعُ وَيَنْقُرُ فِي سُجُودِهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَتَرَوْنَ هَذَا، مَنْ مَاتَ عَلَى هَذَا، مَاتَ عَلَى غَيْرِ مِلَّةِ مُحَمَّدٍ، يَنْقُرُ صَلاتَهُ كَمَا يَنْقُرُ الْغُرَابُ الدَّمَ، إِنَّمَا مَثَلُ الَّذِي يَرْكَعُ وَيَنْقُرُ فِي سُجُودِهِ، كَالْجَائِعِ لا يَأْكُلُ إِلا التَّمْرَةَ وَالتَّمْرَتَيْنِ، فَمَاذَا تُغْنِيَانِ عَنْهُ، فَأَسْبِغُوا الْوُضُوءَ، وَيْلٌ لِلأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ، أَتِمُّوا الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ" . قَالَ أَبُو صَالِحٍ: فَقُلْتُ لأَبِي عَبْدِ اللَّهِ الأَشْعَرِيِّ: مَنْ حَدَّثَكَ بِهَذَا الْحَدِيثِ؟ فَقَالَ: أُمَرَاءُ الأَجْنَادِ: عَمْرُو ابْنُ الْعَاصِ ، وَخَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ ، وَيَزِيدُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ ، وَشُرَحْبِيلُ بْنُ حَسَنَةَ ، كُلُّ هَؤُلاءِ سَمِعُوهُ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حضرت ابوعبداللہ الاشعری بیان کرتے ہیں کہ (ایک دن) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کو نماز پڑھائی پھر اُن کی ایک جماعت میں بیٹھ گئے۔ اسی اثناء میں ایک شخص (مسجد میں) داخل ہوا تو اُس نے نماز پڑھی، تو اُس نے رُکوع کرنا شروع کیا اور اپنے سجدوں میں ٹھونگیں مارنے لگا۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم اُس شخص کو دیکھ رہے ہو، جو شخص اس حالت میں مرگیا تو وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ملّت و دین پر نہیں مرے گا۔ یہ شخص نماز میں اس طرح ٹھونگیں مار رہا ہے جیسے کوّا خون کو ٹھونگیں مارتا ہے۔ بلاشبہ اُس شخص کی مثال جو رُکوع کرتا ہے اور اپنے سجدوں میں ٹھونگیں مارتا ہے، اس بُھوکے شخص کی سی ہے جو ایک یا دو کھجوریں کھاتا ہے تو بھلا وہ اسے کیا فا ئدہ دیں گی؟ اس کے لئے مکمّل وضو کیا کرو (خشک رہ جانے والی) ایڑیوں کے لئے آگ کا عذاب ہے۔ رُکوع اور سجود کو مکمّل کیا کرو۔ ‏‏‏‏جناب ابوصالح کہتے ہیں کہ میں نے ابوعبداللہ الاشعری سے پوچھا کہ آپ کو یہ حدیث کس نے بیان کی ہے؟ اُنہوں نے فرمایا (مجھے یہ حدیث) سپہ سالاروں سیدنا عمرو بن العاص، خالد بن الولید، یزید بن ابی سفیان اور شرجیل بن حسنہ رضی اللہ عنہم نے بیان کی ہے۔ ان سب نے یہ حدیث نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
433. ‏(‏200‏)‏ بَابُ إِيجَابِ إِعَادَةِ الصَّلَاةِ الَّتِي لَا يُتِمُّ الْمُصَلِّي فِيهَا سُجُودَهُ،
433. جس نماز میں نمازی سجدے کو مکمل ادانہ کرے اسے دوبارہ پڑھنے کا بیان،
حدیث نمبر: Q666
Save to word اعراب
إذ الصلاة التي لا يتم المصلي ركوعها ولا سجودها غير مجزئة عنه‏.‏ إِذِ الصَّلَاةُ الَّتِي لَا يُتِمُّ الْمُصَلِّي رُكُوعَهَا وَلَا سُجُودَهَا غَيْرُ مُجْزِئَةٍ عَنْهُ‏.‏
کیونکہ وہ نماز جس میں نمازی رکوع وسجود مکمل نہ کرے وہ اسے کافی نہیں ہوتی

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 666
Save to word اعراب
نا عبد الله بن سعيد الاشج ، نا ابن إدريس ، ومحمد بن فضيل . ح وحدثنا سلم بن جنادة ، حدثنا وكيع . ح وحدثنا هارون بن إسحاق ، حدثنا ابن فضيل ، جميعا عن الاعمش . ح وحدثنا سعيد بن عبد الرحمن المخزومي ، حدثنا سفيان ، عن الاعمش . ح وحدثنا الدورقي ، نا ابو معاوية ، انا الاعمش ، عن عمارة بن عمير ، عن ابي معمر ، عن ابي مسعود ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تجزئ صلاة لا يقيم الرجل فيها صلبه في الركوع والسجود" نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الأَشَجُّ ، نا ابْنُ إِدْرِيسَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ . ح وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح وَحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، جَمِيعًا عَنِ الأَعْمَشِ . ح وَحَدَّثَنَا سَعِيدٌ بنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيِّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الأَعْمَشِ . ح وَحَدَّثَنَا الدَّوْرَقِيُّ ، نا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، أنا الأَعْمَشُ ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لا تُجْزِئُ صَلاةٌ لا يُقِيمُ الرَّجُلُ فِيهَا صُلْبَهُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ"
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ نماز کافی نہیں ہوتی جس میں آدمی رُکوع وسجود میں اپنی کمر سیدھی اور برابر نہیں کرتا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 667
Save to word اعراب
نا محمد بن المثنى ، واحمد بن المقدام ، قالا: حدثنا ملازم بن عمرو ، حدثني جدي عبد الله بن بدر ، عن عبد الرحمن بن علي ، عن ابيه علي بن شيبان وكان احد الوفد، قال: صليت خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلمح بمؤخر عينه إلى رجل لا يقيم صلبه في الركوع والسجود، فلما قضى نبي الله صلى الله عليه وسلم الصلاة، قال:" يا معشر المسلمين، إنه لا صلاة لمن لا يقيم صلبه في الركوع والسجود" . هذا حديث احمد بن المقدامنا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَأَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ ، قَالا: حَدَّثَنَا مُلازِمُ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنِي جَدِّي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَدْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَلِيٍّ ، عَنْ أَبِيهِ عَلِيِّ بْنِ شَيْبَانَ وَكَانَ أَحَدَ الْوَفْدِ، قَالَ: صَلَّيْتُ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَحَ بِمُؤَخِّرِ عَيْنِهِ إِلَى رَجُلٍ لا يُقِيمُ صُلْبَهُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ، فَلَمَّا قَضَى نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلاةَ، قَالَ:" يَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِينَ، إِنَّهُ لا صَلاةَ لِمَنْ لا يُقِيمُ صُلْبَهُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ" . هَذَا حَدِيثُ أَحْمَدَ بْنِ الْمِقْدَامِ
حضرت علی بن شیبان، جو کہ (خدمت نبوی میں حاضر ہونے والے) وفد کے رکن تھے، وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ترچھی آنکھوں سے ایک شخص کو دیکھا جو رُکوع و سجود میں اپنی کمر کو برابر نہیں کر رہا تھا، پھر جب اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مکمّل کی تو فرمایا: اے مسلمانوں کی جماعت بیشک اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جو رُکوع و سجود میں اپنی کمر برابر نہیں کرتا یہ احمد بن المقدام کی حدیث ہے۔

تخریج الحدیث:
434. ‏(‏201‏)‏ بَابُ التَّسْبِيحِ فِي السُّجُودِ‏.‏
434. سجدے میں تسبیح کا بیان
حدیث نمبر: 668
Save to word اعراب
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رُکوع میں تین بار «‏‏‏‏سُبْحَانَ رَبِّي الْعَظِيمِ» ‏‏‏‏ اور اپنے سجدے میں تین بار «‏‏‏‏سُبْحَانَ رَبِّي الْأَعْلَى » پڑھا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 669
Save to word اعراب
نا مؤمل بن هشام ، وسلم بن جنادة ، قالا: حدثنا ابو معاوية ، حدثنا الاعمش ، عن سعد بن عبيدة ، عن المستورد بن الاحنف ، عن صلة بن زفر ، عن حذيفة ، قال: صليت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر الحديث، وقال: ثم سجد، فقال في سجوده:" سبحان ربي الاعلى" . قال سلم بن جنادة: عن الاعمشنا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ ، وَسَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، قَالا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ ، عَنِ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ الأَحْنَفِ ، عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، قَالَ: صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، وَقَالَ: ثُمَّ سَجَدَ، فَقَالَ فِي سُجُودِهِ:" سُبْحَانَ رَبِّي الأَعْلَى" . قَالَ سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ: عَنِ الأَعْمَشِ
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، پھر بقیہ حدیث ذکر کی اور فرمایا کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا تو اپنے سجدے میں یہ پڑھا «‏‏‏‏سُبْحَانَ رَبِّي الْأَعْلَى » پاک ہے میرا رب بلند شان والا)۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 670
Save to word اعراب
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی «‏‏‏‏سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى» ‏‏‏‏ [ سورة الأعلى ] بلند شان والے اپنے رب کے نام کی تسبیح بیان کریں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: اسے اپنے سجدے میں پڑھا کرو۔ امام صاحب کے استاد محمد بن عیسٰی کی سند سے مذکورہ بالا کی مانند ہی مروی ہے لیکن ان کی روایت میں «‏‏‏‏لنا» ‏‏‏‏ ہم سے فرمایا کے الفاظ نہیں ہیں۔

تخریج الحدیث:

Previous    32    33    34    35    36    37    38    39    40    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.