صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
غیر واجب، اضافی طہارت اور مستحب وضو کے متعلق ابواب کا مجموعہ
168. ‏(‏167‏)‏ بَابُ اسْتِحْبَابِ الْوُضُوءِ لِلْجُنُبِ إِذَا أَرَادَ الْأَكْلَ‏.‏
168. جنبی شخص جب کچھ کھانا چاہے تو اس کے لیے وضو کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 215
Save to word اعراب
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جنابت کی حالت میں کچھ کھانے یا سونے کا ارادہ کرتے تو وضو کرلیتے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
169. ‏(‏168‏)‏ بَابُ اسْتِحْبَابِ الْوُضُوءِ عِنْدَ النَّوْمِ، وَإِنْ لَمْ يَكُنِ الْمَرْءُ جُنُبًا لِيَكُونَ مَبِيتُهُ عَلَى طَهَارَةٍ‏.‏
169. سوتے وقت وضو کرنا مستحب ہے اگرچہ آدمی جنبی نہ ہو تاکہ وہ طہارت (پاکیزگی) کی حالت میں رات گزارے
حدیث نمبر: 216
Save to word اعراب
نا يوسف بن موسى ، نا جرير ، عن منصور ، عن سعد بن عبيدة ، قال: حدثني البراء بن عازب ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا اتيت مضجعك، فتوضا وضوءك للصلاة، ثم اضطجع على شقك الايمن" ، ثم ذكر الحديث. وقال ابو بكر: هذه اللفظة:" إذا اتيت مضجعك" من الجنس الذي نقول إن العرب، تقول: إذا فعلت كذا، تريد إذا اردت فعل ذلك الشيء، كقوله جل وعلا: يايها الذين آمنوا إذا قمتم إلى الصلاة سورة المائدة آية 6، ومعناه إذا اردتم القيام إلى الصلاةنا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، نا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا أَتَيْتَ مَضْجَعَكَ، فَتَوَضَّأْ وُضُوءَكَ لِلصَّلاةِ، ثُمَّ اضْطَجِعْ عَلَى شِقِّكَ الأَيْمَنِ" ، ثُمَّ ذَكَرَ الْحَدِيثَ. وَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذِهِ اللَّفْظَةُ:" إِذَا أَتَيْتَ مَضْجَعَكَ" مِنَ الْجِنْسِ الَّذِي نَقُولُ إِنَّ الْعَرَبَ، تَقُولُ: إِذَا فَعَلْتَ كَذَا، تُرِيدُ إِذَا أَرَدْتَ فِعْلَ ذَلِكَ الشَّيْءِ، كَقَوْلِهِ جَلَّ وَعَلا: يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاةِ سورة المائدة آية 6، وَمَعْنَاهُ إِذَا أَرَدْتُمُ الْقِيَامَ إِلَى الصَّلاةِ
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم (‏‏‏‏سونے کے لیے) اپنے بستر پر آنے لگو تو نماز کے وضو جیسا وضو کرلو، پھر اپنی دائیں کروٹ پر لیٹو۔ پھر بقیہ حدیث بیان کی۔ امام ابوبکر رحم اللہ فرماتے ہیں: حدیث کے یہ الفاظ «‏‏‏‏اِذَآ اَتَیْتَ مَضْجَعَکَ» ‏‏‏‏ اسی جنس سے ہے جسے ہم بیان کرتے ہیں کہ عرب لوگ کہتے ہیں «‏‏‏‏اذا فعلت كذا» ‏‏‏‏ جب تو اس طرح کرے انکی مراد یہ ہوتی ہے کہ جب تم اس کام کرنے کا ارادہ کرو۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ «‏‏‏‏يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ» ‏‏‏‏ [سورة المائدة ] اے مومنو، جب تم نماز کے لئے اٹھو اور اس کا یہ معنی ہے کہ جب تم نماز کے لیے اٹھنے کا ارادہ کرو۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
170. ‏(‏169‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْوُضُوءَ الَّذِي أُمِرَ بِهِ الْجُنُبُ لِلْأَكْلِ كَوُضُوءِ الصَّلَاةِ سَوَاءً‏.‏
170. اس بات کی دلیل کا بیان کہ جنبی شخص کو کچھ کھانے کے لیے جس وضو کا حکم دیا گیا ہے کہ وہ نماز کے وضو جیسا وجو ہی ہے
حدیث نمبر: 217
Save to word اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جنبی شخص کے متعلق پوچھا گیا کہ کیا وہ کچھ کھا سکتا ہے یا وہ سو سکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (ہاں) جب وہ نماز کے وضو جیسا وضو کرلے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
171. ‏(‏170‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْأَمْرَ بِالْوُضُوءِ لِلْجُنُبِ عِنْدَ إِرَادَةِ الْأَكْلِ أَمْرُ نَدْبٍ وَإِرْشَادٍ وَفَضِيلَةٍ وَإِبَاحَةٍ‏.‏
171. اس بات کی دلیل کا بیان کہ جنبی شخص کے لیے کھانے کا ارادہ کرتے وقت وضو کرنے کا حکم ندب وارشاد اور فضیلت واباحت کے لیے ہے
حدیث نمبر: 218
Save to word اعراب
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جنابت کی حالت میں کچھ کھانے کا ارادہ کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ دھوتے پھر کھا لیتے۔
172. ‏(‏171‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ جَمِيعَ مَا ذَكَرْتُ مِنَ الْأَبُوابِ مِنْ وُضُوءِ الِاسْتِحْبَابِ عَلَى مَا ذَكَرْتُ، أَنَّ الْأَمْرَ بِالْوُضُوءِ مِنْ ذَلِكَ كُلِّهِ أَمْرُ نَدْبٍ وَإِرْشَادٍ وَفَضِيلَةٍ، لَا أَمْرُ فَرْضٍ وَإِيجَابٍ‏.‏
172. اس بات کی دلیل کا بیان کہ مستحب وضو کے بارے میں وہ تمام ابواب جنہیں میں نے ذکر کیا ہے ان سے وضو کا حکم ندب وارشاد اور فضیلت کے لیے ہے، فرض اور واجب نہیں ہے
حدیث نمبر: Q219
Save to word اعراب
قال ابو بكر، خبر ابن عباس، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: «إنما امرت بالوضوء إذا قمت إلى الصلاة» قَالَ أَبُو بَكْرٍ، خَبَرُ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّمَا أُمِرْتُ بِالْوُضُوءِ إِذَا قُمْتُ إِلَى الصَّلَاةِ»
امام ابوبکر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی حدیث کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بیشک مجھے وضو کرنے کا حُکم اُس وقت دیا گیا ہے کہ جب میں نماز کے لیے کھڑا ہوں۔ (یعنی اس کے علاوہ مذکورہ صورتوں میں وضو کرنا واجب نہیں ہے۔)
173. ‏(‏172‏)‏ بَابُ اسْتِحْبَابِ الْوُضُوءِ عِنْدَ مُعَاوَدَةِ الْجِمَاعِ بِلَفْظٍ مُجْمَلٍ غَيْرِ مُفَسَّرٍ‏.‏
173. دوبارہ جماع کرتے وقت وضو کرنا مستحب ہے، اس سلسلے میں مجمل غیرمفسر روایت کا بیان
حدیث نمبر: 219
Save to word اعراب
نا عبد الجبار بن العلاء ، نا سفيان ، عن عاصم . ح وحدثنا يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، نا مروان الفزاري ، اخبرنا عاصم الاحول . ح وحدثنا سلم بن جنادة ، نا حفص بن غياث ، عن عاصم . ح وحدثنا الصنعاني ، نا خالد يعني ابن الحارث ، نا شعبة ، اخبرني عاصم ، قال: سمعت ابا المتوكل ، يحكي، عن ابي سعيد ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا اتى احدكم اهله، ثم اراد العود، فليتوضا" . هذا حديث الصنعاني، وقال الآخرون: عن ابي المتوكلنا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، نا سُفْيَانُ ، عَنْ عَاصِمٍ . ح وَحَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، نا مَرْوَانُ الْفَزَارِيُّ ، أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ الأَحْوَلُ . ح وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، نا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، عَنْ عَاصِمٍ . ح وَحَدَّثَنَا الصَّنْعَانِيُّ ، نا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ ، نا شُعْبَةُ ، أَخْبَرَنِي عَاصِمٌ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْمُتَوَكِّلِ ، يَحْكِي، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا أَتَى أَحَدُكُمْ أَهْلَهُ، ثُمَّ أَرَادَ الْعَوْدَ، فَلْيَتَوَضَّأْ" . هَذَا حَدِيثُ الصَّنْعَانِيِّ، وَقَالَ الآخَرُونَ: عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ
سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں کوئی شخص اپنی بیوی کے پاس آئے، (اس سے ہمبستری کرے) پھر دوبارہ اراداہ کرے تو اُسے چاہيے کہ وہ وضو کرلے۔ ‏‏‏‏يہ صنعانی کی حديث ہے۔ باقی راويوں نے ابومتوکل سے روايت کرتے وقت «‏‏‏‏‏‏‏‏سمعت» ‏‏‏‏ کی بجائے «‏‏‏‏ عن» ‏‏‏‏ سے بيان کيا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
174. ‏(‏173‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْوُضُوءَ لِلْمُعَاوَدَةِ لِلْجِمَاعِ كَوُضُوءِ الصَّلَاةِ‏.‏
174. اس بات کی دلیل کا بیان کہ دوبارہ جماع کرنے کے لیے وضو، نماز کے وضو جیسا وضو ہے
حدیث نمبر: 220
Save to word اعراب
سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص دوبارہ (جماع کا) ارادہ کرے تو اُسے چاہیے کہ نماز کے وضو جیسا وضو کرلے، پھر غسل کرنے سے پہلے دوبارہ جماع کرلے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
175. ‏(‏174‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْأَمْرَ بِالْوُضُوءِ عِنْدَ إِرَادَةِ الْجِمَاعِ ‏[‏أَمْرُ نَدْبٍ وَإِرْشَادٍ‏]‏،
175. اس بات کی دلیل کا بیان کہ دوبارہ جماع کا ارادہ کرتے وقت وضو کرنے کا حکم ندب و ارشاد کے لیے ہے
حدیث نمبر: Q221
Save to word اعراب
إذ المتوضئ بعد الجماع يكون انشط للعودة إلى الجماع، لا ان الوضوء بين الجماعين واجب، ولا ان الجماع قبل الوضوء وبعد الجماع الاول محظور‏.‏إِذِ الْمُتَوَضِّئُ بَعْدَ الْجِمَاعِ يَكُونُ أَنْشَطُ لِلْعَوْدَةِ إِلَى الْجِمَاعِ، لَا أَنَّ الْوُضُوءَ بَيْنَ الْجِمَاعَيْنِ وَاجِبٌ، وَلَا أَنَّ الْجِمَاعَ قَبْلَ الْوُضُوءِ وَبَعْدَ الْجِمَاعِ الْأَوَّلِ مَحْظُورٌ‏.‏
کیونکہ جماع کرنے کے بعد وضو کرنے والا دوبارہ جماع کے لیے تازہ دم ہو جاتا ہے، اس لیے نہیں کہ دو مرتبہ جماع کے درمیان وضو کرنا واجب ہے اور نہ اس لیے کہ پہلے جماع کے بعد اور وضو کرنے سے پہلے (دوبارہ) جماع کرنا منع اور ناجائز ہے۔
حدیث نمبر: 221
Save to word اعراب
سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم سے کوئی شخص دوبارہ جماع کا ارداہ کرے تو اُسے چاہیے کہ وضو کرلے کیونکہ وہ اُس کے لئے دوبارہ جماع کرنے میں چُستی اور مستعدی کا باعث ہو گا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
176. ‏(‏175‏)‏ بَابُ فَضْلِ التَّهْلِيلِ وَالشَّهَادَةِ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالرِّسَالَةِ وَالْعُبُودِيَّةِ،
176. لا الہ الہ اللہ اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت وعبودیت کی گواہی دینے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: Q222
Save to word اعراب
وان لا يطرى كما اطرت النصارى عيسى ابن مريم، إذا شهد له بالعبودية مع الشهادة له بالرسالة عند الفراغ من الوضوء‏.‏وَأَنْ لَا يُطْرَى كَمَا أَطْرَتِ النَّصَارَى عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ، إِذَا شَهِدَ لَهُ بِالْعُبُودِيَّةِ مَعَ الشَّهَادَةِ لَهُ بِالرِّسَالَةِ عِنْدَ الْفَرَاغِ مِنَ الْوُضُوءِ‏.‏
اور یہ کہ وضو سے فارغ ہوکر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عبدیت ورسالت کی گواہی دیتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں غلو نہ کیا جائے جیسا کہ عیسائیوں نے عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام کی شان میں کیا ہے۔

Previous    1    2    3    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.