موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: دیتوں کے بیان میں
حدیث نمبر: 1534B3
Save to word اعراب
قال مالك: الامر عندنا، انه يقتل في العمد الرجال الاحرار بالرجل الحر الواحد، والنساء بالمراة كذلك، والعبيد بالعبد كذلكقَالَ مَالِك: الْأَمْرُ عِنْدَنَا، أَنَّهُ يُقْتَلُ فِي الْعَمْدِ الرِّجَالُ الْأَحْرَارُ بِالرَّجُلِ الْحُرِّ الْوَاحِدِ، وَالنِّسَاءُ بِالْمَرْأَةِ كَذَلِكَ، وَالْعَبِيدُ بِالْعَبْدِ كَذَلِكَ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: قتلِ عمد میں ایک شخص آزاد کے عوض میں کئی شخص آزاد مارے جائیں گے کہ جب سب قتل میں شریک ہوں اسی طرح عورتوں اور غلاموں میں بھی حکم ہوگا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 15»
21. بَابُ الْقِصَاصِ فِي الْقَتْلِ
21. قصاص کا بیان
حدیث نمبر: 1535
Save to word اعراب
حدثني حدثني يحيى، عن مالك انه بلغه، ان مروان بن الحكم كتب إلى معاوية بن ابي سفيان، يذكر انه اتي بسكران قد قتل رجلا، فكتب إليه معاوية: ان " اقتله به" . حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ كَتَبَ إِلَى مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ، يَذْكُرُ أَنَّهُ أُتِيَ بِسَكْرَانَ قَدْ قَتَلَ رَجُلًا، فَكَتَبَ إِلَيْهِ مُعَاوِيَةُ: أَنْ " اقْتُلْهُ بِهِ" .
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ مروان بن حکم نے معاویہ بن ابی سفیان کو لکھا کہ ایک شخص نے نشے کی حالت میں ایک شخص کو مار ڈالا۔ معاویہ نے جواب لکھا کہ تو بھی اس کو مار ڈال۔

تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15980، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 18388، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 28421، 29032، فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 15ق1»
حدیث نمبر: 1535B1
Save to word اعراب
قال يحيى: قال مالك: احسن ما سمعت في تاويل هذه الآية قول الله تبارك وتعالى: الحر بالحر والعبد بالعبد سورة البقرة آية 178 فهؤلاء الذكور والانثى بالانثى سورة البقرة آية 178، ان القصاص يكون بين الإناث كما يكون بين الذكور، والمراة الحرة تقتل بالمراة الحرة، كما يقتل الحر بالحر، والامة تقتل بالامة، كما يقتل العبد بالعبد، والقصاص يكون بين النساء كما يكون بين الرجال، والقصاص ايضا يكون بين الرجال والنساء، وذلك ان الله تبارك وتعالى قال في كتابه: وكتبنا عليهم فيها ان النفس بالنفس والعين بالعين والانف بالانف والاذن بالاذن والسن بالسن والجروح قصاص سورة المائدة آية 45، فذكر الله تبارك وتعالى: ان النفس بالنفس سورة المائدة آية 45، فنفس المراة الحرة بنفس الرجل الحر وجرحها بجرحه.قَالَ يَحْيَى: قَالَ مَالِك: أَحْسَنُ مَا سَمِعْتُ فِي تَأْوِيلِ هَذِهِ الْآيَةِ قَوْلِ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى: الْحُرُّ بِالْحُرِّ وَالْعَبْدُ بِالْعَبْدِ سورة البقرة آية 178 فَهَؤُلَاءِ الذُّكُورُ وَالأُنْثَى بِالأُنْثَى سورة البقرة آية 178، أَنَّ الْقِصَاصَ يَكُونُ بَيْنَ الْإِنَاثِ كَمَا يَكُونُ بَيْنَ الذُّكُورِ، وَالْمَرْأَةُ الْحُرَّةُ تُقْتَلُ بِالْمَرْأَةِ الْحُرَّةِ، كَمَا يُقْتَلُ الْحُرُّ بِالْحُرِّ، وَالْأَمَةُ تُقْتَلُ بِالْأَمَةِ، كَمَا يُقْتَلُ الْعَبْدُ بِالْعَبْدِ، وَالْقِصَاصُ يَكُونُ بَيْنَ النِّسَاءِ كَمَا يَكُونُ بَيْنَ الرِّجَالِ، وَالْقِصَاصُ أَيْضًا يَكُونُ بَيْنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ، وَذَلِكَ أَنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى قَالَ فِي كِتَابِهِ: وَكَتَبْنَا عَلَيْهِمْ فِيهَا أَنَّ النَّفْسَ بِالنَّفْسِ وَالْعَيْنَ بِالْعَيْنِ وَالأَنْفَ بِالأَنْفِ وَالأُذُنَ بِالأُذُنِ وَالسِّنَّ بِالسِّنِّ وَالْجُرُوحَ قِصَاصٌ سورة المائدة آية 45، فَذَكَرَ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى: أَنَّ النَّفْسَ بِالنَّفْسِ سورة المائدة آية 45، فَنَفْسُ الْمَرْأَةِ الْحُرَّةِ بِنَفْسِ الرَّجُلِ الْحُرِّ وَجُرْحُهَا بِجُرْحِهِ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا میں نے اس کی تفسیر بہت اچھی سنی، فرمایا اللہ تعالیٰ نے: قتل کر آزاد کو آزاد کے بدلے میں، اور غلام کو غلام کے بدلے میں، اور عورت کو عورت کے بدلے میں۔ تو قصاص عورتوں میں آپس میں لیا جائے گا، جیسا کہ مردوں میں لیا جاتا ہے، اور مرد اور عورت میں بھی لیا جائے گا، کیونکہ اللہ جل جلالہُ فرماتا ہے: نفس بدلے نفس کے قتل کیا جائے گا۔ تو عورت مرد کے بدلے میں قتل کی جائے گی، اور مرد عورت کے بدلے میں مارا جائے گا، اسی طرح ایک دوسرے کو اگر زخمی کرے گا تب بھی قصاص لیا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 15ق1»
حدیث نمبر: 1535B2
Save to word اعراب
قال مالك، في الرجل يمسك الرجل للرجل فيضربه فيموت مكانه: انه إن امسكه وهو يرى انه يريد قتله قتلا به جميعا، وإن امسكه وهو يرى انه إنما يريد الضرب مما يضرب به الناس، لا يرى انه عمد لقتله، فإنه يقتل القاتل ويعاقب الممسك اشد العقوبة، ويسجن سنة لانه امسكه ولا يكون عليه القتل. قَالَ مَالِك، فِي الرَّجُلِ يُمْسِكُ الرَّجُلَ لِلرَّجُلِ فَيَضْرِبُهُ فَيَمُوتُ مَكَانَهُ: أَنَّهُ إِنْ أَمْسَكَهُ وَهُوَ يَرَى أَنَّهُ يُرِيدُ قَتْلَهُ قُتِلَا بِهِ جَمِيعًا، وَإِنْ أَمْسَكَهُ وَهُوَ يَرَى أَنَّهُ إِنَّمَا يُرِيدُ الضَّرْبَ مِمَّا يَضْرِبُ بِهِ النَّاسُ، لَا يَرَى أَنَّهُ عَمَدَ لِقَتْلِهِ، فَإِنَّهُ يُقْتَلُ الْقَاتِلُ وَيُعَاقَبُ الْمُمْسِكُ أَشَدَّ الْعُقُوبَةِ، وَيُسْجَنُ سَنَةً لِأَنَّهُ أَمْسَكَهُ وَلَا يَكُونُ عَلَيْهِ الْقَتْلُ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر ایک شخص ایک شخص کو پکڑ لے اور دوسرا اس کو آکر مار ڈالے اور معلوم ہو جائے کہ اس نے مار ڈالنے ہی کے واسطے پکڑا تھا، تو دونوں شخص اس کے بدلے میں قتل کیے جائیں گے، اگر اس نے اس نیت سے نہیں پکڑا تھا بلکہ اس کو یہ خیال تھا کہ دوسرا شخص یوں ہی اسے مارے گا، تو پکڑنے والا قتل نہ کیا جائے گا لیکن اس کو سخت سزادی جائے گی۔ اور بعد سزا کے ایک برس تک قید کیا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 15ق1»
حدیث نمبر: 1535B3
Save to word اعراب
قال مالك، في الرجل يقتل الرجل عمدا، او يفقا عينه عمدا فيقتل القاتل او تفقا عين الفاقئ قبل ان يقتص منه: انه ليس عليه دية ولا قصاص، وإنما كان حق الذي قتل او فقئت عينه في الشيء بالذي ذهب، وإنما ذلك بمنزلة الرجل يقتل الرجل عمدا، ثم يموت القاتل فلا يكون لصاحب الدم إذا مات القاتل شيء دية ولا غيرها، وذلك لقول الله تبارك وتعالى: كتب عليكم القصاص في القتلى الحر بالحر والعبد بالعبد سورة البقرة آية 178. قال مالك: فإنما يكون له القصاص على صاحبه الذي قتله، وإذا هلك قاتله الذي قتله فليس له قصاص ولا دية. قَالَ مَالِك، فِي الرَّجُلِ يَقْتُلُ الرَّجُلَ عَمْدًا، أَوْ يَفْقَأُ عَيْنَهُ عَمْدًا فَيُقْتَلُ الْقَاتِلُ أَوْ تُفْقَأُ عَيْنُ الْفَاقِئِ قَبْلَ أَنْ يُقْتَصَّ مِنْهُ: أَنَّهُ لَيْسَ عَلَيْهِ دِيَةٌ وَلَا قِصَاصٌ، وَإِنَّمَا كَانَ حَقُّ الَّذِي قُتِلَ أَوْ فُقِئَتْ عَيْنُهُ فِي الشَّيْءِ بِالَّذِي ذَهَبَ، وَإِنَّمَا ذَلِكَ بِمَنْزِلَةِ الرَّجُلِ يَقْتُلُ الرَّجُلَ عَمْدًا، ثُمَّ يَمُوتُ الْقَاتِلُ فَلَا يَكُونُ لِصَاحِبِ الدَّمِ إِذَا مَاتَ الْقَاتِلُ شَيْءٌ دِيَةٌ وَلَا غَيْرُهَا، وَذَلِكَ لِقَوْلِ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى: كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِصَاصُ فِي الْقَتْلَى الْحُرُّ بِالْحُرِّ وَالْعَبْدُ بِالْعَبْدِ سورة البقرة آية 178. قَالَ مَالِك: فَإِنَّمَا يَكُونُ لَهُ الْقِصَاصُ عَلَى صَاحِبِهِ الَّذِي قَتَلَهُ، وَإِذَا هَلَكَ قَاتِلُهُ الَّذِي قَتَلَهُ فَلَيْسَ لَهُ قِصَاصٌ وَلَا دِيَةٌ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ زید نے عمرو کو قتل کیا، یا اس کی آنکھ پھوڑ ڈالی قصداً، اب قبل اس کے کہ زید سے قصاص لیا جائے اس کو بکر نے مار ڈالا، یا زید کی آنکھ پھوڑ ڈالی، تو اس پر دیت یا قصاص واجب نہ ہوگا، کیونکہ عمرو کا حق زید کی جان میں تھا یا اس کی آنکھ میں، اب زید ہی نہ رہا یا وہ آنکھ ہی نہ رہی۔ اس کی نظیر یہ ہے کہ زید عمرو کو عمداً مار ڈالے گا، پھر زید بھی مر جائے تو عمرو کے وارثوں کو اب کچھ نہ ملے گا، کیونکہ قصاص قاتل پر ہوتا ہے، جب وہ خود مرگیا تو نہ قصاص ہے نہ دیت۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 15ق1»
حدیث نمبر: 1535B4
Save to word اعراب
قال مالك: ليس بين الحر والعبد قود في شيء من الجراح، والعبد يقتل بالحر إذا قتله عمدا، ولا يقتل الحر بالعبد وإن قتله عمدا، وهو احسن ما سمعتقَالَ مَالِك: لَيْسَ بَيْنَ الْحُرِّ وَالْعَبْدِ قَوَدٌ فِي شَيْءٍ مِنَ الْجِرَاحِ، وَالْعَبْدُ يُقْتَلُ بِالْحُرِّ إِذَا قَتَلَهُ عَمْدًا، وَلَا يُقْتَلُ الْحُرُّ بِالْعَبْدِ وَإِنْ قَتَلَهُ عَمْدًا، وَهُوَ أَحْسَنُ مَا سَمِعْتُ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ آزاد اور غلام میں قصاص نہیں ہے زخموں میں، لیکن اگر غلام آزاد کو مار ڈالے گا تو غلام مارا جائے گا، اور جو آزاد غلام کو مار ڈالے گا تو آزاد نہ مارا جائے گا یہ میں نے بہت اچھا سنا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 15ق1»
حدیث نمبر: 1535B5
Save to word اعراب

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 15ق1»
22. بَابُ الْعَفْوِ فِي قَتْلِ الْعَمْدِ
22. قتل عمد میں عفو کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1536Q1
Save to word اعراب
امام مالک رحمہ اللہ نے کئی اچھے عالموں سے سنا کہ وہ کہتے تھے کہ جب مقتول مرتے وقت اپنے قاتل کو معاف کر دے تو درست ہے، قتلِ عمد میں اس کو اپنے خون کا زیادہ اختیار ہے وارثوں سے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 15ق2»
حدیث نمبر: 1536Q2
Save to word اعراب
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو شخص قاتل کو قتلِ عمد معاف کر دے تو قاتل پر دیت لازم نہ ہوگی، مگر جب کہ قصاص عفو (معاف) کر کے دیت ٹھہرا لے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 15ق2»
حدیث نمبر: 1536Q3
Save to word اعراب
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر قاتل کو مقتول معاف کر دے تب بھی قاتل کو سو کوڑے لگائیں گے، اور ایک سال تک قید کریں گے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 15ق2»

Previous    7    8    9    10    11    12    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.