قاسم بن محمد کہتے ہیں میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا وہ کہہ رہی تھیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہو ئے سنا: "چار جانور ہیں سبھی ایذا دینے والے ہیں۔وہ حدود حرم سے باہر اورحرم میں (جہاںپائے جا ئیں) قتل کر دیے جا ئیں، چیل کوا چوہا اور کا ٹنے والا کتا (عبید اللہ بن مقسم نے) کہا: میں نے قاسم سے کہا آپ کا سانپ کے بارے میں کہا خیال ہے؟انھوں نے جواب دیا: اسے اس کے چھوٹے پن (گھٹیا رویے) کی بنا پر قتل کیا جا ئے گا (جو اس میں ہے)
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چار جانور سب کے سب فاسق ہیں، ان کو حِل اور حرم میں قتل کر دیا جائے، چیل، کوا، چوہا اور باؤلا کتا۔“ عبیداللہ بن مقسم کہتے ہیں، میں نے قاسم سے پوچھا، سانپ کے بارے میں بتلائیے؟ اس کو، اس کی ذلت و اہانت کی بنا پر مارا جائے۔
سعید بن مسیب نے حضڑت عائشہ رضی اللہ عنہا سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "پانچ موذی (جا ندار) ہیں۔حل وحرم میں (جہاں بھی مل جا ئیں) مار دیے جا ئیں سانپ، کوا، جس کے سر پر سفید نشان ہو تا ہے چوہا، کٹنا کتا اور چیل۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ فاسق جانور، انہیں حِل اور حرم میں قتل کر دیا جائے، سانپ، چتکبرا کوا، چوہا، کاٹنے والا کتا یا درندہ اور چیل۔“
حماد بن یزید نے ہشام بن عروہ سے انھوں نے اپنے والد (عروہ) کے واسطے سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روا یت کی انھوں نے کہا: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " پانچ (جاندار) موذی ہیں۔حرم میں بھی قتل کر دیے جا ئیں۔بچھو، چو ہا، چیل، دھبوں والا کوا اور کا ٹنے والا کتا۔ (چار یا پانچ کہنے کا مقصد تحدید نہیں تھا۔ آگے جتنے نام لیے گئے ان کا بیان تھا)
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ فاسق جاندار ان کو حرم میں قتل کر دیا جائے، بچھو، چوہا، چیل، کوا اور درندہ یا کاٹنے والا (باولا) کتا۔“
یزید بن زریع نے حدیث بیا ن کی، (کہا) ہمیں معمر نے زہری سے انھوں نے عروہ سے انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " پانچ (جا ندار موذی ہیں حرم میں بھی مار ڈا لے جا ئیں۔چو ہا، بچھو، کوا چیل اور کا ٹنے والا کتا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ فاسق جاندار ان کو حرم میں قتل کر دیا جائے، چوہا، بچھو، کوا، چیل اور درندہ۔“
وحدثناه عبد بن حميد ، اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن الزهري بهذا الإسناد، قالت: " امر رسول الله صلى الله عليه وسلم بقتل خمس فواسق في الحل والحرم "، ثم ذكر بمثل حديث يزيد بن زريع.وحَدَّثَنَاه عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، قَالَتْ: " أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ خَمْسِ فَوَاسِقَ فِي الْحِلِّ وَالْحَرَمِ "، ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ يَزِيدَ بْنِ زُرَيْعٍ.
ہمیں عبد الرزاق نے خبر دی (کہا) ہمیں معمر نے زہری سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حل و حر م میں پانچ موذی (جانوروں) کو قتل کرنے کا حکم دیا۔پھر (عبد الرزاق) نے یزید بن زریع کے مانند حدیث بیان کی۔
امام صاحب زہری کی سند سے ایک اور استاد سے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانچ فاسق جانداروں کو حل و حرم میں قتل کرنے کا حکم دیا، آگے مذکورہ بالا روایت ہے۔
یو نس نے ابن شہاب سے انھوں نے عروہ بن زبیر سے انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، (انھوں نے) کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " پانچ جا نور ہیں سب کہ سب مو ذی ہیں انھیں حرم میں بھی مار دیا جا ئے۔کوا، چیل، کا ٹنے والا کتا، بچھو، اور چوہا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ جاندار، سب کے سب فاسق ہیں، ان کو حرم میں قتل کر دیا جائے، کوا، چیل، باؤلا کتا، بچھو اور چوہا۔“
وحدثني زهير بن حرب ، وابن ابي عمر جميعا، عن ابن عيينة ، قال زهير، حدثنا سفيان بن عيينة، عن الزهري ، عن سالم ، عن ابيه رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " خمس لا جناح على من قتلهن في الحرم والإحرام: الفارة، والعقرب، والغراب، والحداة، والكلب العقور "، وقال ابن ابي عمر في روايته: في الحرم والإحرام.وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ جَمِيعًا، عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ ، قَالَ زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " خَمْسٌ لَا جُنَاحَ عَلَى مَنْ قَتَلَهُنَّ فِي الْحَرَمِ وَالْإِحْرَامِ: الْفَأْرَةُ، وَالْعَقْرَبُ، وَالْغُرَابُ، وَالْحِدَأَةُ، وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ "، وقَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ فِي رِوَايَتِهِ: فِي الْحُرُمِ وَالْإِحْرَامِ.
زہیر بن حرب اور ابن ابی عمر نے سفیان بن عیینہ سے انھوں نے زہری سے انھوں نے سالم سے انھوں نے اپنے والد (ابن عمر رضی اللہ عنہ) سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " پانچ (موذی جا نور) ہیں جو انھیں حرم میں اور احرا م کی حالت میں مار دے اس پر کوئی گناہ نہیں۔ چو ہا، بچھو، کوا چیل اور کا ٹنے والا کتا۔ ابن ابی عمر نے اپنی روایت میں کہا: حرمت والے مقامات میں اور احرا م کی حا لت میں۔
حضرت سالم رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ جاندار ہیں، ان کے قتل کرنے والے پر وہ ان کو حرم یا احرام کی حالت میں قتل کر دے کوئی گناہ نہیں ہے، چوہا، بچھو، کوا، چیل اور درندہ یا باؤلا کتا۔“ ابن ابی عمر کی روایت میں ہے، محترم جگہوں میں اور احرام کی حالت میں۔ حُرُم، حَرَام کی جمع ہے اور یہاں مراد محترم مقامات ہیں۔
یو نس نے ابن شہاب کے واسطے سے خبر دی کہا: مجھے سالم بن عبد اللہ نے خبر دی کہ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا ؒ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جانوروں میں سے پانچ ہیں جو سب کے سب مو ذی ہیں انھیں قتل کرنے والے پر کوئی گنا ہ نہیں۔بچھو، کوا، چیل چو ہا اور کا ٹنے والا کتا۔
حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ جاندار، سب کے سب فاسق ہیں، ان کے قتل کرنے والے پر کوئی تنگی گناہ نہیں ہے، بچھو، کوا، چیل، چوہا اور کاٹنے والا کتا، یعنی درندہ۔“
حدثنا احمد بن يونس ، حدثنا زهير ، حدثنا زيد بن جبير ، ان رجلا سال ابن عمر ما يقتل المحرم من الدواب؟، فقال: اخبرتني إحدى نسوة رسول الله صلى الله عليه وسلم، " انه امر او امر ان يقتل الفارة، والعقرب، والحداة، والكلب العقور، والغراب ".حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ جُبَيْرٍ ، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ مَا يَقْتُلُ الْمُحْرِمُ مِنَ الدَّوَابِّ؟، فَقَالَ: أَخْبَرَتْنِي إِحْدَى نِسْوَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " أَنَّهُ أَمَرَ أَوْ أُمِرَ أَنْ يَقْتُلَ الْفَأْرَةَ، وَالْعَقْرَبَ، وَالْحِدَأَةَ، وَالْكَلْبَ الْعَقُورَ، وَالْغُرَابَ ".
ہم سے زہیر نے بیان کیا (کہا) ہمیں زید بن جبیر نے حدیث سنا ئی کہ ایک شخص نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے سوال کیا: احرا م والا کس جانور کو مار سکتا ہے؟ انھوں نے فرمایا: مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک اہلیہ نے خبر دی کہ آپ نے حکم دیا یا آپ کو (اللہ کی طرف سے) حکم دیا گیا کہ چو ہا، بچھو، چیل، کا ٹنے والا کتا اور کوا قتل کر دیے جا ئیں۔
زید بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا، محرم کون سے جاندار قتل کر سکتا ہے؟ انہوں نے جواب دیا، مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک بیوی نے بتایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا گیا کہ چوہا، بچھو، چیل، درندہ اور کوا قتل کر دیا جائے۔