صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
93. بَابُ فَصْلِ أُحُدٍ
93. باب: احد پہاڑ کی فضیلت۔
Chapter: The virtue of Uhud
حدیث نمبر: 3371
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن مسلمة القعنبي ، حدثنا سليمان بن بلال ، عن عمرو بن يحيى ، عن عباس بن سهل الساعدي ، عن ابي حميد ، قال: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في غزوة تبوك، وساق الحديث، وفيه ثم اقبلنا حتى قدمنا وادي القرى، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إني مسرع، فمن شاء منكم فليسرع معي، ومن شاء فليمكث "، فخرجنا حتى اشرفنا على المدينة، فقال: " هذه طابة وهذا احد، وهو جبل يحبنا ونحبه ".حدثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعَنْبِيُّ ، حدثنا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى ، عَنْ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلٍ السَّاعِدِيِّ ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ، وَفِيهِ ثُمَّ أَقْبَلْنَا حَتَّى قَدِمْنَا وَادِي الْقُرَى، فقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنِّي مُسْرِعٌ، فَمَنْ شَاءَ مِنْكُمْ فَلْيُسْرِعْ مَعِي، وَمَنْ شَاءَ فَلْيَمْكُثْ "، فَخَرَجْنَا حَتَّى أَشْرَفْنَا عَلَى الْمَدِينَةِ، فقَالَ: " هَذِهِ طَابَةُ وَهَذَا أُحُدٌ، وَهُوَ جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ ".
حضرت ابو حمید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا: غزوہ تبوک کے موقع پر ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے۔۔۔اور (آگے) حدیث بیان کی اس میں ہے پھر ہم (سفر سے واپس) آئے حتیٰ کہ ہم وادی میں پہنچے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا: " میں اپنی رفتا ر تیز کرنے والاہوں تم میں سے جو چا ہے وہ میرے ساتھ تیزی سے آجا ئے اور جو چا ہے وہ ٹھہر کر آجا ئے۔پھر ہم نکلے حتی کہ جب بلندی سے ہماری نگا ہ مدینہ پر پڑی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "یہ طابہ (پاک کرنے والا شہر) ہے اوریہ احد ہے اور یہ پہاڑ (ایسا) ہے جو ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں۔
حضرت ابو حمید رضی اللہ تعالیٰ عنہ غزوہ تبوک کے سفر کا تذکرہ کرتے ہیں، اس میں ہے، واپسی پر جب ہم وَادِیُ الْقُریٰ

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3372
Save to word اعراب
حدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا قرة بن خالد ، عن قتادة ، حدثنا انس بن مالك ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن احدا جبل يحبنا ونحبه ".حدثنا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حدثنا أَبِي ، حدثنا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنْ قَتَادَةَ ، حدثنا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ أُحُدًا جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ ".
عبید اللہ بن معاذ نے ہم سے حدیث بیان کی (کہا:) میرے والد نے ہمیں حدیث سنا ئی (کہا:) ہمیں قرہ بن خالد نے قتادہ سے حدیث بیان کی (کہا:) ہمیں انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بے شک احد ایسا پہاڑ ہے جو ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اُحد ایسا پہاڑ ہے، جو ہم سے محبت کرتا ہے، اور ہمیں اس سے محبت ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3373
Save to word اعراب
وحدثنيه عبيد الله بن عمر القواريري ، حدثني حرمي بن عمارة ، حدثنا قرة ، عن قتادة ، عن انس ، قال: نظر رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى احد، فقال: " إن احدا جبل يحبنا ونحبه ".وحَدَّثَنِيهِ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ ، حَدَّثَنِي حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ ، حدثنا قُرَّةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: نَظَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى أُحُدٍ، فقَالَ: " إِنَّ أُحُدًا جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ ".
حرم بن عمارہ نے مجھے سابقہ سند کے ساتھ حدیث بیان کی کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احد پہاڑ کی طرف دیکھا اور فرمایا: " بے شک احد ایسا پہاڑ ہے جو ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُحد پہاڑ کو دیکھ کر فرمایا: اُحد کو ہم سے محبت ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
94. باب فَضْلِ الصَّلاَةِ بِمَسْجِدَيْ مَكَّةَ وَالْمَدِينَةِ:
94. باب: مسجد حرام اور مسجد نبوی میں نماز پڑھنے کی فضیلت۔
Chapter: The virtue of praying in the Masajid of Makkah and Al-Madinah
حدیث نمبر: 3374
Save to word اعراب
حدثني عمرو الناقد ، وزهير بن حرب ، واللفظ لعمرو، قالا: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن الزهري ، عن سعيد بن المسيب ، عن ابي هريرة ، يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " صلاة في مسجدي هذا افضل من الف صلاة فيما سواه، إلا المسجد الحرام ".حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَاللَّفْظُ لِعَمْرٍو، قَالَا: حدثنا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم، قَالَ: " صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي هَذَا أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ، إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ ".
سفیان بن عیینہ نے ہمیں زہری سے حدیث بیان کی، انھوں نے سعید بن مسیب سے انھوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، وہ اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچا تے تھے آپ نے فرمایا: "میری اس مسجد میں ایک نماز دوسری مسجدوں میں ایک ہزار نمازوں سے افضل ہے سوائے مسجد حرام کے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری اس مسجد میں نماز پڑھنا، مسجد حرام کے سوا مساجد میں، ایک ہزار نماز پڑھنے سے افضل ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3375
Save to word اعراب
حدثني محمد بن رافع ، وعبد بن حميد ، قال عبد: اخبرنا، وقال ابن رافع: حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن الزهري ، عن سعيد بن المسيب ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " صلاة في مسجدي هذا خير من الف صلاة في غيره من المساجد، إلا المسجد الحرام ".حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد ، قَالَ عبدَ: أَخْبَرَنا، وَقَالَ ابْنُ رَافِعٍ: حدثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي هَذَا خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِي غَيْرِهِ مِنَ الْمَسَاجِدِ، إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ ".
معمر نے ہمیں زہری سے خبر دی انھوں نے سعید بن مسیب سے انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " میریاس مسجد میں ایک نماز کسی بھی اور مسجد کی ایک ہزار نمازوں سے بہتر ہے سوائے مسجد حرا م (کی نماز) کے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک نماز میری اس مسجد میں، دوسری مساجد میں ہزار نماز سے بہتر ہے، سوائے مسجد حرام کے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3376
Save to word اعراب
حدثني إسحاق بن منصور ، حدثنا عيسى بن المنذر الحمصي ، حدثنا محمد بن حرب ، حدثنا الزبيدي ، عن الزهري ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، وابى عبد الله الاغر ، مولى الجهنيين، وكان من اصحاب ابي هريرة، انهما سمعا ابا هريرة ، يقول: " صلاة في مسجد رسول الله صلى الله عليه وسلم افضل من الف صلاة فيما سواه من المساجد، إلا المسجد الحرام، فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم آخر الانبياء، وإن مسجده آخر المساجد "، قال ابو سلمة، وابو عبد الله، لم نشك ان ابا هريرة كان يقول، عن حديث رسول الله صلى الله عليه وسلم، فمنعنا ذلك ان نستثبت ابا هريرة عن ذلك الحديث حتى إذا توفي ابو هريرة تذاكرنا ذلك، وتلاومنا ان لا نكون كلمنا ابا هريرة في ذلك حتى يسنده إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، إن كان سمعه منه، فبينا نحن على ذلك جالسنا عبد الله بن إبراهيم بن قارظ ، فذكرنا ذلك الحديث، والذي فرطنا فيه من نص ابي هريرة، عنه، فقال لنا عبد الله بن إبراهيم: اشهد اني سمعت ابا هريرة يقول، قال: رسول الله صلى الله عليه وسلم: " فإني آخر الانبياء، وإن مسجدي آخر المساجد.حَدَّثَنِي إِسْحَاقَ بْنُ مَنْصُورٍ ، حدثنا عِيسَى بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِمْصِيُّ ، حدثنا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ ، حدثنا الزُّبَيْدِيُّ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، وأبى عبد الله الأغر ، مولى الجهنيين، وكان من أصحاب أبي هريرة، أنهما سمعا أبا هريرة ، يَقُولُ: " صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ مِنَ الْمَسَاجِدِ، إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ، فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آخِرُ الْأَنْبِيَاءِ، وَإِنَّ مَسْجِدَهُ آخِرُ الْمَسَاجِدِ "، قَالَ أَبُو سَلَمَةَ، وَأَبُو عَبْدِ اللَّهِ، لَمْ نَشُكَّ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ كَانَ يَقُولُ، عَنْ حَدِيثِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَنَعَنْا ذَلِكَ أَنْ نَسْتَثْبِتَ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنْ ذَلِكَ الْحَدِيثِ حَتَّى إِذَا تُوُفِّيَ أَبُو هُرَيْرَةَ تَذَاكَرْنَا ذَلِكَ، وَتَلَاوَمْنَا أَنْ لَا نَكُونَ كَلَّمْنَا أَبَا هُرَيْرَةَ فِي ذَلِكَ حَتَّى يُسْنِدَهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِنْ كَانَ سَمِعَهُ مِنْهُ، فَبَيْنَا نَحْنُ عَلَى ذَلِكَ جَالَسَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ قَارِظٍ ، فَذَكَرْنَا ذَلِكَ الْحَدِيثَ، وَالَّذِي فَرَّطْنَا فِيهِ مِنْ نَصِّ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْهُ، فقَالَ لَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ: أَشْهَدُ أَنِّي سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ، قَالَ: رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " فَإِنِّي آخِرُ الْأَنْبِيَاءِ، وَإِنَّ مَسْجِدِي آخِرُ الْمَسَاجِدِ.
ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن اور جہینہ والوں کے آزاد کردہ غلام ابو عبداللہ اغر سے روایت ہے۔۔۔اور یہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھیوں (شاگردوں) میں سے تھے۔۔۔ان دونوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجدمیں ایک نماز مسجد حرا م کوچھوڑ کر دوسری مساجد میں ایک ہزار نمازوں سے افضل ہے۔بلا شبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تمام انبیاءؑمیں سے آخری ہیں، اور آپ کی مسجد (بھی کسی نبی کی تعمیر کردہ) آخری مسجد ہے۔ابو سلمہ اور ابو عبد اللہ نے کہا: ہمیں اس بارے میں شک نہ تھا کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سے بیان کر رہے ہیں چنانچہ اسی بات نے ہمیں رو کے رکھا کہ ہم ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس حدیث کے بارے میں (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سماع کا) اثبات کرائیں حتی کہ جب ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فوت ہو گئے تو ہم نے آپس میں اس بات کا تذکرہ کیا اور ایک دوسرے کو ملا مت کی کہ ہم نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس بارے میں گفتگو کیوں نہیں کی، تا کہ اگر انھوں نے یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی تھی تو اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کردیتے۔ہم اسی کیفیت میں تھے کہ عبد اللہ بن ابراہیم بن قارظ ہمارے ساتھ مجلس میں آبیٹھے تو ہم نے اس حدیث کا اور جس بات کے بارے میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے صراحت کرانے میں ہم نے کو تا ہی کی تھی کا تذکرہ کیا تو عبد اللہ بن ابرا ہیم بن قارظ نے ہمیں کہا: میں گو اہی دیتا ہوں کہ میں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " بلا شبہ میں تمام انبیاءؑمیں سے آخری نبی ہوں۔اور میری مسجد آخری مسجد ہے (جسے کسی نبی نے تعمیر کیا)
ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن اور جہینوں کے آزاد کردہ غلام ابو عبداللہ الاغرّ (جو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے تلامذہ میں سے ہیں) دونوں بیان کرتے ہیں کہ ہم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں نماز پڑھنا، مسجد حرام کے سوا باقی مساجد سے ہزار نماز افضل ہے، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد (انبیاء علیہم السلام کی) آخری مسجد ہے، ابو سلمہ اور ابو عبداللہ کہتے ہیں کہ ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کی بنا پر کہتے تھے، اس چیز نے ہمیں ابو ہریرہ سے اس حدیث کے بارے میں تحقیق کرنے سے روک دیا، حتی کہ جب حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فوت ہو گئے، ہم نے باہم اس بات کا تذکرہ کیا اور ایک دوسرے کو ملامت کی کہ ہم نے ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس سلسلہ میں گفتگو کیوں نہ کی تاکہ اگر انہوں نے یہ حدیث آپ سے سنی تھی، تو اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کر دیتے، ہم یہی گفتگو کر رہے تھے کہ ہمارے پاس عبداللہ بن ابراہیم بن قارظ آ کر بیٹھ گئے، تو ہم نے یہ حدیث بیان کر کے کہ ہم سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے صراحت کروانے کے سلسلہ میں جو کوتاہی ہوئی تھی، اس کا تذکرہ کیا تو عبداللہ بن ابراہیم نے ہم سے کہا، میں شہادت دے کر کہتا ہوں کہ میں نے ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں آخر الانبیاء ہوں اور میری مسجد آخر المساجد ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3377
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن المثنى وابن ابي عمر جميعا، عن الثقفي ، قال بن المثنى حدثنا عبد الوهاب قال: سمعت يحيى بن سعيد ، يقول: سالت ابا صالح هل سمعت ابا هريرة، يذكر فضل الصلاة في مسجد رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقال: لا، ولكن اخبرني عبد الله بن إبراهيم بن قارظ : انه سمع ابا هريرة ، يحدث: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " صلاة في مسجدي هذا خير من الف صلاة، او كالف صلاة فيما سواه من المساجد، إلا ان يكون المسجد الحرام "،حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ أَبِي عُمَرَ جَمِيعًا، عَنِ الثَّقَفِيِّ ، قَالَ بْنُ الْمُثَنَّى حدثنا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ ، يَقُولُ: سَأَلْتُ أَبَا صَالِحٍ هَلْ سَمِعْتَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَذْكُرُ فَضْلَ الصَّلَاةِ فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فقَالَ: لَا، وَلَكِنْ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ قَارِظٍ : أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يُحَدِّثُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم، قَالَ: " صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي هَذَا خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ، أَوْ كَأَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ مِنَ الْمَسَاجِدِ، إِلَّا أَنْ يَكُونَ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ "،
عبد الوہاب نے ہمیں حدیث بیان کی کہا، میں نے یحییٰ بن سعید کو کہتے ہو ئے سنا کہ میں نے ابو صا لح سے پوچھا: کیا آپ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں نماز پڑھنے کی فضیلت بیان کرتے ہو ئے سنا ہے؟ انھوں نے کہا: نہیں البتہ مجھے عبد اللہ بن ابرا ہیم بن قارظ نے بتا یا کہ انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ حدیث بیان کر رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری اس مسجد میں ایک نماز اس کے سوا (دوسری) مسجدوں کی ایک ہزار نمازوں سے بہتر۔۔۔یا فرمایا: ایک ہزار نمازوں کی طرح ہے۔۔۔الایہ کہ وہ مسجد حرا م ہو
یحییٰ بن سعید کہتے ہیں، میں نے ابو صالح سے پوچھا، کیا آپ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں نماز پڑھنے کی فضیلت کے بارے میں حدیث سنی ہے، انہوں نے کہا، نہیں، لیکن مجھے عبداللہ بن ابراہیم بن قارظ نے بتایا کہ اس نے ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰ عنہ کو یہ حدیث بیان کرتے سنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری اس مسجد میں ایک نماز دوسری مساجد سے سوائے مسجد حرام کے ہزار نماز سے بہتر ہے، یا ہزار کے برابر ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3378
Save to word اعراب
یحییٰ قطان نے یحییٰ بن سعید سے اسی سند کے ساتھ (یہی) حدیث بیان کی۔
یہی روایت امام صاحب نے چند اور اساتذہ سے بیان کی ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3379
Save to word اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، ومحمد بن المثنى ، قالا: حدثنا يحيى وهو القطان ، عن عبيد الله ، قال: اخبرني نافع ، عن ابن عمر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " صلاة في مسجدي هذا افضل من الف صلاة فيما سواه، إلا المسجد الحرام "،وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم، قَالَ: " صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي هَذَا أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ، إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ "،
یحییٰ قطان نے ہمیں عبید اللہ (بن عمر) سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: مجھے نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے خبر دی انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "میری اس مسجد میں ایک نماز اس کے سوا (دوسری مسجدوں میں) ایک ہزار نمازیں ادا کرنے سے افضل ہے سوائے مسجد حرام کے۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری اس مسجد میں ایک نماز، مسجد حرام کے سوا باقی مساجد سے ایک ہزار نماز سے بہتر ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3380
Save to word اعراب
وحدثناه ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابن نمير ، وابو اسامة . ح وحدثناه ابن نمير ، حدثنا ابي . ح وحدثناه محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الوهاب ، كلهم عن عبيد الله ، بهذا الإسناد،وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو أُسَامَةَ . ح وَحَدَّثَنَاهُ ابْنُ نُمَيْرٍ ، حدثنا أَبِي . ح وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ ، كُلُّهُمْ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ،
ابو اسامہ عبد اللہ بن نمیر اور عبد الوہاب سب نے عبید اللہ سے اسی سند کے ساتھ (یہ) حدیث بیان کی۔
امام صاحب ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی روایت چند اور اساتذہ سے عبیداللہ کی سند سے ہی بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    55    56    57    58    59    60    61    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.