سفیان اور ہشام دونوں نے ابن ابی نجیحسے انھوں نے مجاہد سے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ان دونوں کی حدیث میں قصاب کی اجرت کا ذکر نہیں۔
امام صاحب ایک اور سند سے یہ روایت بیان کرتے ہیں، لیکن اس میں قصاب کی اجرت کا تذکرہ نہیں ہے۔
حسن بن مسلم نے خبر دی کہ انھیں مجا ہد نے خبر دی انھیں عبد الرحمٰن بن ابی لیلیٰ نے خبردی انھیں علی بن ابی طا لب رضی اللہ عنہ نے خبردی کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں حکم دیا کہ وہ آپ کی قر بانی کے اونٹوں کی نگرانی کریں اور انھیں حکم دیا کہ آپ کی پو ری قربانیوں کو (یعنی) ان کے گو شت کھالوں اور (ان کی پشت پر ڈالی ہو ئی) جھولوں کو مسکینوں میں تقسیم کر دیں اور ان میں سے کچھ بھی ذبح کی اجرت کے طور پر نہ دیں۔
امام صاحب مختلف اساتذہ سے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت بیان کرتے ہیں، کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں قربانی کے اونٹوں کی نگہداشت کا حکم دیا، اور انہیں حکم دیا، وہ ان سب کے گوشت، چمڑے اور جھل مسکینوں میں بانٹ دیں، اور قصاب کی اجرت میں، ان سے کچھ نہ دیں۔
عبد الکریم بن ما لک جزری نے مجا ہد سے (باقی ماندہ) اسی سابقہ سند کے ساتھ خبردی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں حکم دیا۔۔ (آگے) اسی کے مانند ہے۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
امام ما لک نے ابو زبیر سے اور انھوں نے جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا حدیبیہ کے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں ہم نے سات افراد کی طرف سے ایک اونٹ، سات کی طرف سے ایک گائے کی قربانیاں دیں۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حدیبیہ کے سال اونٹ کو سات آدمیوں کی طرف سے نحر کیا اور گائے کو بھی سات کی طرف سے ذبح کیا۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کا احرام باندھ کر نکلے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو حکم دیا کہ شریک ہو جائیں اونٹ اور گائے میں سات سات آدمی ہم میں کے۔
ہمیں عزرہ بن ثابت نے ابو زبیر سے حدیث بیان کی انھوں نے جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کیا ہم نے سات آدمیوں کی طرف سے ایک اونٹ نحر کیا اور سات آدمیوں کی طرف سے ایک گا ئے (ذبح کی)۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں حج کیا، تو ہم نے اونٹ سات آدمیوں کی طرف سے نحر کیا، اور گائے کی قربانی بھی سات کی طرف سے کی۔
وحدثني محمد بن حاتم ، حدثنا يحيى بن سعيد ، عن ابن جريج ، اخبرني ابو الزبير ، انه سمع جابر بن عبد الله ، قال: " اشتركنا مع النبي صلى الله عليه وسلم في الحج والعمرة كل سبعة في بدنة "، فقال رجل لجابر: ايشترك في البدنة ما يشترك في الجزور؟ قال: ما هي إلا من البدن وحضر جابر الحديبية، قال: نحرنا يومئذ سبعين بدنة اشتركنا كل سبعة في بدنة.وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حدثنا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " اشْتَرَكْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ كُلُّ سَبْعَةٍ فِي بَدَنَةٍ "، فقَالَ رَجُلٌ لِجَابِرٍ: أَيُشْتَرَكُ فِي الْبَدَنَةِ مَا يُشْتَرَكُ فِي الْجَزُورِ؟ قَالَ: مَا هِيَ إِلَّا مِنَ الْبُدْنِ وَحَضَرَ جَابِرٌ الْحُدَيْبِيَةَ، قَالَ: نَحَرْنَا يَوْمَئِذٍ سَبْعِينَ بَدَنَةً اشْتَرَكْنَا كُلُّ سَبْعَةٍ فِي بَدَنَةٍ.
یحییٰ بن سعید نے ابن جریج سے حدیث بیان کی (کہا) مجھے ابو زبیر نے خبرد ی کہ انھوں نے جا بر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے سنا انھوں نے کہا ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج و عمرے میں سات آدمی ایک قربانی میں شریک ہوئے تو ایک آدمی نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے پو چھا کیا احرام کے وقت سے ساتھ لائے گئے قربانی کے جانوروں میں بھی اس طرح شراکت کی جا سکتی ہے جیسے بعد میں خریدے گئے جا نوروں میں شراکت ہو سکتی ہے؟ انھوں نے جواب دیا: وہ بھی ساتھ لائے گئے قربانی کے جانوروں ہی کی طرح ہیں۔ اور جابر رضی اللہ عنہ حدیبیہ کے موقع پر موجود تھے انھوں نے کہا: ہم نے اس دن ستر اونٹ نحر کیے ہم سات سات آدمی (قربانی کے ایک) اونٹ میں شر یک ہوئے تھے۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں حج اور عمرہ میں سات آدمی ایک ہدی میں شریک ہوئے، ایک آدمی نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ ہدی میں اتنے ہی شریک کیے جائیں گے، جتنے اونٹ میں شریک کیے جائیں گے، انہوں نے جواب دیا، جزور (اونٹ) بھی بدنہ (ہدی) ہی ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حدیبیہ میں موجود تھے، وہ بیان کرتے ہیں، ہم نے اس دن ستر (70) اونٹ نحر کیے، ایک اونٹ میں ہم سات افراد شریک تھے۔
ہمیں محمد بن بکر نے حدیث بیان کی (کہا) ہمیں ابن جریج نے خبردی (کہا) ہمیں ابو زبیر نے بتا یا کہ انھوں نے جا بر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے سنا وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حج کا حال سنا رہے تھے انھوں نے اس حدیث میں کہا: (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے) ہمیں حکم دیا کہ جب ہم احرا م کھولیں تو قر بانی کریں اور ہم میں سے چند (سات) آدمی ایک قر بانی میں شر یک ہو جا ئیں اور یہ (حکم اس وقت دیا) جب آپ نے ہمیں اپنے حج کے احرا م کھولنے کا حکم دیا، یہ بات بھی اس حدیث میں ہے۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حج کے بارے میں بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ جب ہم حلال ہوں، قربانی دیں، اور ہم میں سے چند ہدی میں شریک ہو جائیں، یہ اس موقع کی بات ہے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حج سے حلال ہونے کا حکم دیا تھا، اس حدیث میں یہی ہے۔
عطاء نے جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (حج کے مہینوں میں) عمرہ کرنے کا فائدہ اٹھا تے (حج تمتع کرتے) تو ہم (یو م النحر اور بقیہ ایام تشر یق میں) سات افراد کی طرف سے ایک گا ئے ذبح کرتے اس (ایک) میں شریک ہو جا تے۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج تمتع کیا کرتے تھے، تو ہم سات شریک ہو کر ایک گائے ذبح کرتے تھے۔