صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
61. باب فِي الصَّدَقَةِ بِلُحُومِ الْهَدْيِ وَجُلُودِهَا وَجِلاَلِهَا:
61. باب: قربانی کے گوشت، کھال اور جھول کو صدقہ کرنے کا حکم، اور قصائی کو ان میں سے کوئی چیز نہ دینے کا حکم، اور قربانی کی نگرانی کے لیے اپنا نائب مقرر کرنے کا جواز۔
Chapter: Giving the meat, skin and blankets of the Hadi in charity; the butcher should not be given any of it; It is permissible to delegate someone else to offer the sacrifice
حدیث نمبر: 3184
Save to word اعراب
وحدثني محمد بن حاتم ، حدثنا محمد بن بكر ، اخبرنا ابن جريج ، اخبرني عبد الكريم بن مالك الجزري ، ان مجاهدا ، اخبره، ان عبد الرحمن بن ابي ليلى ، اخبره، ان علي بن ابي طالب ، اخبره: ان النبي صلى الله عليه وسلم امره بمثله.وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حدثنا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ مَالِكٍ الْجَزَرِيُّ ، أَنَّ مُجَاهِدًا ، أَخْبَرَهُ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي لَيْلَى ، أَخْبَرَهُ، أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ ، أَخْبَرَهُ: أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهُ بِمِثْلِهِ.
عبد الکریم بن ما لک جزری نے مجا ہد سے (باقی ماندہ) اسی سابقہ سند کے ساتھ خبردی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں حکم دیا۔۔ (آگے) اسی کے مانند ہے۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1317

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 3184 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3184  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حاجی اپنی مسنون یا نفلی قربانی کا گوشت کھا سکتا ہے،
اس پر تمام آئمہ کا اتفاق ہے،
اوراکثر آئمہ کے نزدیک وہ تمتع اور قران کی قربانی کا گوشت بھی کھا سکتا ہے،
البتہ کسی دوسری واجب قربانی کا گوشت نہیں کھا سکتا،
امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ،
امام مالک رحمۃ اللہ علیہ،
امام احمد رحمۃ اللہ علیہ اور محدثین کا مؤقف یہی ہے،
ان حضرات کے نزدیک تمتع اور قران کی قربانی دم شکرانہ ہے،
امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک یہ دم جبرہے،
اس لیے کفارہ کی قربانی کی طرح اس کا گوشت کھانا بھی جائز نہیں ہے،
قربانی کا خود کرنا بہتر ہے،
جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تریسٹھ اونٹ خود قربان فرمائے تھے،
لیکن دوسرے کو نائب بنانا بھی جائز ہے جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے باقی اونٹ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ذبح کئے تھے،
قربانی کا گوشت،
چمڑا،
اونٹ پر ڈالا جانے والا جھل بھی صدقہ کیا جائے گا اور اگر کھال وغیرہ قصاب نے اتاری ہے تو اس کی اجرت اپنی طرف سے ادا کی جائے گی،
اس کے عوض گوشت یا کھال وغیرہ نہیں دی جا سکتی،
احناف کے نزدیک کھال بیچ کر اس کے عوض گھر میں بنفسہ استعمال ہونے والی چیز خریدی جا سکتی ہے مثلاً ڈول یا جراب وغیرہ۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3184   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.