عبداللہ بن دینار سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے سنا، کہا: رسول اللہ نے فرمایا: "مہینہ انتیس راتوں کا بھی ہوتا ہے۔چاند دیکھے بغیر روزہ نہ رکھو اور اسے دیکھے بغیر ر وزے ختم نہ کرو مگر یہ کہ تم پر بادل چھا جائیں۔اگر تم پر بادل چھا جائیں تو اس (مہینے) کی گنتی پوری کرو۔"
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مہینہ انتیس رات کا بھی ہوتا ہے چاند دیکھے بغیر روزہ نہ رکھو اور نہ دیکھے بغیر افطار کرو۔ رمضان ختم نہ کرو۔ الا یہ کہ مطلع پر بادل چھا جائیں۔ اگرتمھارا مطلع ابر آلود ہو تو اس کی گنتی پوری کرو۔“
عمرو بن دینار نے ہمیں حدیث سنائی کہ انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا، "مہینہ اس طرح، اس طرح، اور اس طرح ہوتاہے"اور تیسری دفعہ اپنا انگوٹھا بند کرلیا۔ (اشارے سے انتیس 29 کی گنتی بتائی۔)
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتےہوئے سنا، ”مہینہ اس طرح، اس طرح، اور اس طرح ہوتا ہے۔“ اور تیسری دفعہ اپنا انگوٹھا بند کر لیا۔
ابو سلمہ نے مجھے بتایا کہ انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتے ہوئے سنا: "مہینہ انتیس کا بھی ہوتا ہے۔"
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مہینہ انتیس کا بھی ہوتا ہے۔“
موسیٰ بن طلحہ نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مہینہ ایسا، ایسا، ایسا (یعنی) دس، دس اور نو کاہوتاہے۔"
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سےروایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مہینہ ایسا،ایسا، ایسا، دس اور دس اور نو(انتیس) بھی ہوتا ہے۔“
شعبہ، جبلۃ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مہینہ ہمیشہ ایسے ایسے اور ایسے ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں کے ساتھ دونوں ہاتھوں کی انگلی سے اشارہ کرکے فرمایا اور تیسری مرتبہ میں آپ نے اپنے دائیں یا بائیں انگوٹھے کو بند فرما لیا۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مہینہ ایسا، ایسا، ایسا ہوتا ہے۔“ دو دفعہ دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو کھولا اور تیسری بار اشارہ کے وقت دائیں یا بائیں انگوٹھےکو بند کر لیا۔
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عقبة وهو ابن حريث ، قال: سمعت ابن عمر رضي الله عنهما، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الشهر تسع وعشرون "، وطبق شعبة يديه ثلاث مرار، وكسر الإبهام في الثالثة، قال عقبة: واحسبه قال الشهر ثلاثون وطبق كفيه ثلاث مرار.وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عُقْبَةَ وَهُوَ ابْنُ حُرَيْثٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ "، وَطَبَّقَ شُعْبَةُ يَدَيْهِ ثَلَاثَ مِرَارٍ، وَكَسَرَ الْإِبْهَامَ فِي الثَّالِثَةِ، قَالَ عُقْبَةُ: وَأَحْسِبُهُ قَالَ الشَّهْرُ ثَلَاثُونَ وَطَبَّقَ كَفَّيْهِ ثَلَاثَ مِرَارٍ.
شعبہ نے ہمیں عقبہ بن حریث سے حدیث بیان کی، کہا: میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مہینہ انتیس کاہوتاہے۔"شعبہ نے تین بار دونوں ہاتھوں کو (دکھا کر) ایک دوسرے سے جوڑا اور تیسری بار انگوٹھا کم کرلیا۔ عقبہ نے کہا: میراخیال ہے (پھر) انھوں (ابن عمر رضی اللہ عنہ) نے کہا: "مہینہ تیس کاہوتا ہے"اور (ایک دفعہ) اپنی دونوں ہتھیلیاں تین بار ایک دوسرے کے ساتھ جوڑیں۔
حضرت ا بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مہینہ انتیس کا ہوتا ہے شعبہ نے تین بار ہاتھوں کی انگلیوں کو ملایا اور تیسری بار انگوٹھا الگ کر لیا، عقبہ کہتے ہیں میرا خیال ہے آپ نے فرمایا: ”مہینہ تیس کا بھی ہوتا ہے اور دونوں کو تین بار ملایا۔“
محمد بن المثنی، ابن بشار، محمد جعفر، شعبہ، اسود بن قیس، سعید ابن عمر وبن سعید، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتےہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہم امی امت کے لوگ ہیں نہ ہم لکھتے ہیں اور نہ ہم حساب کرتے ہیں مہینہ اس طرح ہوتا ہے اور اس طرح اور اس طرح اور تیسری مرتبہ میں انگوٹھے کو بند فرمالیا، اور مہینہ اس طرح اور اس طرح اور اس طرح ہوتا ہے یعنی مکمل تیس (دنوں) کا۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم امی امت ہیں ہم لکھتے نہیں ہیں اور حساب نہیں کرتے، مہینہ ایسا، ایسا، ایسا ہوتا ہے۔ اور تیسری دفعہ انگوٹھا بند کر لیا۔ اورمہینہ ایسا، ایسا، ایسا، ہوتا ہے۔ یعنی پورے تیس دن کا۔
حدثنا ابو كامل الجحدري ، حدثنا عبد الواحد بن زياد ، حدثنا الحسن بن عبيد الله ، عن سعد بن عبيدة ، قال: سمع ابن عمر رضي الله عنهما، رجلا يقول: الليلة ليلة النصف، فقال له: ما يدريك ان الليلة النصف؟ سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " الشهر هكذا وهكذا واشار باصابعه العشر مرتين، وهكذا في الثالثة واشار باصابعه كلها، وحبس او خنس إبهامه ".حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ ، قَالَ: سَمِعَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، رَجُلًا يَقُولُ: اللَّيْلَةَ لَيْلَةُ النِّصْفِ، فَقَالَ لَهُ: مَا يُدْرِيكَ أَنَّ اللَّيْلَةَ النِّصْفُ؟ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " الشَّهْرُ هَكَذَا وَهَكَذَا وَأَشَارَ بِأَصَابِعِهِ الْعَشْرِ مَرَّتَيْنِ، وَهَكَذَا فِي الثَّالِثَةِ وَأَشَارَ بِأَصَابِعِهِ كُلِّهَا، وَحَبَسَ أَوْ خَنَسَ إِبْهَامَهُ ".
سعد بن عبیدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی کو کہتے ہوئے سنا کہ آج رات آدھا مہینہ ہوگیا توحضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے اس آدمی سے فرمایا کہ تجھے کس طرح معلوم ہوا کہ رات آدھا مہینہ ہوگیا ہے؟ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ مہینہ اس طرح اس طرح اور اس طرح اور آپ نے اپنی انگلیوں سے دومرتبہ دس کا اشارہ فرمایا اور اپنی ساری انگلیوں سے اشارہ فرمایا۔ اور ایسا تیسری دفعہ اپنے انگوٹھے کو کھلنے سے روک یا موڑ لیا۔
سعد بن عبیدہ رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے ایک آدمی کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ آج رات نصف ماہ کی رات ہے تو انھوں نے اس سے کہا تمھیں کیسے پتہ چلا کہ آج رات آدھا ماہ گزر گیا؟ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”مہینہ ایسا ایسا ہوتا ہے“ دو دفعہ اپنی دس دس انگلیوں سے اشارہ کیا۔ ”اور ایسا ہے“(تیسری دفعہ اپنی سب انگلیوں سے اشارہ کیا اور اپنے انگوٹھے کو روک لیا یا ہٹا لیا۔ یعنی اپنے انگوٹھے کو بند کر لیا)”حَبَسَ“ روک لیا ”خَنَسَ“ ہٹا لیا پیچھے کر لیا۔
سعید بن مسیب، حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تم چاند دیکھ لو تو روزہ رکھو اور جب چاند دیکھو تو افطار (عید) کرو اگر مطلع ابر آلود ہوتو تم تیس د نوں کے روزے رکھو۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم چاند دیکھ لو تو روزہ رکھو، اور جب اسے دوبارہ دیکھو تو روزہ افطار کردو۔ (عید کر لو) اور اگر چاند دکھائی نہ دے، تو تیس روزے رکھو۔“