حدثنا يحيى بن سعيد , عن شعبة ، قال: حدثنا يحيى بن الحصين بن عروة ، قال: حدثتني جدتي ، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول: " ولو استعمل عليكم عبد يقودكم بكتاب الله عز وجل، فاسمعوا له واطيعوا" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ , عَنْ شُعْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْحُصَيْنِ بْنِ عُرْوَةَ ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ: " وَلَوْ اسْتُعْمِلَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ يَقُودُكُمْ بِكِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، فَاسْمَعُوا لَهُ وَأَطِيعُوا" .
یحیٰی بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ حجۃ الوداع میں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگو! اللہ سے ڈرو، اگر تم پر کسی غلام کو بھی مقرر کر دیا جائے جو تمہیں کتاب اللہ کے مطابق لے کر چلتا رہے تو تم اس کی بات سنو اور اس کی اطاعت کرو۔
حدثنا روح , حدثنا شعبة ، قال: سمعت يحيى بن حصين ، قال: سمعت جدتي , تقول: سمعت نبي الله صلى الله عليه وسلم بعرفات يخطب , يقول: " غفر الله للمحلقين"، ثلاث مرار، قالوا: والمقصرين؟ فقال:" والمقصرين" , في الرابعة . قالت: وسمعته يقول: " إن استعمل عليكم عبد يقودكم بكتاب الله، فاسمعوا له واطيعوا" .حَدَّثَنَا رَوْحٌ , حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ حُصَيْنٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ جَدَّتِي , تَقُولُ: سَمِعْتُ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَاتٍ يَخْطُبُ , يَقُولُ: " غَفَرَ اللَّهُ لِلْمُحَلِّقِينَ"، ثَلَاثَ مِرَارٍ، قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ؟ فَقَالَ:" وَالْمُقَصِّرِينَ" , فِي الرَّابِعَةِ . قَالَتْ: وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: " إِنْ اسْتُعْمِلَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ يَقُودُكُمْ بِكِتَابِ اللَّهِ، فَاسْمَعُوا لَهُ وَأَطِيعُوا" .
یحیٰی بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تین مرتبہ یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ حلق کرانے والوں پر اللہ کی رحمتین نازل ہوں، تیسری مرتبہ لوگوں نے قصر کرنے والوں کو بھی دعا میں شامل کرنے کی درخواست کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بھی شامل کر لیا۔ اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر تم پر کسی غلام کو بھی مقرر کر دیا جائے، جو تمہیں کتاب اللہ کے مطابق لے کر چلتا رہے تو تم اس کی بات سنو اور اس کی اطاعت کرو۔
حدثنا محمد بن جعفر ، قال: حدثنا شعبة ، عن يحيى بن الحصين , قال: سمعت جدتي , تحدث: انها سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يخطب في حجة الوداع، يقول: " لو استعمل عليكم عبد يقودكم بكتاب الله عز وجل , فاسمعوا له واطيعوا" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْحُصَيْنِ , قَالَ: سَمِعْتُ جَدَّتِي , تُحَدِّثُ: أَنَّهَا سَمِعَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ، يَقُولُ: " لَوْ اسْتُعْمِلَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ يَقُودُكُمْ بِكِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ , فَاسْمَعُوا لَهُ وَأَطِيعُوا" .
یحیٰی بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ حجۃ الوداع میں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگو! اللہ سے ڈرو، اگر تم پر کسی غلام کو بھی مقرر کر دیا جائے، جو تمہیں کتاب اللہ کے مطابق لے کر چلتا رہے، تو تم اس کی بات سنو اور اس کی اطاعت کرو۔
حدثنا وكيع , عن يونس , عن العيزار بن حريث ، عن ام الحصين الاحمسية ، قالت: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم وهو واقف بعرفة، وعليه بردة، قد التفع بها، وهو يقول: " اسمعوا واطيعوا , وإن امر عليكم عبد حبشي ما اقام فيكم كتاب الله" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , عَنْ يُونُسَ , عَنِ الْعَيْزَارِ بْنِ حُرَيْثٍ ، عَنْ أُمِّ الْحُصَيْنِ الْأَحْمَسِيَّةِ ، قَالَتْ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ وَاقِفٌ بِعَرَفَةَ، وَعَلَيْهِ بُرْدَةٌ، قَدْ الْتَفَعَ بِهَا، وَهُوَ يَقُولُ: " اسْمَعُوا وَأَطِيعُوا , وَإِنْ أُمِّرَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ حَبَشِيٌّ مَا أَقَامَ فِيكُمْ كِتَابَ اللَّهِ" .
یحیٰی بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ حجۃ الوداع میں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگو! اللہ سے ڈرو، اگر تم پر کسی غلام کو بھی مقرر کر دیا جائے جو تمہیں کتاب اللہ کے مطابق لے کر چلتا رہے، تو تم اس کی بات سنو اور اس کی اطاعت کرو۔
حدثنا حجاج بن محمد ، قال: حدثني شعبة , عن يحيى بن الحصين ، قال: سمعت جدتي , تحدث: انها سمعت النبي صلى الله عليه وسلم بمنى , دعا للمحلقين ثلاث مرات , فقيل له: والمقصرين؟ فقال في الثالثة:" والمقصرين" .حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي شُعْبَةُ , عَنْ يَحْيَى بْنِ الْحُصَيْنِ ، قَالَ: سَمِعْتُ جَدَّتِي , تُحَدِّثُ: أَنَّهَا سَمِعَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِنًى , دَعَا لِلْمُحَلِّقِينَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ , فَقِيلَ لَهُ: وَالْمُقَصِّرِينَ؟ فَقَالَ فِي الثَّالِثَةِ:" والْمُقَصِّرِينَ" .
یحیٰی بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تین مرتبہ یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ حلق کرانے والوں پر اللہ کی رحمتیں نازل ہوں، تیسری مرتبہ لوگوں نے قصر کرانے والوں کو بھی دعا میں شامل کرنے کی دعا کی درخواست کی، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بھی شامل کر لیا۔
حدثنا ابو نعيم , قال: حدثنا يونس , عن العيزار بن حريث , قال: سمعت ام الحصين الاحمسية ، قالت: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم في حجة الوداع عليه برد , قد التفع به من تحت إبطه , فانا انظر إلى عضلة عضده ترتج , وهو يقول:" يا ايها الناس، اتقوا الله واطيعوا، وإن امر عليكم عبد حبشي مجدع , فاسمعوا واطيعوا ما اقام فيكم كتاب الله" .حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ , عَنْ الْعَيْزَارِ بْنِ حُرَيْثٍ , قَالَ: سَمِعْتُ أُمَّ الْحُصَيْنِ الْأَحْمَسِيَّةَ ، قَالَتْ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ عَلَيْهِ بُرْدٌ , قَدْ الْتَفَعَ بِهِ مِنْ تَحْتِ إِبْطِهِ , فَأَنَا أَنْظُرُ إِلَى عَضَلَةِ عَضُدِهِ تَرْتَجُّ , وَهُوَ يَقُولُ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ، اتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا، وَإِنْ أُمِّرَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ حَبَشِيٌّ مُجَدَّعٌ , فَاسْمَعُوا وَأَطِيعُوا مَا أَقَامَ فِيكُمْ كِتَابَ اللَّهِ" .
یحیٰی بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر تم پر کسی غلام کو بھی مقرر کر دیا جائے جو تمہیں کتاب اللہ کے مطابق لے کر چلتا رہے تو تم اس کی بات سنو اور اس کی اطاعت کرو۔
حدثنا عفان ، قال: حدثنا شعبة ، قال: يحيى بن الحصين , اخبرني , انه سمع جدته ، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يخطب بعرفات وهو يقول: " ولو استعمل عليكم عبد يقودكم بكتاب الله فاسمعوا له واطيعوا" , قال عبد الله: وسمعت ابي يقول: إني لارى له السمع والطاعة في العسر واليسر، والمنشط والمكره.حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: يَحْيَى بْنُ الْحُصَيْنِ , أَخْبَرَنِي , أَنَّهُ سَمِعَ جَدَّتَهُ ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ بِعَرَفَاتٍ وَهُوَ يَقُولُ: " وَلَوْ اسْتُعْمِلَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ يَقُودُكُمْ بِكِتَابِ اللَّهِ فَاسْمَعُوا لَهُ وَأَطِيعُوا" , قَالَ عَبْد اللَّهِ: وسَمِعْت أَبِي يَقُولُ: إِنِّي لَأَرَى لَهُ السَّمْعَ وَالطَّاعَةَ فِي الْعُسْرِ وَالْيُسْرِ، وَالْمَنْشَطِ وَالْمَكْرَهِ.
یحیٰی بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر تم پر کسی غلام کو بھی مقرر کر دیا جائے جو تمہیں کتاب اللہ کے مطابق لے کر چلتا رہے تو تم اس کی بات سنو اور اس کی اطاعت کرو۔
حدثنا وكيع ، قال: قال شعبة , اتيت يحيى بن الحصين فسالته فقال: حدثتني جدتي ، قالت: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم , يقول وهو واقف بعرفة: " إن امر عليكم عبد حبشي، فاسمعوا له واطيعوا ما قادكم بكتاب الله تعالى" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، قَالَ: قال شُعْبَةُ , أَتَيْتُ يَحْيَى بْنَ الْحُصَيْنِ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ: حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي ، قَالَتْ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ وَهُوَ وَاقِفٌ بِعَرَفَةَ: " إِنْ أُمِّرَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ حَبَشِيٌّ، فَاسْمَعُوا لَهُ وَأَطِيعُوا مَا قَادَكُمْ بِكِتَابِ اللَّهِ تَعَالَى" .
یحیٰی بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر تم پر کسی غلام کو بھی مقرر کر دیا جائے جو تمہیں کتاب اللہ کے مطابق لے کر چلتا رہے تو تم اس کی بات سنو اور اس کی اطاعت کرو۔
حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”وہ شخص جھوٹا نہیں ہوتا جو لوگوں کے درمیان صلح کرانے کے لئے کوئی بات کہہ دیتا ہے۔“
حدثنا يعقوب ، قال: حدثنا ابي , عن صالح بن كيسان ، قال: حدثنا محمد بن مسلم بن عبيد الله بن شهاب ، ان حميد بن عبد الرحمن بن عوف اخبره , ان امه ام كلثوم بنت عقبة اخبرته , انها سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول: " ليس الكذاب الذي يصلح بين الناس , فينمي خيرا , او يقول خيرا" . وقالت: وقالت: لم اسمعه يرخص في شيء مما يقول الناس إلا في ثلاث: " في الحرب , والإصلاح بين الناس , وحديث الرجل امراته، وحديث المراة زوجها" , وكانت ام كلثوم بنت عقبة من المهاجرات اللاتي بايعن رسول الله صلى الله عليه وسلم .حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي , عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ شِهَابٍ ، أَنَّ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَخْبَرَهُ , أَنَّ أُمَّهُ أُمَّ كُلْثُومٍ بِنْتَ عُقْبَةَ أَخْبَرَتْهُ , أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ: " لَيْسَ الْكَذَّابُ الَّذِي يُصْلِحُ بَيْنَ النَّاسِ , فَيَنْمِي خَيْرًا , أَوْ يَقُولُ خَيْرًا" . وَقَالَتْ: وَقَالَتْ: لَمْ أَسْمَعْهُ يُرَخِّصُ فِي شَيْءٍ مِمَّا يَقُولُ النَّاسُ إِلَّا فِي ثَلَاثٍ: " فِي الْحَرْبِ , وَالْإِصْلَاحِ بَيْنَ النَّاسِ , وَحَدِيثِ الرَّجُلِ امْرَأَتَهُ، وَحَدِيثِ الْمَرْأَةِ زَوْجَهَا" , وَكَانَتْ أُمُّ كُلْثُومٍ بِنْتُ عُقْبَةَ مِنَ الْمُهَاجِرَاتِ اللَّاتِي بَايَعْنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ .
حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”وہ شخص جھوٹا نہیں ہوتا جو لوگوں کے درمیان صلح کرانے کے لئے کوئی بات کہہ دیتا ہے اور اچھی چیز کی نسبت کرتا ہے یا اچھی بات کہتا ہے اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سوائے تین جگہوں کے جھوٹ بولنے کی کبھی رخصت نہیں دی، جنگ میں، لوگوں کے درمیان صلح کرانے میں، میاں بیوی کے ایک دوسرے کو خوش کرنے میں۔“ یاد رہے کہ حضرت ام کلثوم بنت عقبہ رضی اللہ عنہا ان مہاجر خواتین میں سے ہیں جنہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی تھی۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 2605 دون قوله: قالت: ولم أسمعه يرخص فى شيء .. فالصواب أنها زيادة مدرجة من كلام الزهري