مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 27253
Save to word اعراب
حدثنا خلف بن الوليد ، قال: حدثنا هذيل بن بلال ، عن ابن ابي محذورة , عن ابيه او عن جده , قال: " جعل رسول الله صلى الله عليه وسلم الاذان لنا ولموالينا , والسقاية لبني هاشم , والحجابة لبني عبد الدار" .حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ الْوَلِيدِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا هُذَيْلُ بْنُ بِلَالٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِي مَحْذُورَةَ , عَنْ أَبِيهِ أَوْ عَنْ جَدِّهِ , قَالَ: " جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَذَانَ لَنَا وَلِمَوَالِينَا , وَالسِّقَايَةَ لِبَنِي هَاشِمٍ , وَالْحِجَابَةَ لِبَنِي عَبْدِ الدَّار" .
حضرت ابومحذورہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اذان کی سعادت ہمارے لئے اور ہمارے آزاد کردہ غلاموں کے لئے مقرر فرما دی، پانی پلانے کی خدمت بنو ہاشم کے سپرد کر دی اور کلید برداری کا منصب بنو عبدالدار کو دے دیا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف هذيل بن بلال، وقد اختلف فى إسناده على خلف بن الوليد
حدیث نمبر: 27254
Save to word اعراب
حدثنا حجاج ، قال: حدثنا ليث ، قال: حدثني يزيد بن ابي حبيب , ان سويد بن قيس اخبره، عن معاوية بن حديج , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " صلى يوما، فسلم وانصرف، وقد بقي من الصلاة ركعة، فادركه رجل , فقال: نسيت من الصلاة ركعة , فرجع , فدخل المسجد , وامر بلالا , فاقام الصلاة , فصلى بالناس ركعة , فاخبرت بذلك الناس" , فقالوا لي: اتعرف الرجل؟ قلت: لا , إلا ان اراه , فمر بي، فقلت: هو هذا , فقالوا: طلحة بن عبيد الله رضي الله عنه .حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ , أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ قَيْسٍ أَخْبَرَهُ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حُدَيْجٍ , أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " صَلَّى يَوْمًا، فَسَلَّمَ وَانْصَرَفَ، وَقَدْ بَقِيَ مِنَ الصَّلَاةِ رَكْعَةٌ، فَأَدْرَكَهُ رَجُلٌ , فَقَالَ: نَسِيتَ مِنَ الصَّلَاةِ رَكْعَةً , فَرَجَعَ , فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ , وَأَمَرَ بِلَالًا , فَأَقَامَ الصَّلَاةَ , فَصَلَّى بِالنَّاسِ رَكْعَةً , فَأَخْبَرْتُ بِذَلِكَ النَّاسَ" , فَقَالُوا لِي: أَتَعْرِفُ الرَّجُلَ؟ قُلْتُ: لَا , إِلَّا أَنْ أَرَاهُ , فَمَرَّ بِي، فَقُلْتُ: هُوَ هَذَا , فَقَالُوا: طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ .
حضرت معاویہ بن حدیج رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی نماز پڑھائی ابھی ایک رکعت باقی تھی کہ سلام پھیر دیا اور واپس چلے گئے، ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچا اور کہنے لگا کہ آپ نماز کی ایک رکعت بھول گئے ہیں، چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم واپس آئے، مسجد میں داخل ہوئے اور بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا، انہوں نے اقامت کہی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو وہ ایک رکعت پڑھا دی، میں نے لوگوں کو یہ بات بتائی، تو انہوں نے مجھ سے پوچھا: کیا تم اس آدمی کو پہچانتے ہو؟ میں نے کہا کہ نہیں، البتہ دیکھ کر پہچان سکتا ہوں، اسی دوران وہ آدمی میرے پاس سے گزرا تو میں نے کہا کہ یہ وہی ہے، لوگوں نے بتایا کہ یہ طلحہ بن عبیداللہ ہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 27255
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن إسحاق , قال: حدثنا ابن لهيعة ، عن يزيد ابن ابي حبيب , عن سويد بن قيس , عن معاوية بن حديج , قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول: " غدوة في سبيل الله , او روحة , خير من الدنيا وما فيها" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ , قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ يَزِيدَ ابْنِ أَبِي حَبِيبٍ , عن سُوَيْدِ بْنِ قَيْسٍ , عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حُدَيْجٍ , قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ: " غَدْوَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ , أَوْ رَوْحَةٌ , خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا" .
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ کے راستے میں ایک صبح یا ایک شام کا نکلنا دنیا ومافیھا سے بہتر ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن
حدیث نمبر: 27256
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن يزيد , قال: حدثنا سعيد بن ابي ايوب , قال: حدثني يزيد بن ابي حبيب , عن سويد بن قيس التجيبي من كندة , عن معاوية بن حديج , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن كان في شيء شفاء , ففي شرطة من محجم , او شربة من عسل , او كية بنار تصيب الما , وما احب ان اكتوي" .حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ , قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ , قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ , عَنْ سُوَيْدِ بْنِ قَيْسٍ التُّجِيبِيِّ مِنْ كِنْدَةَ , عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حُدَيْجٍ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنْ كَانَ فِي شَيْءٍ شِفَاءٌ , فَفِي شَرْطَةٍ مِنْ مِحْجَمٍ , أَوْ شَرْبَةٍ مِنْ عَسَلٍ , أَوْ كَيَّةٍ بِنَارٍ تُصِيبُ أَلَمًا , وَمَا أُحِبُّ أَنْ أَكْتَوِيَ" .
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اگر کسی چیز میں شفاء ہوتی تو وہ سینگی کے آلہ میں یا شہد کے گھونٹ میں یا آگ سے داغنے میں ہوتی، جو تکلیف کی جگہ پر ہو، لیکن میں آگ سے داغنے کو پسند نہیں کرتا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وقد اختلف فى إسناده
حدیث نمبر: 27257
Save to word اعراب
حدثنا حدثنا عتاب بن زياد , قال: حدثنا عبد الله , قال: حدثنا ابن لهيعة , قال: حدثني الحارث بن يزيد , عن علي بن رباح , قال: سمعت معاوية بن حديج , يقول: " هاجرنا على عهد ابي بكر، فبينا نحن عنده , طلع على المنبر" .حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عَتَّابُ بْنُ زِيَادٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ , قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ , قَالَ: حَدَّثَنِي الْحَارِثُ بْنُ يَزِيدَ , عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبَاحٍ , قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ حُدَيْجٍ , يَقُولُ: " هَاجَرْنَا عَلَى عَهْدِ أَبِي بَكْرٍ، فَبَيْنَا نَحْنُ عِنْدَهُ , طَلَعَ عَلَى الْمِنْبَرِ" .
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ دوپہر کے وقت حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے، ابھی ہم وہاں پہنچے ہی تھے کہ وہ منبر پر رونق افروز ہو گئے۔

حكم دارالسلام: أثر صحيح من رواية عقبة بن عامر، وهذا إسناد وإن صحت فيه رواية ابن لهيعة إلا أنه قد اختلف فيه على عبدالله بن المبارك
حدیث نمبر: 27258
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، قال: حدثنا حماد بن سلمة ، قال: حدثنا ثابت , عن صالح ابي حجير , عن معاوية بن حديج ، قال: وكانت له صحبة , قال: " من غسل ميتا , وكفنه , وتبعه وولي جثته , رجع مغفورا له" ، قال ابو عبد الرحمن، قال ابي: ليس بمرفوع.حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ثَابِتٌ , عَنْ صَالِحٍ أَبِي حُجَيْرٍ , عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حُدَيْجٍ ، قَالَ: وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ , قَالَ: " مَنْ غَسَّلَ مَيِّتًا , وَكَفَّنَهُ , وَتَبِعَهُ وَوَلِيَ جُثَّتَهُ , رَجَعَ مَغْفُورًا لَهُ" ، قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ، قَالَ أَبِي: لَيْسَ بِمَرْفُوعٍ.
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ جنہیں شرفِ صحابیت حاصل ہے سے مروی ہے کہ جو شخص کسی مردے کو غسل دے، کفن پہنائے، اس کے ساتھ جائے اور تدفین تک شریک رہے تو وہ بخشا بخشایا واپس لو ٹے گا (یہ حدیث مر فوع نہیں ہے)۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة حال صالح أبى حجير، وفي سماع ثابت من صالح نظر
حدیث نمبر: 27259
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن سلمة , عن ابي عبد الرحيم , عن زيد بن ابي انيسة ، عن يحيى بن الحصين , عن ام الحصين جدته , قالت: " حججت مع النبي صلى الله عليه وسلم حجة الوداع , فرايت اسامة بن زيد , وبلالا، واحدهما آخذ بخطام ناقة النبي صلى الله عليه وسلم والآخر رافع ثوبه يستره من الحر , حتى رمى جمرة العقبة" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ , عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحِيمِ , عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْحُصَيْنِ , عَنْ أُمِّ الْحُصَيْنِ جَدَّتِهِ , قَالَتْ: " حَجَجْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَجَّةَ الْوَدَاعِ , فَرَأَيْتُ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ , وَبِلَالًا، وَأَحَدُهُمَا آخِذٌ بِخِطَامِ نَاقَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْآخَرُ رَافِعٌ ثَوْبَهُ يَسْتُرُهُ مِنَ الْحَرِّ , حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ" .
حضرت ام حصین رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ حجۃ الوداع میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہ ہمراہ میں نے بھی حج کیا ہے، میں نے حضرت اسامہ اور حضرت بلال رضی اللہ عنہما کو دیکھا کہ ان میں سے ایک نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی کی لگام پکڑی ہے اور دوسرے نے کپڑا اونچا کر کے گرمی سے بچاؤ کہ لئے پردہ کر رکھا ہے، حتیٰ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جمرہ عقبہ کی رمی کر لی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1298
حدیث نمبر: 27260
Save to word اعراب
حدثنا ابو قطن ، قال: حدثنا يونس يعني ابن ابي إسحاق , عن العيزار بن حريث ، عن ام الحصين الاحمسية ، قالت: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم في حجة الوداع يخطب على المنبر , عليه برد له , قد التفع به من تحت إبطه , قالت: فانا انظر إلى عضلة عضده ترتج , فسمعته يقول:" يا ايها الناس اتقوا الله، وإن امر عليكم عبد حبشي مجدع، فاسمعوا له واطيعوا ما اقام فيكم كتاب الله عز وجل" .حَدَّثَنَا أَبُو قَطَنٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ يَعْنِي ابْنَ أَبِي إِسْحَاقَ , عَنِ الْعَيْزَارِ بْنِ حُرَيْثٍ ، عَنْ أُمِّ الْحُصَيْنِ الْأَحْمَسِيَّةِ ، قَالَتْ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ يَخْطُبُ عَلَى الْمِنْبَرِ , عَلَيْهِ بُرْدٌ لَهُ , قَدْ الْتَفَعَ بِهِ مِنْ تَحْتِ إِبْطِهِ , قَالَتْ: فَأَنَا أَنْظُرُ إِلَى عَضَلَةِ عَضُدِهِ تَرْتَجُّ , فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا اللَّهَ، وَإِنْ أُمِّرَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ حبشي مُجَدَّعٌ، فَاسْمَعُوا لَهُ وَأَطِيعُوا مَا أَقَامَ فِيكُمْ كِتَابَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ" .
یحیٰی بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ حجۃ الوداع میں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگو! اللہ سے ڈرو، اگر تم پر کسی غلام کو بھی مقرر کر دیا جائے جو تمہیں کتاب اللہ کے مطابق لے کر چلتا رہے تو تم اس کی بات سنو اور اس کی اطاعت کرو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 1838، رجاله ثقات
حدیث نمبر: 27261
Save to word اعراب
حدثنا وكيع , قال: حدثنا شعبة ، عن يحيى بن الحصين ، عن جدته ، قالت: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم , وهو يقول: " يرحم الله المحلقين، يرحم الله المحلقين"، قالوا في الثالثة: والمقصرين؟ قال:" والمقصرين" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْحُصَيْنِ ، عَنْ جَدَّتِهِ ، قَالَتْ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , وَهُوَ يَقُولُ: " يَرْحَمُ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ، يَرْحَمُ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ"، قَالُوا فِي الثَّالِثَةِ: وَالْمُقَصِّرِينَ؟ قَالَ:" وَالْمُقَصِّرِينَ" .
یحیٰی بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تین مرتبہ یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ حلق کرانے والوں پر اللہ کی رحمتین نازل ہوں، تیسری مرتبہ لوگوں نے قصر کرنے والوں کو بھی دعا میں شامل کرنے کی دعا کی درخواست کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بھی شامل کر لیا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1303
حدیث نمبر: 27262
Save to word اعراب
حدثنا وكيع , عن إسرائيل , عن ابي إسحاق , عن يحيى بن الحصين , عن امه , قالت: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم بعرفات يخطب في حجة الوداع، يقول:" يا ايها الناس، اتقوا الله، واسمعوا واطيعوا , وإن امر عليكم عبد حبشي مجدع , ما اقام فيكم كتاب الله عز وجل" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , عَنْ إِسْرَائِيلَ , عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ , عَنْ يَحْيَى بْنِ الْحُصَيْنِ , عَنْ أُمِّهِ , قَالَتْ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَاتٍ يَخْطُبُ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ، يَقُولُ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ، اتَّقُوا اللَّهَ، وَاسْمَعُوا وَأَطِيعُوا , وَإِنْ أُمِّرَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ حَبَشِيٌّ مُجَدَّعٌ , مَا أَقَامَ فِيكُمْ كِتَابَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ" .
یحیٰی بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ حجۃ الوداع میں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگو! اللہ سے ڈرو، اگر تم پر کسی غلام کو بھی مقرر کر دیا جائے جو تمہیں کتاب اللہ کے مطابق لے کر چلتا رہے تو تم اس کی بات سنو اور اس کی اطاعت کرو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1838

Previous    7    8    9    10    11    12    13    14    15    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.