حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔، اللہ کی قسم! اگر سائل مزید دن بڑھانے کی درخواست کرتے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس میں مزید اضافہ فرما دیتے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد منقطع، راجع ما قبله
محمد بن عمارہ کہتے ہیں کہ میرے دادا حضرت خزیمہ رضی اللہ عنہ نے جنگ جمل کے دن اپنی تلوار کو نیام میں روکے رکھا لیکن جس جنگ صفین میں حضرت عمار رضی اللہ عنہ شہید ہوگئے تو انہوں نے اپنی تلوار نیام سے کھینچ لی اور اتنا لڑے کہ بالآخر شہید ہوگئے وہ کہتے تھے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عمار کو ایک باغی گروہ قتل کرے گا۔
حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح لغيره، وهذا اسناد ضعيف، ابو معشر ضعيف، ومحمد بن عمارة مجهول، فحديثه هذا منقطع
خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ حق بات بیان کرنے سے نہیں جھجھکتا، لہٰذا تم عورتوں کے " پچھلے حصے میں " مت آیا کرو۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف الاضطرابه
حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد منقطع بين إبراهيم وأبي عبدالله، وبين أبى عبدالله وخزيمة
حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص سے کوئی گناہ سرزد ہوجائے اور اس پر اس کی حد بھی جاری کردی جائے تو وہ اس کا کفارہ بن جاتی ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لاضطرابه، ولابهام ابن خزيمة فيه
حدثنا عفان , حدثنا حماد بن سلمة , اخبرنا ابو جعفر الخطمي , عن عمارة بن خزيمة بن ثابت , ان اباه , قال: رايت في المنام كاني اسجد على جبهة رسول الله صلى الله عليه وسلم , فاخبرت بذلك رسول الله صلى الله عليه وسلم , فقال: " إن الروح ليلقى الروح" , واقنع رسول الله صلى الله عليه وسلم راسه هكذا , فوضع جبهته على جبهة النبي صلى الله عليه وسلم .حَدَّثَنَا عَفَّانُ , حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ , أخبرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الْخَطْمِيُّ , عَنْ عُمَارَةَ بْنِ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ , أَنَّ أَبَاهُ , قَالَ: رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ كَأَنِّي أَسْجُدُ عَلَى جَبْهَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَأَخْبَرْتُ بِذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقَالَ: " إِنَّ الرُّوحَ لَيَلْقَى الرُّوحَ" , وَأَقْنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأْسَهُ هَكَذَا , فَوَضَعَ جَبْهَتَهُ عَلَى جَبْهَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ .
حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے خواب میں اپنے آپ کو دیکھا کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بوسہ دے رہے ہیں (پیشانی مبارک پر) انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ خواب بتایا (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا روح کی ملاقات روح سے نہیں ہوتی) اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سران کے آگے جھکا دیا چنانچہ انہوں نے اسے بوسہ دیا لیا۔
حدثنا يحيى بن سعيد , حدثنا هشام , عن ابيه , عن النبي صلى الله عليه وسلم قال في الاستنجاء: " اما يجد احدكم ثلاثة احجار" , قال: واخبرني رجل , عن عمارة بن خزيمة بن ثابت , عن ابيه , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ثلاثة احجار ليس فيهن رجيع" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ , حَدَّثَنَا هِشَامٌ , عَنْ أَبِيهِ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي الِاسْتِنْجَاءِ: " أَمَا يَجِدُ أَحَدُكُمْ ثَلَاثَةَ أَحْجَارٍ" , قَالَ: وَأَخْبَرَنِي رَجُلٌ , عَنْ عُمَارَةَ بْنِ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ , عَنْ أَبِيهِ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" ثَلَاثَةُ أَحْجَارٍ لَيْسَ فِيهِنَّ رَجِيعٌ" .
حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے استنجاء کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کیا تم میں سے کسی کو تین پتھر نہیں مل سکتے۔
خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے استنجاء کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا تین پتھر استعمال کئے جائیں جن میں لید نہ ہو۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وقد روى هنا بإسنادين، الأول من مرسل عروة، والثاني من مسند خزيمة، وهو ضعيف لإبهام راويه عن عمارة ، فيبقى الإسناد ضعيفا