حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا سفيان ، عن خالد الحذاء ، عن ابي قلابة ، عن ابي المليح ، قال: صليت العشاء الآخرة بالبصرة، ومطرنا، ثم جئت استفتح، قال: فقال لي ابي اسامة: رايتنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم زمن الحديبية مطرنا، فلم تبل السماء اسافل نعالنا، فنادى منادي النبي صلى الله عليه وسلم" ان صلوا في رحالكم" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ ، قَالَ: صَلَّيْتُ الْعِشَاءَ الْآخِرَةَ بِالْبَصْرَةِ، وَمُطِرْنَا، ثُمَّ جِئْتُ أَسْتَفْتِحُ، قَالَ: فَقَالَ لِي أَبُي أُسَامَةَ: رَأَيْتُنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ مُطِرْنَا، فَلَمْ تَبُلَّ السَّمَاءُ أَسَافِلَ نِعَالِنَا، فَنَادَى مُنَادِي النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أَنْ صَلُّوا فِي رِحَالِكُمْ" .
ابوالملیح کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے عشاء کی نماز بصرہ میں پڑھی پھر بارش شروع ہوگئی میں نے گھر آکر دروازہ بجایا تو مجھ سے حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا میں نے حدیبیہ کے موقع پر وہ وقت دیکھا ہے کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے بارش شروع ہوگئی ابھی آسمان نے ہماری جوتیوں کے تلوے بھی گیلے نہیں کئے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کردیا کہ اپنے اپنے خیموں میں نماز پڑھ لو۔
حدثنا وكيع ، حدثنا سفيان ، عن خالد ، عن ابي قلابة ، عن ابي المليح ، عن ابيه ، قال: كنا مع النبي صلى الله عليه وسلم بالحديبية، فاصابنا مطر لم يبل اسفل نعالنا، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " صلوا في رحالكم" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحُدَيْبِيَةِ، فَأَصَابَنَا مَطَرٌ لَمْ يَبُلَّ أَسْفَلَ نِعَالِنَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " صَلُّوا فِي رِحَالِكُمْ" .
ابوالملیح کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے عشاء کی نماز بصرہ میں پڑھی پھر بارش شروع ہوگئی میں نے گھر آکر دروازہ بجایا تو مجھ سے حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا میں نے حدیبیہ کے موقع پر وہ وقت دیکھا ہے کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے بارش شروع ہوگئی ابھی آسمان نے ہماری جوتیوں کے تلوے بھی گیلے نہیں کئے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کردیا کہ اپنے اپنے خیموں میں نماز پڑھ لو۔
حدثنا إسماعيل ، اخبرنا خالد ، عن ابي قلابة ، عن ابي المليح بن اسامة ، قال: خرجت إلى المسجد في ليلة مطيرة، فلما رجعت استفتحت، فقال ابي : من هذا؟ قالوا: ابو المليح، قال: لقد رايتنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم زمن الحديبية واصابتنا سماء، لم تبل اسافل نعالنا، فنادى منادي رسول الله صلى الله عليه وسلم" ان صلوا في رحالكم" .حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ بْنِ أُسَامَةَ ، قَالَ: خَرَجْتُ إِلَى الْمَسْجِدِ فِي لَيْلَةٍ مَطِيرَةٍ، فَلَمَّا رَجَعْتُ اسْتَفْتَحْتُ، فَقَالَ أَبِي : مَنْ هَذَا؟ قَالُوا: أَبُو الْمَلِيحِ، قَالَ: لَقَدْ رَأَيْتُنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ وَأَصَابَتْنَا سَمَاءٌ، لَمْ تَبُلَّ أَسَافِلَ نِعَالِنَا، فَنَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أَنْ صَلُّوا فِي رِحَالِكُمْ" .
ابوالملیح کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے عشاء کی نماز بصرہ میں پڑھی پھر بارش شروع ہوگئی میں نے گھر آکر دروازہ بجایا تو مجھ سے حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا میں نے حدیبیہ کے موقع پر وہ وقت دیکھا ہے کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے بارش شروع ہوگئی ابھی آسمان نے ہماری جوتیوں کے تلوے بھی گیلے نہیں کئے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کردیا کہ اپنے اپنے خیموں میں نماز پڑھ لو۔
حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی گھر میں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ طہارت کے بغیر نماز اور مال غنیمت میں خیانت کرکے صدقہ کرنا قبول نہیں کرتا۔
حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ان کی قوم کے ایک آدمی نے ایک غلام میں اپنا حصہ آزاد کردیا یہ معاملہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش ہوا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی خلاصی اس کے مال سے قرار دے دی اور فرمایا اللہ تعالیٰ کا کوئی بھی شریک نہیں ہے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وقد اختلف فى إسناده على قتادة، فروي عنه مرة موصولا ومرة مرسلا