حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی بطحاء میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر اور عصر کی دو رکعتیں پڑھیں۔ اور میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نچلے ہونٹ کے بالوں میں چند سفید بال دیکھے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 187، م: 503، يونس بن أبى إسحاق السبيعي ضعف فى أبيه، لكنه توبع
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی بطحاء میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر اور عصر کی دو رکعتیں پڑھیں۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 187، م: 503، زهير إنما سمع من أبى إسحاق بعد الاختلاط وزاد فى إسناده واسطة عون بن أبى جحيفة
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی بطحاء میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر اور عصر کی دو رکعتیں پڑھیں۔
حدثنا عفان ، حدثنا شعبة ، اخبرني عون بن ابي جحيفة ، قال: رايت ابي اشترى حجاما، فامر بالمحاجم، فكسرت، قال: فسالته عن ذلك، فقال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن ثمن الدم، وثمن الكلب، وكسب البغي، ولعن الواشمة والمستوشمة، وآكل الربا وموكله، ولعن المصور" .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، أَخْبَرَنِي عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ ، قَالَ: رَأَيْتُ أَبِي اشْتَرَى حَجَّامًا، فَأَمَرَ بِالْمَحَاجِمِ، فَكُسِرَتْ، قَالَ: فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَ: إِنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ ثَمَنِ الدَّمِ، وَثَمَنِ الْكَلْبِ، وَكَسْبِ الْبَغِيِّ، وَلَعَنَ الْوَاشِمَةَ وَالْمُسْتَوْشِمَةَ، وَآكِلَ الرِّبَا وَمُوكِلَهُ، وَلَعَنَ الْمُصَوِّرَ" .
عون بن ابی جحیفہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے اپنے والد کو دیکھا کہ انہوں نے ایک سینگی لگانے والا غلام خریدا پھر انہوں نے سینگی لگانے کے اوزار کے متعلق حکم دیا تو اسے توڑ دیا گیا میں نے ان سے اس کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خون کی قیمت، کتے کی قیمت اور فاحشہ عورت کی کمائی سے منع فرمایا ہے اور جسم گودنے اور گدوانے والی عورت، سود کھانے اور کھلانے والے اور مصور پر لعنت فرمائی ہے۔
حدثنا بهز ، حدثنا شعبة ، اخبرني الحكم ، عن ابي جحيفة ، قال:" خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم بالهاجرة، قال: فتوضا، فجعل الناس يتمسحون بفضل وضوئه، فصلى الظهر ركعتين، وبين يديه عنزة" .حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، أَخْبَرَنِي الْحَكَمُ ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ ، قَالَ:" خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْهَاجِرَةِ، قَالَ: فَتَوَضَّأَ، فَجَعَلَ النَّاسُ يَتَمَسَّحُونَ بِفَضْلِ وَضُوئِهِ، فَصَلَّى الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ، وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ" .
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن دوپہر کے وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نکلے اور وضو فرمایا لوگ بقیہ ماندہ وضو کے پانی کو اپنے جسم پر ملنے لگے پھر نبی کریم نے اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر کی دو رکعتیں پڑھائیں۔
حدثنا حجاج ، حدثنا شريك ، عن ابي إسحاق ، عن وهب وهو ابو جحيفة، قال: " امنا النبي صلى الله عليه وسلم بمنى، فركز عنزة له بين يديه، فصلى بنا ركعتين" .حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ وَهْبٍ وَهُوَ أَبُو جُحَيْفَةَ، قَالَ: " أَمَّنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِنًى، فَرَكَزَ عَنَزَةً لَهُ بَيْنَ يَدَيْهِ، فَصَلَّى بِنَا رَكْعَتَيْنِ" .
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی منٰی میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 187، م: 503 غير أن قوله: يمني لم يثبت من حديث أبى جحيفة، فالصحيح فى روايته أنه رآه بالأبطح، وهذا إسناد ضعيف لضعف شريك، وتابعه وكيع، لكنه خطأ
حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا سفيان ، عن عون بن ابي جحيفة ، عن ابيه ، قال: رايت بلالا يؤذن ويدور، واتتبع فاه هاهنا واصبعاه في اذنيه، قال: ورسول الله صلى الله عليه وسلم في قبة له حمراء اراها من ادم، قال: فخرج بلال بين يديه بالعنزة، فركزها، فصلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال عبد الرزاق: وسمعته بمكة قال: بالبطحاء، يمر بين يديه الكلب والمراة والحمار، وعليه حلة حمراء، كاني انظر إلى بريق ساقيه" . قال سفيان: نراها حبرة.حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: رَأَيْتُ بِلَالًا يُؤَذِّنُ وَيَدُورُ، وَأَتَتَبَّعُ فَاهُ هَاهُنَا وَأُصْبُعَاهُ فِي أُذُنَيْهِ، قَالَ: وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قُبَّةٍ لَهُ حَمْرَاءَ أُرَاهَا مِنْ أَدَمٍ، قَالَ: فَخَرَجَ بِلَالٌ بَيْنَ يَدَيْهِ بِالْعَنَزَةِ، فَرَكَزَهَا، فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ: وَسَمِعْتُهُ بِمَكَّةَ قَالَ: بِالْبَطْحَاءِ، يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْهِ الْكَلْبُ وَالْمَرْأَةُ وَالْحِمَارُ، وَعَلَيْهِ حُلَّةٌ حَمْرَاءُ، كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى بَرِيقِ سَاقَيْهِ" . قَالَ سُفْيَانُ: نُرَاهَا حِبَرَةً.
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو ایک مرتبہ اذان دیتے ہوئے دیکھا وہ گھوم رہے تھے اور کبھی اس طرف منہ کرتے اور کبھی اس طرف منہ کرتے اور کبھی اس طرف اس دوران انہوں نے اپنی انگلیاں کانوں میں دے رکھی تھیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت ایک سرخ رنگ کے خیمے میں تھے جو غالباً چمڑے کا تھا پھر حضرت بلال رضی اللہ عنہ ایک نیزہ لے کر نکلے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اسے گاڑ دیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھانے لگے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے کتے، عورتیں اور گدھے گذرتے رہے اس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سرخ رنگ کا جو ڑا پہن رکھا تھا اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پنڈلیوں کی سفیدی اور چمک اب بھی میری آنکھوں کے سامنے ہے اور میں اسے دیکھ رہا ہوں۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 187، م: 503، ولفظة: يدور مدرجة من قول سفيان الثوري عن عون
حدثنا ابو داود ، حدثنا عمر بن ابي زائدة ، حدثني عون بن ابي جحيفة ، عن ابيه ، قال:" رايت قبة حمراء من ادم لرسول الله صلى الله عليه وسلم، ورايت بلالا خرج بوضوء ليصبه، فابتدره الناس، فمن اخذ منه شيئا تمسح به، ومن لم يجد منه شيئا اخذ من بلل يد صاحبه، ورايت رسول الله صلى الله عليه وسلم خرج في حلة حمراء مشمرا، ورايت بلالا اخرج عنزة، فصلى رسول الله صلى الله عليه وسلم إليها، يمر من ورائها الدواب والناس .حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ ، حَدَّثَنِي عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ:" رَأَيْتُ قُبَّةً حَمْرَاءَ مِنْ أَدَمٍ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرَأَيْتُ بِلَالًا خَرَجَ بِوَضُوءٍ لِيَصُبَّهُ، فَابْتَدَرَهُ النَّاسُ، فَمَنْ أَخَذَ مِنْهُ شَيْئًا تَمَسَّحَ بِهِ، وَمَنْ لَمْ يَجِدْ مِنْهُ شَيْئًا أَخَذَ مِنْ بَلَلِ يَدِ صَاحِبِهِ، وَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ مُشَمِّرًا، وَرَأَيْتُ بلَالًَا أَخْرَجَ عَنَزَةً، فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهَا، يَمُرُّ مِنْ وَرَائِهَا الدَّوَابُّ وَالنَّاسُ .
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک خیمہ دیکھا جو چمڑے کا تھا اور سرخ رنگ کا تھا اور میں نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ وضو کا پانی لے آئے لوگ اس کی طرف دوڑے جسے وہ پانی مل گیا اس نے اپنے اوپر اسے مل لیا اور جسے نہیں ملا اس اپنے ساتھی کے ہاتھوں کی تری لے لی، پھر میں نے دیکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سرخ رنگ کے ایک جوڑے میں اپنی پنڈلیوں سے تہبند کو اونچا کئے ہوئے نکلے، پھر حضرت بلال رضی اللہ عنہ ایک نیزہ لے کر نکلے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اسے گاڑ دیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھانے لگے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے کتے، عورتیں اور گدھے گذرتے رہے۔