حضرت ضرار بن ازور سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ان کے پاس سے گذرے، وہ اس وقت دودھ دوھ رہے تھے، نبی نے فرمایا کہ اس کے تھنوں میں اتنا دودھ رہنے دو کہ دوبارہ حاصل کرسکو۔
حكم دارالسلام: حديث ضعيف، خالف فيه الثوري الرواة عن الأعمش
حدثنا وكيع ، حدثنا شعبة ، حدثنا ابو إسرائيل الجشمي ، عن شيخ لهم يقال له: جعدة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم راى لرجل رؤيا، قال: فبعث إليه، فجاء، فجعل يقصها عليه، وكان الرجل عظيم البطن، قال: فجعل يقول باصبعه في بطنه: " لو كان هذا في غير هذا، لكان خيرا لك" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْرَائِيلَ الْجُشَمِيُّ ، عَنْ شَيْخٍ لَهُمْ يُقَالُ لَهُ: جَعْدَةُ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى لِرَجُلٍ رُؤْيَا، قَالَ: فَبَعَثَ إِلَيْهِ، فَجَاءَ، فَجَعَلَ يَقُصُّهَا عَلَيْه، وَكَانَ الرَّجُلُ عَظِيمَ الْبَطْنِ، قَالَ: فَجَعَلَ يَقُولُ بِأُصْبُعِهِ فِي بَطْنِهِ: " لَوْ كَانَ هَذَا فِي غَيْرِ هَذَا، لَكَانَ خَيْرًا لَكَ" .
حضرت جعدہ سے مروی ہے کہ نبی نے ایک آدمی کے متعلق کوئی خواب دیکھا تو اسے بلا بھیجا، وہ آیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے سامنے وہ خواب بیان کیا، اس آدمی کا پیٹ بہت بڑھا ہوا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے پیٹ کی طرف اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا اور انگلی چبھو کر فرمایا کہ اگر یہ اس کے علاوہ میں ہوتا تو تمہارے حق میں زیادہ بہتر ہوتا۔
حضرت علاء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مہاجر آدمی اپنے ارکان حج ادا کرنے کے بعد تین دن مکہ مکرمہ میں رہ سکتا ہے۔
حضرت سلمہ بن قیس سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب وضو کیا کرو تو ناک صاف کرلیا کرو اور جب استنجاء کے ڈھیلے استعمال کیا کرو تو طاق عدد میں ڈھیلے لیا کرو۔
حضرت سلمہ بن قیس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی نے مجھ سے فرمایا جب وضو کیا کرو تو ناک صاف کرلیا کرو اور جب استنجاء کے ڈھیلے استعمال کیا کرو تو طاق عدد میں ڈھیلے لیا کرو۔
حدثنا عبد الرحمن ، عن سفيان ، عن منصور ، عن هلال بن يساف ، عن سلمة بن قيس ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم في حجة الوداع: " إنما هن اربع: لا تشركوا بالله شيئا، ولا تقتلوا النفس التي حرم الله إلا بالحق، ولا تسرقوا، ولا تزنوا" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ قَيْسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ: " إِنَّمَا هُنَّ أَرْبَعٌ: لَا تُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا، وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ، وَلَا تَسْرِقُوا، وَلَا تَزْنُوا" .
حضرت سلمہ بن قیس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی نے حجۃ الوداع کے موقع پر ارشاد فرمایا چار چیزیں ہیں، اللہ کے ساتھ کسی شریک مت ٹھہراؤ، کسی ایسے شخص کو ناحق قتل مت کرو جسے قتل کرنا اللہ نے حرام قرار دیا ہو، چوری مت کرو اور بدکاری مت کرو۔
حدثنا هاشم ، قال: حدثنا ابو معاوية يعني شيبان ، حدثنا منصور ، عن هلال بن يساف ، عن سلمة بن قيس الاشجعي ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم في حجة الوداع: " الا إنما هن اربع: ان لا تشركوا بالله شيئا، ولا تقتلوا النفس التي حرم الله إلا بالحق، ولا تزنوا، ولا تسرقوا" . قال: فما انا باشح عليهن مني إذ سمعتهن من رسول الله صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا هَاشِمٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ يَعْنِي شَيْبَانَ ، حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ ، عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ قَيْسٍ الْأَشْجَعِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ: " أَلَا إِنَّمَا هُنَّ أَرْبَعٌ: أَنْ لَا تُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا، وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ، وَلَا تَزْنُوا، وَلَا تَسْرِقُوا" . قَالَ: فَمَا أَنَا بِأَشَحَّ عَلَيْهِنَّ مِنِّي إِذْ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
حضرت سلمہ بن قیس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی نے حجۃ الوداع کے موقع پر ارشاد فرمایا چار چیزیں ہیں، اللہ کے ساتھ کسی شریک مت ٹھہراؤ، کسی ایسے شخص کو ناحق قتل مت کرو جسے قتل کرنا اللہ نے حرام قرار دیا ہو، چوری مت کرو اور بدکاری مت کرو۔
حضرت سلمہ بن قیس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی نے مجھ سے فرمایا جب وضو کیا کرو تو ناک صاف کرلیا کرو اور جب استنجاء کے ڈھیلے استعمال کیا کرو تو طاق عدد میں ڈھیلے لیا کرو۔