وسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم ينهى عن مثل هذا، واخرج قصة من شعر من كمه، فقال:" إنما هلكت بنو إسرائيل حين اتخذتها نساؤهم" وَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ مِثْلِ هَذَا، وَأَخْرَجَ قُصَّةً مِنْ شَعَرٍ مِنْ كُمِّهِ، فَقَالَ:" إِنَّمَا هَلَكَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ حِينَ اتَّخَذَتْهَا نِسَاؤُهُمْ"
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3468، م: 1129، 2127
حدثنا سفيان ، عن ابن عجلان ، عن محمد بن يحيى بن حبان ، عن ابن محيريز ، عن معاوية ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تبادروني في الركوع والسجود، فإني قد بدنت، ومهما اسبقكم به إذا ركعت تدركوني إذا رفعت، ومهما اسبقكم به إذا سجدت تدركوني إذا رفعت" حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ ، عَنِ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تُبَادِرُونِي فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ، فَإِنِّي قَدْ بَدَّنْتُ، وَمَهْمَا أَسْبِقْكُمْ بِهِ إِذَا رَكَعْتُ تُدْرِكُونِي إِذَا رَفَعْتُ، وَمَهْمَا أَسْبِقْكُمْ بِهِ إِذَا سَجَدْتُ تُدْرِكُونِي إِذَا رَفَعْتُ"
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”مجھ سے پہلے رکوع سجدہ نہ کیا کرو، کیونکہ جب میں تم سے پہلے رکوع کروں گا تو میرے سر اٹھانے سے پہلے تم بھی مجھے رکوع میں پالو گے اور جب تم سے پہلے سجدہ کروں گا تو میرے سر اٹھانے سے پہلے تم بھی مجھے سجدہ میں پا لو گے، یہ بات میں اس لیے کہہ رہا ہوں کہ اب میرا جسم بھاری ہو گیا ہے۔“
حدثنا سفيان ، عن عمرو ، عن ابن منبه ، عن اخيه ، عن معاوية ، سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " لا تلحفوا في المسالة، فوالله لا يسالني احد شيئا، فتخرج له مسالته، فيبارك له فيه" حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنِ ابْنِ مُنَبِّهٍ ، عَنْ أَخِيهِ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا تُلْحِفُوا فِي الْمَسْأَلَةِ، فَوَاللَّهِ لَا يَسْأَلُنِي أَحَدٌ شَيْئًا، فَتَخْرُجَ لَهُ مَسْأَلَتُهُ، فَيُبَارَكَ لَهُ فِيهِ"
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کسی سے سوال کرتے ہوئے اس سے چمٹ نہ جایا کرو (کہ اس کی جان ہی نہ چھوڑو) بخدا! مجھ سے جو آدمی بھی کچھ مانگے گا اور ضرورت نے اسے مانگنے پر مجبور کیا ہو گا تو اسے (میری طرف سے ملنے والی بخشش میں) برکت عطاء کی جائے گی۔
حدثنا يحيى بن سعيد ، عن ابن عجلان ، قال: حدثني محمد ابن كعب يعني القرظي ، قال: سمعت معاوية يخطب على هذا المنبر، يقول: تعلمن انه " لا مانع لما اعطى، ولا معطي لما منع الله، ولا ينفع ذا الجد منه الجد، من يرد الله به خيرا يفقهه في الدين" سمعت هذه الاحرف من رسول الله صلى الله عليه وسلم على هذه الاعواد حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ ابْنُ كَعْبٍ يَعْنِي الْقُرَظِيَّ ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ يَخْطُبُ عَلَى هَذَا الْمِنْبَرِ، يَقُولُ: تَعَلَّمُنَّ أَنَّهُ " لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَى، وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعَ اللَّهُ، وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْهُ الْجَدُّ، مَنْ يُرِدْ اللَّهُ بِهِ خَيْرًا يُفَقِّهْهُّ فِي الدِّينِ" سَمِعْتُ هَذِهِ الْأَحْرُفَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى هَذِهِ الْأَعْوَادِ
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ منبر پر یہ کلمات کہے، اے اللّٰہ! جسے آپ دیں، اس سے کوئی روک نہیں سکتا اور جس سے آپ روک لیں، اسے کوئی دے نہیں سکتا اور ذی عزت کو آپ کے سامنے اس کی عزت نفع نہیں پہنچا سکتی، اللّٰہ پاک جس کے ساتھ خیر کا ارادہ فرما لیتا ہے، اسے دین کی سمجھ عطا فرما دیتا ہے، میں نے یہ کلمات اسی منبر پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنے ہیں۔
حدثنا يحيى ، عن محمد بن عمرو ، قال: حدثني ابي ، عن جدي ، قال: كنا عند معاوية، فقال المؤذن: الله اكبر، الله اكبر، فقال معاوية : " الله اكبر، الله اكبر"، فقال: اشهد ان لا إله إلا الله، فقال:" اشهد ان لا إله إلا الله"، فقال: اشهد ان محمدا رسول الله، فقال:" اشهد ان محمدا رسول الله"، فقال: حي على الصلاة، فقال:" لا حول ولا قوة إلا بالله"، فقال: حي على الفلاح، فقال:" لا حول ولا قوة إلا بالله"، فقال: الله اكبر، الله اكبر، فقال:" الله اكبر، الله اكبر"، فقال: لا إله إلا الله، قال:" لا إله إلا الله"، قال: هكذا كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول او نبيكم إذا اذن المؤذن حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ جَدِّي ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ مُعَاوِيَةَ، فَقَالَ الْمُؤَذِّنُ: اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، فَقَالَ مُعَاوِيَةُ : " اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ"، فَقَالَ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، فَقَالَ:" أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ"، فَقَالَ: أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، فَقَالَ:" أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ"، فَقَالَ: حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، فَقَالَ:" لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ"، فَقَالَ: حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ، فَقَالَ:" لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ"، فَقَالَ: اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، فَقَالَ:" اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ"، فَقَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، قَالَ:" لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ"، قَالَ: هَكَذَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَوْ نَبِيُّكُمْ إِذَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ
علقمہ بن وقاص رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس تھے کے مؤذن اذان دینے لگا، سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ بھی وہی کلمات دہرانے لگے، جب انہوں نے «حي على الصلوة» کہا: تو انہوں نے «لا حول ولا قوة الا بالله» کہا، «حي على الفلاح» کے جواب میں بھی یہی کہا، اس کے بعد مؤذن کے کلمات دہراتے رہے، پھر فرمایا کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی یہی فرماتے تھے جب مؤذن اذان دیتا۔
حدثنا يحيى بن سعيد ، عن شعبة ، قال: حدثني قتادة ، عن ابي الطفيل ، قال: حج ابن عباس، ومعاوية، فجعل ابن عباس يستلم الاركان كلها، فقال معاوية : إنما استلم رسول الله صلى الله عليه وسلم هذين الركنين اليمانيين ، فقال ابن عباس: ليس من اركانه مهجورحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي قَتَادَةُ ، عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ ، قَالَ: حَجَّ ابْنُ عَبَّاسٍ، وَمُعَاوِيَةُ، فَجَعَلَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَسْتَلِمُ الْأَرْكَانَ كُلَّهَا، فَقَالَ مُعَاوِيَةُ : إِنَّمَا اسْتَلَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَيْنِ الرُّكْنَيْنِ الْيَمَانِيَّيْنِ ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: لَيْسَ مِنْ أَرْكَانِهِ مَهْجُورٌ
ابوالطفیل رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ اور ابن عباس رضی اللہ عنہما حرم مکی میں آئے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے طواف کیا تو خانہ کعبہ کے سارے کونوں کا استلام کیا، سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے ان سے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تو صرف دو کونوں کا استلام کیا ہے؟ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے جواب دیا کہ خانہ کعبہ کا کوئی کونا بھی متروک نہیں ہے۔
حكم دارالسلام: رجاله ثقات على قلب فى متنه، فالمحفوظ أن القائل: ليس من أركانه مهجور هو معاوية، وأن ابن عباس هو الذى أنكر عليه
حدثنا ابن نمير ، حدثنا طلحة بن يحيى ، عن عيسى بن طلحة ، قال: سمعت معاوية ، يقول إذا اتاه المؤذن يؤذنه بالصلاة: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إن المؤذنين اطول الناس اعناقا يوم القيامة" حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَى ، عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ ، يَقُولُ إِذَا أَتَاهُ الْمُؤَذِّنُ يُؤْذِنُهُ بِالصَّلَاةِ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِنَّ الْمُؤَذِّنِينَ أَطْوَلُ النَّاسِ أَعْنَاقًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ"
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ قیامت والے دن موذنین سب سے لمبی گردنوں والے ہوں گے۔
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ مسلمان کو اس کے جسم میں جو بھی تکلیف پہنچتی ہے اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے اس کے گناہوں کا کفارہ فرما دیتا ہے۔