حدثنا يحيى ، عن شعبة ، قال: حدثني إسماعيل بن رجاء . ح وإسماعيل يعني ابن علية ، قال: اخبرنا شعبة عن إسماعيل بن رجاء ، عن اوس بن ضمعج ، عن ابي مسعود ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " يؤم القوم اقرؤهم لكتاب الله واقدمهم قراءة، فإن كانوا في القراءة سواء فاقدمهم هجرة، فإن كانوا في الهجرة سواء فاكبرهم سنا، ولا يؤمن الرجل في سلطانه" ، قال إسماعيل:" ولا في اهله ولا يجلس على تكرمته"، قال إسماعيل:" في بيته إلا بإذنه او ياذن لك".حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ شُعْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ رَجَاءٍ . ح وَإِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ رَجَاءٍ ، عَنْ أَوْسِ بْنِ ضَمْعَجٍ ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " يَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُهُمْ لِكِتَابِ اللَّهِ وَأَقْدَمُهُمْ قِرَاءَةً، فَإِنْ كَانُوا فِي الْقِرَاءَةِ سَوَاءً فَأَقْدَمُهُمْ هِجْرَةً، فَإِنْ كَانُوا فِي الْهِجْرَةِ سَوَاءً فَأَكْبَرُهُمْ سِنًّا، وَلَا يُؤَمَّنَّ الرَّجُلُ فِي سُلْطَانِهِ" ، قَالَ إِسْمَاعِيلُ:" وَلَا فِي أَهْلِهِ وَلَا يُجْلَسُ عَلَى تَكْرِمَتِهِ"، قَالَ إِسْمَاعِيلُ:" فِي بَيْتِهِ إِلَّا بِإِذْنِهِ أَوْ يَأْذَنَ لَكَ".
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”لوگوں کی امامت وہ شخص کرائے جو ان میں قرآن کا سب سے بڑا قاری ہو اور سب سے قدیم القرأت ہو، اگر سب لوگ قرأت میں برابر ہوں تو سب سے پہلے ہجرت کرنے والا امامت کرے اور اگر ہجرت میں بھی سب برابر ہوں تو سب سے زیادہ عمر رسیدہ آدمی امامت کرے، کسی شخص کے گھر یا حکومت میں کوئی دوسرا امام نہ کرائے اسی طرح کوئی شخص کسی کے گھر میں اس کے باعزت مقام پر نہ بیٹھے الا یہ کہ وہ اجازت دے دے۔“
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”جو شخص رات کے وقت سورہ بقرہ کی آخری دو آیتیں پڑھ لے وہ اس کے لیے کافی ہو جائیں گی۔“
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”جو شخص رات کے وقت سورہ بقرہ کی دو آیتیں پڑھ لے وہ اس کے لیے کافی ہو جائیں گی۔“
حدثنا إسماعيل ، ويزيد بن هارون ، اخبرنا إسماعيل ، عن قيس ، عن ابي مسعود ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن الشمس والقمر لا ينكسفان لموت احد قال يزيد ولا لحياته، ولكنهما آيتان من آيات الله تعالى، فإذا رايتموهما فصلوا" .حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ ، عَنْ قَيْسٍ ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ قَالَ يَزِيدُ وَلَا لِحَيَاتِهِ، وَلَكِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ تَعَالَى، فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمَا فَصَلُّوا" .
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”شمس و قمر کسی کی موت (و حیات) کی وجہ سے نہیں گہناتے، یہ دونوں تو اللہ کی نشانیاں ہیں، اس لئے جب تم انہیں گہن لگتے ہوئے دیکھو تو نماز پڑھا کرو۔“
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں ہمارے کندھوں پر ہاتھ رکھ کر فرماتے: ”صفیں سیدھی کر لو، اور آگے پیچھے نہ ہو ورنہ تمہارے دلوں میں اختلاف پیدا ہو جائے گا، تم میں سے جو عقلمند اور دانشور ہیں، وہ میرے قریب رہا کریں، پھر درجہ بدرجہ صف بندی کیا کرو“، سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ نے یہ حدیث بیان کر کے فرمایا کہ آج تم انتہائی شدید اختلافات میں پڑے ہوئے ہو (جس کی وجہ ظاہر ہے)۔
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جو رکوع سجدے میں اپنی پشت کو سیدھا نہ کرے۔“
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”لوگوں نے پہلی نبوت کا جو کلام پایا ہے، اس میں یہ بات بھی شامل ہے کہ جب تم میں شرم و حیاء نہ رہے تو جو چاہو کرو۔“