925 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا زكريا بن ابي زائدة، قال: وكان احفظهما لهذا الحديث، عن الشعبي، قال: سمعت عروة بن مضرس بن اوس بن حارثة بن لام الطائي، يقول: اتيت رسول الله صلي الله عليه وسلم بالمزدلفة، فقلت: يا رسول الله اتيتك الساعة من جبلي طيئ قد اكللت راحلتي، واتعبت نفسي، فهل لي من حج، فقال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «من شهد معنا هذه الصلاة، ووقف معنا حتي يفيض، وقد كان وقف قبل ذلك بعرفة ليلا او نهارا، فقد تم حجه وقضي تفثه» 925 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا زَكَرِيَّا بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، قَالَ: وَكَانَ أَحْفَظَهُمَا لِهَذَا الْحَدِيثِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ مُضَرِّسِ بْنِ أَوْسِ بْنِ حَارِثَةَ بْنِ لَامٍ الطَّائِيَّ، يَقُولُ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمُزْدَلِفَةِ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَيْتُكَ السَّاعَةَ مِنْ جَبَلَيْ طَيِّئٍ قَدْ أَكْلَلْتُ رَاحِلَتِي، وَأَتْعَبْتُ نَفْسِي، فَهَلْ لِي مِنْ حَجٍّ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ شَهِدَ مَعَنَا هَذِهِ الصَّلَاةَ، وَوَقَفَ مَعَنَا حَتَّي يُفِيضَ، وَقَدْ كَانَ وَقَفَ قَبْلَ ذَلِكَ بِعَرَفَةَ لَيْلًا أَوْ نَهَارًا، فَقَدْ تَمَّ حَجُّهُ وَقَضَي تَفَثَهُ»
925- سیدنا عروہ بن مضرس طائی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں مزدلفہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے عرض کی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! میں طے کے دوپہاڑوں سے اس وقت یہاں آیا ہوں۔ میں نے اپنی سواری کوتھکادیا ہے، خود کوتھکا دیا ہے۔ کیا میرا حج ہو گیا؟ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص ہمارے ساتھ اس نماز میں شریک ہوا اور اس نے ہمارے ساتھ وقوف کیا اور پھر روانہ ہوا تو اگر وہ روانگی سے پہلے عر فہ میں رات کے وقت یا دن کے وقت وقوف کرچکا ہو، تو اس کا حج مکمل ہوگیا۔ اس نے اپنے ذمے لازم چیز کو پورا کردیا۔“