913 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابن ابي نجيح، عن مجاهد، قال: سمعت رجلا في مسجد الكوفة، يقول: «كنت يوم حكم سعد بن معاذ في بني قريظة غلاما، فشكوا في، فنظروا إلي فلم يجدوا المواسي جرت علي فاستبقيت» 913 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا ابْنُ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَجُلًا فِي مَسْجِدِ الْكُوفَةِ، يَقُولُ: «كُنْتُ يَوْمَ حَكَمَ سَعْدُ بْنُ مُعَاذٍ فِي بَنِي قُرَيْظَةَ غُلَامًا، فَشَكُّوا فِي، فَنَظَرُوا إِلَيَّ فَلَمْ يَجِدُوا الْمَواسِيَّ جَرَتْ عَلَيَّ فَاسْتُبْقِيتُ»
913-مجاہد بیان کرتے ہیں: میں نے کوفہ کی مسجد میں ایک صاحب کو یہ کہتے ہوئے سنا: جس دن سیدنا سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کو بنو قر یظہ کے بارے میں ثالث مقرر کیا گیا تھااس دن میں کم سن لڑکا تھا۔ ان لوگوں کو میرے (بالغ ہونے کے بارے میں) شک ہو اتو انہوں نے میرا جائزہ لیا انہیں میرے زیر ناف بال محسوس نہیں ہوئے اسی وجہ سے باقی رہ گیا۔