348 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال حدثني عبيد الله بن ابي يزيد قال: اخبرني ابي انه سمع سباع بن ثابت يحدث انه سمع ام كرز الكعبية تقول: سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم يقول: «عن الغلام شاتان، وعن الجارية شاة لا يضركم ذكرانا كن ام إناثا» 348 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي أَنَّهُ سَمِعَ سِبَاعَ بْنَ ثَابِتٍ يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ أُمَّ كُرْزٍ الْكَعْبِيَّةَ تَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «عَنِ الْغُلَامِ شَاتَانِ، وَعَنِ الْجَارِيَةِ شَاةٌ لَا يَضُرُّكُمْ ذُكْرَانًا كُنَّ أَمْ إِنَاثًا»
348- سیدہ ام کرز کعبیہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: ”عقیقہ کرتے ہوئے لڑکے کی طرف سے دو بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری قربان کی جائے گی۔ وہ مذکر ہوں، یا مؤنث ہوں (یعنی بکرا ہو یا بکری ہو(تمہیں کوئی نقصان نہیں ہوگا۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5312،5313، والحاكم فى «مستدركه» ، برقم: 7686، والنسائي فى «المجتبى» ، برقم: 4220، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 27786»