مُقَدِّمَةٌ مقدمہ اعمال نیتوں کے ساتھ ہیں
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ عملوں کا دارومدار نیتوں پر ہے اور ہر شخص کے لیے وہی ہے جس کی اس نے نیت کی ہے، پس جس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہوئی ہے تو اس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول ہی کے لیے ہے اور جس کی ہجرت حصول دنیا یا کسی عورت سے نکاح کرنے کے لیے ہوئی ہے تو اس کی ہجرت اسی چیز کی طرف ہوئی ہے جس کے لیے اس نے ہجرت کی ہے۔ اس حدیث کو بخاری و مسلم نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (1، 54، 2529، 3898، 5070، 6689، 6953) ومسلم (1907، الإمارة: 155) [التعليقات السلفيه واللفظ له الا عنده ”لدنيا“ بدل ”الى دنيا“ وجاء فى بعض نسخ النسائي: ”الى دنيا.“]» |