مَكَاتِيْبِ رَسُوْلَ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خطوط کا بیان اسلام کی دعوت کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک خط کا بیان
سیدنا زیادہ بن جہور رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مکتوب آیا جس میں یہ الفاظ تھے: «بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ، مِنْ مُحَمَّدٍ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّي اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَي زِيَادِ بْنِ جَهْوَرَ، سِلْمٌ أَنْتَ، فَإِنِّيْ أَحْمَدُ اللّٰهَ إِلَيْكَ، إِلَيْكَ اللّٰهُ الَّذِيْ لَا إِلٰهَ إِلَّا هُوَ، أَمَّا بَعْدُ، فَإِنِّيْ أُذَكِّرُكَ اللّٰهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ، أَمَّا بَعْدُ، فَلْيُوْضَعَنَّ كُلُّ دِيْنٍ دَانَ بِهِ النَّاسُ إِلَي الْإِسْلَامِ فَأَعْلَمُ ذَالِكَ.» ”اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔ یہ خط محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے زیاد بن جہور کی طرف ہے۔ آپ مسلمان ہیں۔ میں آپ کی طرف اللہ کی تعریف کرتا ہوں، جس کے بغیر کوئی معبود نہیں ہے۔ حمد و سلام کے بعد میں تمہیں اللہ تعالیٰ اور آخرت کا دن یاد دلاتا ہوں۔ اس کے بعد ہر دین جس کو لوگ مانتے ہیں وہ اسلام کی طرف موڑنا چاہئے۔ یہ بات جان لیں۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الطبراني فى «الكبير» برقم: 5297، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 3511، والطبراني فى «الصغير» برقم: 422
قال الهيثمي: فيه من لم أعرفهم، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (6 / 65)» حكم: إسناده ضعيف
|