اخبرنا وكيع، نا زكريا بن ابي زائدة، عن الشعبي، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((الظهر يركب بنفقته، ولبن الدر يشرب إذا كان مرهونا، وعلى الذي يركب ويشرب نفقته)).أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا زَكَرِيَا بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((الظَّهْرُ يُرْكَبُ بِنَفَقَتِهِ، وَلَبَنُ الدَّرِّ يُشْرَبُ إِذَا كَانَ مَرْهُونًا، وَعَلَى الَّذِي يَرْكَبُ وَيَشْرَبُ نَفَقَتُهُ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب سواری والا جانور رہن ہو تو اس پر خرچ کرنے کی وجہ سے اس پر سواری کی جائے گی اور دودھ والے جانور کا دودھ پیا جائے گا اور جو سواری کرے گا اور دودھ پئے گا وہی خرچہ برداشت کرے گا۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الرهن، باب الرهن مركوب ومحلوب، رقم: 2512»
اخبرنا عيسى بن يونس، نا زكريا بن ابي زائدة، عن الشعبي، عن ابي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((الظهر يركب بنفقته إذا كان مرهونا، واللبن الدر يشرب إذا كان مرهونا، وعلى الذي يركب ويشرب نفقته)).أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، نا زَكَرِيَا بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((الظَّهْرُ يُرْكَبُ بِنَفَقَتِهِ إِذَا كَانَ مَرْهُونَا، وَاللَّبَنُ الدَّرُّ يُشْرَبُ إِذَا كَانَ مَرْهُونَا، وَعَلَى الَّذِي يَرْكَبُ وَيَشْرَبُ نَفَقَتُهُ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گروی جانور پر اس کے خرچ کے بدل سواری کی جائے، اور دودھ والے جانور کا جب کہ وہ گروی ہو خرچ کے بدلے دودھ پیا جائے اور جو کوئی سواری کرے اور دودھ پیئے، اس کا خرچ اسی کے ذمے ہے۔“
اخبرنا عيسى بن يونس، نا الاعمش، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، قال: ((الرهن مركوب ومحلوب)).أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، نا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: ((الرَّهْنُ مَرْكُوبٌ وَمَحْلُوبٌ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، فرمایا: گروی جانور پر سواری کی جائے اور دودھ دھویا جائے۔
تخریج الحدیث: «مصنف عبدالرزاق، رقم: 15066. صحيح الجامع الصغير، رقم: 3561، قال الالباني: صحيح. الارواء الغليل، رقم: 1609.»