منافقین کے متعلق منافقین کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بخشش کی دعا کروانے سے اعراض کرنے کے متعلق۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کون شخص مرار کی گھاٹی پر چڑھ جاتا ہے کہ اس کے گناہ ایسے معاف ہو جائیں جیسے بنی اسرائیل کے معاف ہو گئے تھے۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ سب سے پہلے اس گھاٹی پر ہمارے گھوڑے چڑھے یعنی قبیلہ خزرج کے لوگوں کے، پھر لوگوں کا تار بندھ گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے ہر ایک کی بخشش ہو گئی مگر لال (سرخ) اونٹ والے کی نہیں۔ ہم اس شخص کے پاس گئے اور ہم نے کہا کہ چل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تیرے لئے مغفرت کی دعا کریں۔ وہ بولا کہ اللہ کی قسم! میں اپنی گمشدہ چیز پاؤں تو مجھے تمہارے صاحب کی دعا سے زیادہ پسند ہے۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ شخص اپنی گمشدہ چیز ڈھونڈھ رہا تھا (وہ منافق تھا جبھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی بخشش نہیں ہوئی اور یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جیسا فرمایا تھا وہ شخص ویسا ہی نکلا)۔
|