شراب کی حد کا بیان جو حد کو پہنچا، پھر سزا مل گئی، تو یہ اس کے لئے کفارہ ہے۔
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم مردوں سے بھی ایسے ہی عہد لیا جیسے عورتوں سے لیا تھا، ان باتوں پر کہ ہم اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گے، چوری نہ کریں گے، زنا نہ کریں گے، اپنی اولاد کو نہ ماریں گے، ایک دوسرے پر طوفان نہ جوڑیں گے۔ پھر جو کوئی تم میں سے عہد کو پورا کرے، اس کا ثواب اللہ تعالیٰ پر ہے اور جو تم میں سے کوئی حد کا کام کرے اور اس کو حد لگا دی جائے، تو وہی گناہ کا کفارہ ہے۔ اور جس کے گناہ پر اللہ تعالیٰ پردہ ڈال دے تو اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے۔ (تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کو اختیار ہے کہ) چاہے تو اس کو عذاب کرے اور چاہے تو بخش دے۔
|