عدت کے مسائل مطلقہ عورت عدت کے بعد شادی کر سکتی ہے۔
سیدہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ان کے شوہر نے انہیں تین طلاق دے دیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ اسے گھر دلوایا اور نہ خرچ۔ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تمہاری عدت پوری ہو جائے تو مجھے خبر دینا۔ تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خبر دی۔ اور انہیں سیدنا معاویہ، ابوجہم اور اسامہ بن زید رضی اللہ عنہم نے (شادی کے لئے) پیغام بھیجا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ معاویہ تو مفلس ہے کہ اس کے پاس مال نہیں اور ابوجہم عورتوں کو بہت مارنے والا ہے مگر اسامہ۔ پس انہوں نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ اسامہ اسامہ (یعنی اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا) اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اور رسول کی فرمانبرداری تجھے بہتر ہے۔ پھر میں نے ان سے نکاح کر لیا اور عورتیں مجھ پر رشک کرنے لگیں۔ (یعنی ہماری شادی کی کامیابی پر)
|