تفسیر قرآن۔ تفسیر سورۃ الطور तफ़्सीर क़ुरआन “ तफ़्सीर सूरह अत-तूर ” اللہ تعالیٰ کے قول ”قسم ہے طور (پہاڑ) کی اور لکھی ہوئی کتاب کی“ (سورۃ الطور: 1 , 2) کے بیان میں۔
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مغرب کی نماز میں سورۃ الطور پڑھتے سنا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس آیت: ”کیا یہ لوگ کسی کے پیدا کیے بغیر ہی پیدا ہو گئے ہیں یا یہ خود پیدا کرنے والے ہیں؟ کیا انھوں نے ہی آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے؟ (نہیں) بلکہ یہ لوگ یقین ہی نہیں رکھتے۔ یا کیا ان کے پاس تیرے رب کے خزانے ہیں یا یہ (ان خزانوں کے) داروغہ ہیں (جس کو چاہیں دیں یا نہ دیں)“ (سورۃ الطور: 35 -37) پر پہنچے تو قریب تھا کہ میرا دل اڑ جائے یعنی پھٹ کر نکل جائے۔
|