نماز خوف کا بیان डर ख़ौफ़ के समय की नमाज़ نماز خوف (کا بیان)۔ “ डर और ख़ौफ़ की नमाज़ ”
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ نجد کی طرف جہاد کیا تو ہم دشمن کے مقابل جا پڑے پس ہم نے ان لوگوں کے لیے صف بندی کی پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، ہمیں نماز پڑھانے لگے تو ایک گروہ (ہم میں سے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑا ہوا اور دوسرا دشمن کے سامنے رہا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھ والوں کے ہمراہ ایک رکوع کیا اور دو سجدے کیے۔ اس کے بعد وہ لوگ (جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز میں شریک تھے)، اس گروہ کی جگہ پر چلے گئے جس نے نماز نہ پڑھی تھی۔ اب دوسرا گروہ آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رکعت ان کے ساتھ پڑھی اور دو سجدے کیے، اس کے بعد سلام پھیر دیا پھر ان میں سے ہر شخص نے اکیلے ایک ایک رکوع اور دو دو سجدے ادا کیے۔
|