ولیمے کا بیان वलीमा करना ولیمہ ضرور کیا جائے اگرچہ مختصر ہی ہو “ वलीमा ज़रूर किया जाए चाहे थोड़ा हो ”
اسی سند کے ساتھ روایت ہے کہ سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور ان پر زردی کا نشان تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا: (یہ کیا ہے؟) انہوں (عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ) نے بتایا کہ انہوں نے انصار کی ایک عورت سے شادی کر لی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”تم نے اسے (حق مہر میں) کیا دیا ہے؟“ انہوں نے جواب دیا: کھجور کی ایک گٹھلی کے برابر سونا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ولیمہ کرو اگرچہ ایک بکری ہی کیوں نہ ہو۔“
تخریج الحدیث: «150- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 545/2 ح 1184، ك 28 ب 21 ح 47) التمهيد 178/2، الاستذكار:1104، و أخرجه البخاري (5153) من حديث مالك به ورواه مسلم (1427/81) من حديث حميد الطويل به وصرح حميد بالسماع عند البخاري (5072)»
|