خمس کا بیان ख़ुम्स यानि पांचवां भाग دفینے سے پانچواں حصہ دینا ضروری ہے “ ज़मीन में दबे हुऐ ख़ज़ाने का पांचवां भाग देना ज़रूरी है ”
اور اسی سند کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چوپایہ جانور (اگر نقصان کرے تو) رائیگاں ہے (اس کا کوئی بدلہ نہیں) کنویں اور معدنیات کا بھی یہی حکم ہے اور مدفون خزانے میں پانچواں حصہ (اللہ کے لئے نکالنا) ہے۔“
تخریج الحدیث: «19- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ868/2، 869، ح 1687، ك 43 ب 18 ح 12) التمهيد 19/7، الاستذكار: 1616، و أخرجه البخاري (1499) ومسلم(1710) من حديث مالك به.»
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بدگمانی سے بچو کیونکہ بدگمانی سب سے جھوٹی بات ہے، ایک دوسرے کی ٹوہ میں نہ رہو اور جاسوسی نہ کرو، دنیا کے لئے ایک دوسرے سے نہ جھگڑو اور حسد نہ کرو، ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو اور باہم عداوت رکھتے ہو ئے ایک دوسرے سے منہ نہ موڑو اور اللہ کے بندے بھائی بھائی بن جاؤ۔“
تخریج الحدیث: «366- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 907/2، 908 ح 1749، ك 47 ب 4 ح 15) التمهيد 19/18، الاستذكار: 1681، و أخرجه البخاري (6066) و مسلم (2563) من حديث مالك به.»
|