خوف و سفر کی نماز کا بیان डर ख़ौफ़ और यात्रा की नमाज़ قصر نمازمیں سنتوں کی ادائیگی نہیں ہے “ सफ़र की नमाज़ में सुन्नतें पढ़ना नहीं हैं ”
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عرفات سے واپس لوٹے حتیٰ کہ جب (مزدلفہ سے پہلے) ایک گھاٹی پر اترے تو پیشاب کیا، پھر وضو کیا اور پورا وضو نہ کیا۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: نماز پڑھیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نماز آگے ہے۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہوئے اور جب مزدلفہ میں پہنچے تو اتر کر وضو کیا اور پورا وضو کیا، پھر نماز کی اقامت کہی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مغرب کی نماز پڑھی، پھر ہر انسان نے اپنے اونٹ کو اپنے مقام پر بٹھا دیا۔ پھر عشاء کی اقامت کہی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عشاء کی نماز پڑھی اور ان دونوں نمازوں کے درمیان کوئی نماز نہیں پڑھی۔
تخریج الحدیث: «190- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 400/1، 401 ح 925، ك 20 ب 65 ح 197) التمهيد 156/13، الاستذكار:865، و أخرجه البخاري (139) ومسلم (1280) من حديث مالك به.»
|