الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كتاب صفة الجنة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: جنت کا وصف اور اس کی نعمتوں کا تذکرہ 23. باب مَا جَاءَ مَا لأَدْنَى أَهْلِ الْجَنَّةِ مِنَ الْكَرَامَةِ باب: ادنیٰ درجہ کے جنتی کے اعزاز و اکرام کا بیان۔
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کم درجے کا جتنی وہ ہے جس کے لیے اسی ہزار خادم اور بہتر بیویاں ہوں گی۔ اس کے لیے موتی، زمرد اور یاقوت کا خیمہ نصب کیا جائے گا جو مقام جابیہ سے صنعاء (یمن) تک کے برابر ہو گا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 45059) (ضعیف) (سند میں دراج ابو السمح اور رشدین ضعیف راوی ہیں)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (5648) // ضعيف الجامع الصغير (266) //
ابو سعید خدری رضی الله عنہ اسی سند سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو جنتی بھی مرے خواہ وہ چھوٹا ہو یا بڑا وہ جنت میں تیس برس کا ہو گا، اس سے زیادہ اس کی عمر ہرگز نہیں ہو گی، اور اسی طرح جہنمی بھی“۔
تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (ضعیف)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (5648) // ضعيف الجامع الصغير (266) //
ابو سعید خدری رضی الله عنہ اسی سند سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنتیوں کے اوپر تاج ہوں گے، جس کا کم تر موتی بھی پورب پچھم کو روشن کر دے گا“۔
یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف رشدین کی روایت سے جانتے ہیں۔ تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (ضعیف)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (5648) // ضعيف الجامع الصغير (266) //
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب مومن جنت میں لڑکے کی خواہش کرے گا تو حمل ٹھہرنا، ولادت ہونا اور اس کی عمر بڑھنا یہ سب کچھ اس کی خواہش کے مطابق ایک ساعت میں ہو گا“۔
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے، ۲- اس بارے میں اہل علم کا اختلاف ہے، بعض لوگ کہتے ہیں: جنت میں جماع تو ہو گا مگر بچہ نہیں پیدا ہو گا۔ طاؤس، مجاہد اور ابراہیم نخعی سے اسی طرح مروی ہے، ۳- محمد بن اسماعیل بخاری کہتے ہیں کہ اسحاق بن ابراہیم بن راہویہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث کے بارے میں کہتے ہیں: جب جنت میں مومن بچے کی خواہش کرے گا تو یہ ایک ساعت میں ہو جائے گا، جیسے ہی وہ خواہش کرے گا لیکن وہ ایسی خواہش نہیں کرے گا، ۴- محمد بن اسماعیل بخاری کہتے ہیں: ابورزین عقیلی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنتی کے لیے جنت میں کوئی بچہ نہیں ہو گا، ۵- ابوصدیق ناجی کا نام بکر بن عمرو ہے، انہیں بکر بن قیس بھی کہا جاتا ہے۔ تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الزہد 39 (4338) (تحفة الأشراف: 3977) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح ظلال الجنة (528)
|