چاند اور ماہِ رمضان کے روزوں کی ابتداء کے وقت پر مشتمل ابواب کا مجموعہ 1315. اس بات کی دلیل کا بیان کہ چاند جس رات میں چھوٹا یا بڑا دکھائی دیتا ہے وہ اسی رات کا ہوگا جب تک مہینے کے تیس دن مکمّل نہ ہوجائیں پھر بادل وغیرہ کی وجہ سے نظر نہ آئے (تو تیس دن مکمّل کرنا ہوںگے)
جناب ابوالبختری بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رمضان المبارک کا چاند دیکھا جبکہ ہم ذات عرق مقام پر تھے۔ کہتے ہیں، تو ہم نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اس کے بارے میں پوچھنے کے لئے ایک آدمی بھیجا تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ“ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔ ”بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے دیکھنے کے لئے چاند کو پھیلا دیا ہے۔ پس اگر چاند تم پر بادلوں میں چھپ جائے تو تم تیس کی گنتی مکمّل کرلو۔“
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
|