صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جمعہ کے لئے خوشبو لگانے، مسواک کرنے اور (اچھا) لباس پہننے کے ابواب کا مجموعہ
1185.
جعہ کے دن تیل لگانے، خوشبواور تیل دونوں استعمال کرنے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1763
Save to word اعراب
نا الربيع بن سليمان ، حدثنا شعيب ، نا الليث ، عن ابن عجلان ، عن سعيد المقبري ، عن ابيه ، عن عبد الله بن وديعة ، عن ابي ذر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " من اغتسل يوم الجمعة، فاحسن الغسل , ثم لبس من صالح ثيابه , ثم مس من دهن بيته ما كتب الله له , او من طيبه , ثم لم يفرق بين اثنين كفر الله عنه ما بينه وبين الجمعة قبلها" . قال سعيد: فذكرتها لعمارة بن عمرو بن حزم، قال: صدق , وزيادة ثلاثة ايامنا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ ، نا اللَّيْثُ ، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَدِيعَةَ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنِ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَأَحْسَنَ الْغُسْلَ , ثُمَّ لَبِسَ مِنْ صَالِحِ ثِيَابِهِ , ثُمَّ مَسَّ مِنْ دُهْنِ بَيْتِهِ مَا كَتَبَ اللَّهُ لَهُ , أَوْ مِنْ طِيبِهِ , ثُمَّ لَمْ يُفَرِّقْ بَيْنَ اثْنَيْنِ كَفَّرَ اللَّهُ عَنْهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجُمُعَةِ قَبْلَهَا" . قَالَ سَعِيدٌ: فَذَكَرْتُهَا لِعُمَارَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، قَالَ: صَدَقَ , وَزِيَادَةُ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے جمعہ کے دن غسل کیا تو بہترین غسل کیا، پھر اپنا عمدہ لباس پہنا پھر گھر میں موجود تیل سے لگایا جتنا اللہ نے اُس کے مقدر میں لکھا تھا یا اپنی خوشبو لگائی، پھر (مسجد میں آ کر خود بیٹھنے کے لئے) دو افراد کے درمیان جدائی نہ ڈالے تو اللہ تعالیٰ اس کے اس جمعہ اور پچھلے جمعہ کے گناہ معاف کر دیتا ہے۔ جناب سعید مقبری کہتے ہیں کہ میں نے یہ روایت عمارہ بن عمرو بن حزم کو بیان کی تو اُنہوں نے فرمایا کہ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے سچ فرمایا ہے اور تین دن کے مزید گناہ معاف ہوںگے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
حدیث نمبر: 1764
Save to word اعراب
نا بندار ، حدثنا يحيى بن سعيد ، عن ابن عجلان ، عن سعيد المقبري ، عن ابيه بهذا الحديث قال ابو بكر: قال لنا بندار: احفظه من فيه , وعن ابيه، وهذا عندي وهم , والصحيح: عن سعيد، عن ابيهنا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَالَ لَنَا بُنْدَارٌ: أَحْفَظُهُ مِنْ فِيهِ , وَعَنْ أَبِيهِ، وَهَذَا عِنْدِي وَهْمٌ , وَالصَّحِيحُ: عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ حدیث سعید مقبری اپنے والد کے واسطے سے بیان کرتے ہیں جبکہ ہمیں جناب بندار نے بیان کیا کہ میں نے ان کے مُنہ سے یہ الفاظ یاد کیے ہیں، وَعَن أبيه یعنی یہ روایت سعید مقبری اور اُن کے والد ایک ہی استاد سے بیان کرتے ہیں ـ اور میرے نزدیک یہ بات وہم ہے ـ جبکہ صحیح یہی ہے کہ یہ روایت سعید مقبری اپنے والد سے بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.