الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ فتنے اور علامات قیامت 1. باب اقْتِرَابِ الْفِتَنِ وَفَتْحِ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ: باب: فتنوں کے قریب ہونے اور یاجوج و ماجوج کی آڑ کھلنے کے بیان میں۔
سیدہ زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نیند سے جاگے اور فرمایا: ”لا الہ الا اللہ خرابی ہے عرب کی اس آفت سے جو نزدیک ہے، آج یاجوج و ماجوج کی آڑ اتنی کھل گئی۔“ اور سفیان نے (جو راوی ہے اس حدیث کا) دس کا ہندسہ بنایا (یعنی انگوٹھے اور کلمہ کی انگلی سے حلقہ بنایا) میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا ہم تباہ ہو جائیں گے ایسی حالت میں جب ہم میں نیک لوگ موجود ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں! جب برائی زیادہ ہو گی۔“ (یعنی فسق و فجور یا زنا یا اولاد زنا یا معاصی)۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
ام المؤمنین سیدہ زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن نکلے ڈرے ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ سرخ تھا۔ فرماتے تھے: ”لا الہ الا اللہ اخیر تک جیسے اوپر گزرا۔“
ان اسناد سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آج یاجوج و ماجوج کی آڑ کی دیوار میں سے اتنا کھل گیا۔“ (یعنی اتنا سوراخ اس میں ہو گیا) اور بیان کیا وہیب راوی نے اس کو نوے کا ہندسہ بنا کر انگلیوں سے۔ (یہ دس کے ہندسہ سے چھوٹا ہوا۔ شاید یہ حدیث پہلے کی ہو اور سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کی بعد میں اور شاید مقصود تمثیل ہو نہ کہ تحدید۔ نووی رحمہ اللہ)
|