حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث ، عن بكير ، عن بسر بن سعيد ، عن ابي هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال: " لن ينجي احدا منكم عمله "، قال رجل: ولا إياك يا رسول الله؟، قال: " ولا إياي إلا ان يتغمدني الله منه برحمة، ولكن سددوا "،حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ بُكَيْرٍ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " لَنْ يُنْجِيَ أَحَدًا مِنْكُمْ عَمَلُهُ "، قَالَ رَجُلٌ: وَلَا إِيَّاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " وَلَا إِيَّايَ إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِرَحْمَةٍ، وَلَكِنْ سَدِّدُوا "،
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی تم میں سے نجات نہ پائے گا اپنے عمل کی وجہ سے۔“ ایک شخص بولا: یا رسول اللہ اور آپ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں بھی نہیں مگر اس صورت میں کہ اللہ تعالیٰ مجھ کو ڈھانپ لے اپنی رحمت سے، لیکن تم لوگ میانہ روی کرو۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی شخص ایسا نہیں ہے جس کو اس کا عمل جنت میں لے جائے۔“ لوگوں نے عرض کیا: اور نہ آپ یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ میں مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے مجھ کو ڈھانپ لے۔“
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا ابن ابي عدي ، عن ابن عون ، عن محمد ، عن ابي هريرة ، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: " ليس احد منكم ينجيه عمله "، قالوا: ولا انت يا رسول الله؟، قال: " ولا انا إلا ان يتغمدني الله منه بمغفرة ورحمة "، وقال ابن عون بيده هكذا: واشار على راسه، ولا انا إلا ان يتغمدني الله منه بمغفرة ورحمة.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَيْسَ أَحَدٌ مِنْكُمْ يُنْجِيهِ عَمَلُهُ "، قَالُوا: وَلَا أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِمَغْفِرَةٍ وَرَحْمَةٍ "، وَقَالَ ابْنُ عَوْنٍ بِيَدِهِ هَكَذَا: وَأَشَارَ عَلَى رَأْسِهِ، وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِمَغْفِرَةٍ وَرَحْمَةٍ.
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ اس میں یہ ہے ”مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت اور مغفرت سے مجھ کو ڈھانپ لے۔“ ابن عون نے اپنے ہاتھ سے اپنے سر پر اشارہ کیا اور کہا: ”اور نہ میں مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اپنی مغفرت اور رحمت سے مجھ کو ڈھانپ لے۔“
حدثني زهير بن حرب ، حدثنا جرير ، عن سهيل ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ليس احد ينجيه عمله "، قالوا: ولا انت يا رسول الله؟، قال: " ولا انا إلا ان يتداركني الله منه برحمة ".حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَيْسَ أَحَدٌ يُنْجِيهِ عَمَلُهُ "، قَالُوا: وَلَا أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَدَارَكَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِرَحْمَةٍ ".
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا الاعمش ، عن ابي صالح ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " قاربوا وسددوا واعلموا، انه لن ينجو احد منكم بعمله "، قالوا: يا رسول الله، ولا انت؟، قال: " ولا انا إلا ان يتغمدني الله برحمة منه وفضل "،حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " قَارِبُوا وَسَدِّدُوا وَاعْلَمُوا، أَنَّهُ لَنْ يَنْجُوَ أَحَدٌ مِنْكُمْ بِعَمَلِهِ "، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَلَا أَنْتَ؟، قَالَ: " وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ بِرَحْمَةٍ مِنْهُ وَفَضْلٍ "،
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ اس میں یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میانہ روی کرو۔ اگر یہ نہ ہو سکے تو میانہ روی کے قریب رہو، یعنی اعتدال کرو۔ اگر اعتدال نہ ہو سکے تو خیر اعتدال کے قریب رہو، افراط، تفریط، غلو اور تعصب نہ کرو۔“
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”تم میں سے کسی کو اس کا عمل جنت میں نہ لے جائے گا نہ آگ سے بچائے گا یہاں تک کہ مجھ کو بھی مگر اللہ کی رحمت۔“(جنت میں لے جائے یا جہنم سے بچائے)۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی تھیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میانہ روی کرو اور جو میانہ روی نہ ہو سکے تو اس کے نزدیک رہو اور خوش رہو اس لیے کہ کسی کو اس کا عمل جنت میں نہ لے جائے گا۔“ لوگوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ اور نہ آپ کو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ مجھ کو مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ ڈھانپ لے مجھ کو اپنی رحمت سے اور جان لو کہ بہت پسند اللہ کو وہ عمل ہے جو ہمیشہ کیا جائے اگرچہ تھوڑا ہو۔“