الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب السَّلَامِ سلامتی اور صحت کا بیان 38. باب اسْتِحْبَابِ قَتْلِ الْوَزَغِ: باب: گرگٹ مارنا مستحب ہے۔
سیدہ ام شریک رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو حکم دیا گرگٹوں کے مارنے کا۔“
سیدہ ام شریک رضی اللہ عنہا نے اجازت چاہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے گرگٹوں کو مارنے کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ان کو مارنے کا۔ یہ ام شریک بنی عامر کے قبیلہ کی ایک عورت تھی۔
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم کیا گرگٹ کو مار ڈالنے کا اور اس کا نام فویسق رکھا (یعنی چھوٹا فاسق)۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گرگٹ کو ”فویسق کہا۔“ حرملہ نے کہا: میں نے یہ نہیں سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا اس کو مار ڈالنے کا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص گرگٹ کو پہلی مار میں مار ڈالے اس کو اتنا ثواب ہے اور جو دوسری مار میں مارے اس کو اتنا اتنا ثواب ہے لیکن پہلی بار سے کم اور جو تیسری بار میں مار ڈالے اس کو اتنا اتنا ثواب ہے لیکن دوسری بار سے کم۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہی جو اوپر گزری اس میں اتنا زیادہ ہے کہ جو شخص گرگٹ کو پہلی بار میں مار ڈالے اس کی سو نیکیاں لکھی جائیں گی اور دوسری بار میں اس سے کم اور تیسری بار میں اس سے کم۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک ہی بار میں جو گرگٹ کو مار ڈالے تو اس کے لیے نیکیاں لکھی جائیں گی“۔
|