باب: غرور سے (ٹخنوں سے نیچے) کپڑا لٹکانے کی حرمت کے بیان میں اور اس کا بیان کہ کہاں تک کپڑا لٹکانا مستحب ہے۔
Chapter: The Prohibition Of Letting One's Garment Drag Out Of Pride, And The Extent To Which It Is Permissible To Let It Hang Down And The Extent To Which It Is Recommended
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں دیکھے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن شخص کی طرف جو اپنا کپڑا زمین پر کھینچے گا غرور سے۔“
وحدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا حنظلة ، قال: سمعت سالما ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من جر ثوبه من الخيلاء لم ينظر الله إليه يوم القيامة ".وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ ، قال: سَمِعْتُ سَالِمًا ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قال: قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنَ الْخُيَلَاءِ لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ".
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت مسلم بن يناق ، يحدث عن ابن عمر، انه راى رجلا يجر إزاره، فقال: ممن انت؟ فانتسب له، فإذا رجل من بني ليث فعرفه ابن عمر ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم باذني هاتين، يقول: " من جر إزاره لا يريد بذلك إلا المخيلة، فإن الله لا ينظر إليه يوم القيامة ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قال: سَمِعْتُ مُسْلِمَ بْنَ يَنَّاقَ ، يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ رَأَى رَجُلًا يَجُرُّ إِزَارَهُ، فَقَالَ: مِمَّنْ أَنْتَ؟ فَانْتَسَبَ لَهُ، فَإِذَا رَجُلٌ مِنْ بَنِي لَيْثٍ فَعَرَفَهُ ابْنُ عُمَرَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأُذُنَيَّ هَاتَيْنِ، يَقُولُ: " مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ لَا يُرِيدُ بِذَلِكَ إِلَّا الْمَخِيلَةَ، فَإِنَّ اللَّهَ لَا يَنْظُرُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے ایک شخص کو دیکھا جو اپنی ازار گھسیٹ رہا تھا۔ انہوں نے پوچھا: تو کس قبیلہ کا ہے؟ اس نے بیان کیا، معلوم ہوا بنی لیث کا تھا سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اس کو پہچانا تو کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ان دونوں کانوں سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرماتے تھے: ”جو شخص اپنی ازار لٹکائے غرور کی نیت سے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی طرف نہ دیکھے گا۔“
محمد بن عباد بن جعفر سے روایت ہے میں نے حکم کیا سیدنا مسلم بن یسار رضی اللہ عنہ کو جو مولیٰ تھے نافع بن عبدالحارث کے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھنے کا اور میں ان دونوں کے بیچ میں بیٹھا تھا۔ کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے اس شخص کے باب میں جو اپنی تہبند غرور سے لٹکائے؟ انہوں نے کہا: میں نے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”اللہ تعالیٰ اس کی طرف نہ دیکھے گا قیامت کے دن۔“
حدثني ابو الطاهر ، حدثنا ابن وهب ، اخبرني عمر بن محمد ، عن عبد الله بن واقد ، عن ابن عمر ، قال: مررت على رسول الله صلى الله عليه وسلم وفي إزاري استرخاء، فقال يا عبد الله: " ارفع إزارك، فرفعته ثم قال: زد، فزدت فما زلت اتحراها بعد، فقال بعض القوم: إلى اين؟، فقال: انصاف الساقين ".حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَاقِدٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قال: مَرَرْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي إِزَارِي اسْتِرْخَاءٌ، فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ: " ارْفَعْ إِزَارَكَ، فَرَفَعْتُهُ ثُمَّ قَالَ: زِدْ، فَزِدْتُ فَمَا زِلْتُ أَتَحَرَّاهَا بَعْدُ، فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: إِلَى أَيْنَ؟، فَقَالَ: أَنْصَافِ السَّاقَيْنِ ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے گزرا اور میری ازار لٹک رہی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عبداللہ! اپنی ازار اونچی کر۔“ میں نے اٹھا لی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور اونچی کر۔“ میں نے اور اونچی کی پھر میں اٹھاتا رہا یہاں تک کہ بعض لوگوں نے عرض کیا کہاں تک اٹھائے۔ آپ نے فرمایا: پنڈلی کے نصف تک۔
حدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابى حدثنا شعبة ، عن محمد وهو ابن زياد ، قال: سمعت ابا هريرة وراى رجلا يجر إزاره، فجعل يضرب الارض برجله وهو امير على البحرين، وهو يقول: جاء الامير جاء الامير، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن الله لا ينظر إلى من يجر إزاره بطرا ".حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُحَمَّدٍ وَهُوَ ابْنُ زِيَادٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ وَرَأَى رَجُلًا يَجُرُّ إِزَارَهُ، فَجَعَلَ يَضْرِبُ الْأَرْضَ بِرِجْلِهِ وَهُوَ أَمِيرٌ عَلَى الْبَحْرَيْنِ، وَهُوَ يَقُولُ: جَاءَ الْأَمِيرُ جَاءَ الْأَمِيرُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ اللَّهَ لَا يَنْظُرُ إِلَى مَنْ يَجُرُّ إِزَارَهُ بَطَرًا ".
سیدنا محمد بن زیاد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے دیکھا ایک شخص کو اپنا تہبند لٹکائے ہوئے اور مارنے لگا زمین کو اپنے پاؤں سے۔ وہ امیر تھا بحرین پر اور کہتا تھا امیر آیا، امیر آیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ نہیں دیکھے گا اس شخص کو جو اپنی ازار غرور سے لٹکائے۔“