وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا جرير ، عن عمارة وهو ابن القعقاع ، عن ابي زرعة ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " تضمن الله لمن خرج في سبيله، لا يخرجه إلا جهادا في سبيلي وإيمانا بي وتصديقا برسلي، فهو علي ضامن ان ادخله الجنة او ارجعه إلى مسكنه الذي خرج منه نائلا، ما نال من اجر او غنيمة، والذي نفس محمد بيده ما من كلم يكلم في سبيل الله إلا جاء يوم القيامة كهيئته، حين كلم لونه لون دم وريحه مسك، والذي نفس محمد بيده لولا ان يشق على المسلمين ما قعدت خلاف سرية تغزو في سبيل الله ابدا، ولكن لا اجد سعة، فاحملهم ولا يجدون سعة، ويشق عليهم ان يتخلفوا عني، والذي نفس محمد بيده لوددت اني اغزو في سبيل الله، فاقتل ثم اغزو، فاقتل ثم اغزو فاقتل ".وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ عُمَارَةَ وَهُوَ ابْنُ الْقَعْقَاعِ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تَضَمَّنَ اللَّهُ لِمَنْ خَرَجَ فِي سَبِيلِهِ، لَا يُخْرِجُهُ إِلَّا جِهَادًا فِي سَبِيلِي وَإِيمَانًا بِي وَتَصْدِيقًا بِرُسُلِي، فَهُوَ عَلَيَّ ضَامِنٌ أَنْ أُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ أَرْجِعَهُ إِلَى مَسْكَنِهِ الَّذِي خَرَجَ مِنْهُ نَائِلًا، مَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ مَا مِنْ كَلْمٍ يُكْلَمُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلَّا جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَهَيْئَتِهِ، حِينَ كُلِمَ لَوْنُهُ لَوْنُ دَمٍ وَرِيحُهُ مِسْكٌ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوْلَا أَنْ يَشُقَّ عَلَى الْمُسْلِمِينَ مَا قَعَدْتُ خِلَافَ سَرِيَّةٍ تَغْزُو فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَبَدًا، وَلَكِنْ لَا أَجِدُ سَعَةً، فَأَحْمِلَهُمْ وَلَا يَجِدُونَ سَعَةً، وَيَشُقُّ عَلَيْهِمْ أَنْ يَتَخَلَّفُوا عَنِّي، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوَدِدْتُ أَنِّي أَغْزُو فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَأُقْتَلُ ثُمَّ أَغْزُو، فَأُقْتَلُ ثُمَّ أَغْزُو فَأُقْتَلُ ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ ضامن ہے اس کا جو نکلے اس کی راہ میں اور نہ نکلے مگر جہاد کے لیے اور ایمان رکھتا ہو اللہ تعالیٰ پر اور سچ جانتا ہو اس کے پیغمبروں کو۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ایسا شخص میری حفاظت میں ہے یا تو میں اس کو جنت میں لے جاؤں گا یا اس کو پھیر دوں گا اس کے گھر کی طرف ثواب یا غنیمت دے کر۔ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے کوئی زخم ایسا نہیں ہے جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں لگے مگر وہ قیامت کے دن اسی شکل پر آئے گا جیسا دنیا میں ہوا تھا۔ اس کا رنگ خون کا سا ہو گا اور خوشبو مشک کی۔ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے اگر مسلمانوں پر دشوار نہ ہوتا تو میں کسی لشکر کا ساتھ نہ چھوڑتا جو اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہے کبھی بھی لیکن میرے پاس اتنی گنجائش نہیں (سواریوں وغیرہ کی) اور مسلمانوں پر دشوار ہو گا میرے ساتھ نہ چلنا۔ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے میں یہ چاہتا ہوں کہ جہاد کروں اللہ کی راہ میں پھر مارا جاؤں، پھر جہاد کروں پھر مارا جاؤں، پھر جہاد کروں پھر مارا جاؤں۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ ضامن ہے اس کا جو کوئی جہاد کرے اس کی راہ میں اور نہ نکلے اپنے گھر سے مگر اللہ کی راہ میں جہاد کرنے کے واسطے اس کے کلام کا یقین کرے اس بات کا کہ لے جائے گا اس کو جنت میں یا پھیر دے گا اس کے گھر کو جہاں سے نکلا ہے ثواب اور غنیمت کے ساتھ۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی ایسا نہیں جو زخمی ہو اللہ کی راہ میں اور اللہ تعالیٰ جانتا ہے جو زخمی ہو اس کی راہ میں مگر قیامت کے دن وہ آئے گا اس کا خون بہتا ہو گا رنگ تو خون کا ہو گا خوشبو مشک کی ہو گی۔“
وحدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن همام بن منبه ، قال: هذا ما حدثنا ابو هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر احاديث منها، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " كل كلم يكلمه المسلم في سبيل الله ثم تكون يوم القيامة كهيئتها، إذا طعنت تفجر دما اللون لون دم، والعرف عرف المسك "، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " والذي نفس محمد في يده، لولا ان اشق على المؤمنين ما قعدت خلف سرية تغزو في سبيل الله، ولكن لا اجد سعة، فاحملهم ولا يجدون سعة، فيتبعوني ولا تطيب انفسهم ان يقعدوا بعدي ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كُلُّ كَلْمٍ يُكْلَمُهُ الْمُسْلِمُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ تَكُونُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَهَيْئَتِهَا، إِذَا طُعِنَتْ تَفَجَّرُ دَمًا اللَّوْنُ لَوْنُ دَمٍ، وَالْعَرْفُ عَرْفُ الْمِسْكِ "، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّد ٍ فِي يَدِهِ، لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ مَا قَعَدْتُ خَلْفَ سَرِيَّةٍ تَغْزُو فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَلَكِنْ لَا أَجِدُ سَعَةً، فَأَحْمِلَهُمْ وَلَا يَجِدُونَ سَعَةً، فَيَتَّبِعُونِي وَلَا تَطِيبُ أَنْفُسُهُمْ أَنْ يَقْعُدُوا بَعْدِي ".
ہمام بن منبہ رحمہ اللہ سے روایت ہے، یہ وہ ہے جو حدیث بیان کی ہم سے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سن کر، پھر بیان کیا کئی حدیثوں کو اور کہا کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”جو زخم مسلمان کو لگے اللہ تعالی کی راہ میں وہ قیامت کے دن اسی شکل پر آئے گا جیسے نیا لگا تھا خون بہتا ہو گا رنگ تو خون کا ہو گا پر خوشبو مشک کی ہو گی۔“ اور فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ”قسم اس کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! اگر دشواری نہ ہوتی مسلمانوں پر تو میں ہر لشکر کے ساتھ جاتا جو جہاد کرتا ہے اللہ عزوجل کی راہ میں لیکن اتنی گنجائش نہیں ہے کہ میں سب کو سواریاں دوں اور نہ ان کو اتنی طاقت ہے کہ وہ سب میرے ساتھ رہیں اور نہ ان کے دلوں کو بھلا لگے گا میرے ساتھ نہ چلنا۔“
وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: لولا ان اشق على المؤمنين ما قعدت خلاف سرية، بمثل حديثهم وبهذا الإسناد، والذي نفسي بيده لوددت اني اقتل في سبيل الله، ثم احيى بمثل حديث ابي زرعة، عن ابي هريرة،وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَر َ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ مَا قَعَدْتُ خِلَافَ سَرِيَّةٍ، بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوَدِدْتُ أَنِّي أُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، ثُمَّ أُحْيَى بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”اگر دشواری نہ ہوتی مسلمانوں کو تو میں ہر لشکر کے ساتھ جاتا۔“ ویسا ہی جیسے اوپر گزرا۔ اس میں یہ ہے کہ ”قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں یہ چاہتا ہوں کہ اللہ کی راہ میں مارا جاؤں پھر جلایا جاؤں۔ اسی طرح جیسے اوپر گزرا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر دشواری نہ ہوتی میری امت پر تو میں چاہتا کہ کسی لشکر کو نہ چھوڑوں۔“ جیسے اوپر گزرا۔
حدثني زهير بن حرب حدثنا جرير عن سهيل عن ابيه عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " تضمن الله لمن خرج في سبيله إلى قوله ما تخلفت خلاف سرية تغزو في سبيل الله تعالى ".حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تَضَمَّنَ اللَّهُ لِمَنْ خَرَجَ فِي سَبِيلِهِ إِلَى قَوْلِهِ مَا تَخَلَّفْتُ خِلَافَ سَرِيَّةٍ تَغْزُو فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَعَالَى ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اس پر ضامن ہوتا ہے جو اس کے راستہ میں نکلا ہو۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول: ”میں اللہ کے راستہ میں کسی لڑنے والے لشکر سے کبھی پیچھے نہ رہتا۔“ تک ہے۔