سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہم بیٹھے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیعت کرو مجھ سے اس اقرار پر کہ اللہ تعالیٰ کا شریک کسی کو نہیں کرنے کے اور زنا اور چوری اور ناحق خون جس کو اللہ تعالیٰ نے حرام کیا نہیں کریں گے پھر جو کوئی اپنے اقرار کو پورا کرے گا اس کا ثواب اللہ تعالیٰ پر ہو گا اور جو کوئی کام ان میں سے کر بیٹھے گا پھر اس کو دنیا میں اس کی سزا ملے گی (یعنی حد لگے گی) تو وہی اس کے گناہ کا کفارہ ہے اور جو دنیا میں اللہ تعالیٰ اس کے کام کو چھپا لے تو (عاقبت میں) اللہ تعالیٰ کو اختیار ہے چاہے اس کو معاف کر دے چاہے عذاب کر لے۔
حدثنا عبد بن حميد ، اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن الزهري بهذا الإسناد وزاد في الحديث، فتلا علينا آية النساء ان لا يشركن بالله شيئا سورة الممتحنة آية 12 الآية.حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ، فَتَلَا عَلَيْنَا آيَةَ النِّسَاءِ أَنْ لا يُشْرِكْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا سورة الممتحنة آية 12 الْآيَةَ.
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ اس میں اتنا زیادہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کی یہ آیت پڑھی۔ «أَنْ لاَ يُشْرِكْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا» اخیر تک۔
وحدثني إسماعيل بن سالم ، اخبرنا هشيم ، اخبرنا خالد ، عن ابي قلابة ، عن ابي الاشعث الصنعاني ، عن عبادة بن الصامت ، قال: " اخذ علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم كما اخذ على النساء، ان لا نشرك بالله شيئا، ولا نسرق ولا نزني ولا نقتل اولادنا ولا يعضه بعضنا بعضا، فمن وفى منكم، فاجره على الله ومن اتى منكم حدا، فاقيم عليه فهو كفارته ومن ستره الله عليه، فامره إلى الله إن شاء عذبه وإن شاء غفر له ".وحَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ سَالِمٍ ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ ، قَالَ: " أَخَذَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا أَخَذَ عَلَى النِّسَاءِ، أَنْ لَا نُشْرِكَ بِاللَّهِ شَيْئًا، وَلَا نَسْرِقَ وَلَا نَزْنِيَ وَلَا نَقْتُلَ أَوْلَادَنَا وَلَا يَعْضَهَ بَعْضُنَا بَعْضًا، فَمَنْ وَفَى مِنْكُمْ، فَأَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ وَمَنْ أَتَى مِنْكُمْ حَدًّا، فَأُقِيمَ عَلَيْهِ فَهُوَ كَفَّارَتُهُ وَمَنْ سَتَرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ، فَأَمْرُهُ إِلَى اللَّهِ إِنْ شَاءَ عَذَّبَهُ وَإِنْ شَاءَ غَفَرَ لَهُ ".
سیدنا عباد بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم مردوں سے بھی ویسی ہی بیعت لی، جیسی عورتوں سے لی ان باتوں پر، ہم اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک نہ کریں گے کسی کو، نہ چوریں کریں گے، نہ زنا کریں گے، نہ اپنی اولاد کو ماریں گے، نہ ایک دوسرے پر طوفان جوڑیں گے (یا جادو کریں گے) پھر ” جو کوئی پورا کرے تم میں سے اس کا ثواب اللہ تعالیٰ پر ہے اور جو تم میں سے کوئی حد کا کام کرے تو اس کو حد پڑے تو وہی گناہ کا کفارہ ہے اور جو اللہ تعالیٰ ڈھانپ دے اس کے گناہ کو (تو قیامت کے دن) اللہ تعالیٰ کو اختیار ہے چاہے اس کو عذاب کرے چاہے بخش دے۔“
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث . ح وحدثنا محمد بن رمح ، اخبرنا الليث ، عن يزيد بن ابي حبيب ، عن ابي الخير ، عن الصنابحي ، عن عبادة بن الصامت ، انه قال: إني لمن النقباء الذين بايعوا رسول الله صلى الله عليه وسلم، وقال: " بايعناه على ان لا نشرك بالله شيئا، ولا نزني ولا نسرق ولا نقتل النفس التي حرم الله إلا بالحق، ولا ننتهب ولا نعصي، فالجنة إن فعلنا ذلك، فإن غشينا من ذلك شيئا كان قضاء ذلك إلى الله "، وقال ابن رمح: كان قضاؤه إلى الله.حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ ، عَنْ الصُّنَابِحِيِّ ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ ، أَنَّهُ قَالَ: إِنِّي لَمِنْ النُّقَبَاءِ الَّذِينَ بَايَعُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: " بَايَعْنَاهُ عَلَى أَنْ لَا نُشْرِكَ بِاللَّهِ شَيْئًا، وَلَا نَزْنِيَ وَلَا نَسْرِقَ وَلَا نَقْتُلَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ، وَلَا نَنْتَهِبَ وَلَا نَعْصِيَ، فَالْجَنَّةُ إِنْ فَعَلْنَا ذَلِكَ، فَإِنْ غَشِينَا مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا كَانَ قَضَاءُ ذَلِكَ إِلَى اللَّهِ "، وَقَالَ ابْنُ رُمْحٍ: كَانَ قَضَاؤُهُ إِلَى اللَّهِ.
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ان سرداروں میں سے ہوں جنہوں نے بیعت کی تھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، انہوں نے کہا: ہم نے بیعت کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان شرطوں پر کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گے، نہ زنا کریں گے، نہ چوری، نہ خون ناحق جس کو اللہ تعالیٰ نے حرام کیا مگر حق کے بدلے (یعنی قصاص یا حد میں) نہ لوٹیں گے، نہ نافرمانی کریں گے (اللہ کی اس میں سب گناہ آ گئے) اگر ہم ایسا کریں تو ہمارے لیے جنت ہے اور اگر ان کاموں میں سے کوئی کام ہو جائے تو اس کا فیصلہ اللہ کی طرف ہے (چاہے معاف کرے چاہے عذاب دے)۔