4461. سفیان بن عیینہ نے زہری سے، انہوں نے ابو ادریس خولانی سے اور انہوں نے حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: ہم مجلس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (موجود) تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اس بات پر میرے ساتھ بیعت کرو کہ تم لوگ اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں ٹھہراؤ گے، زنا نہیں کرو گے، چوری نہیں کرو گے اور کسی زندہ (انسان) کو، جسے اللہ نے حرمت عطا کی ہے، ناحق قتل نہیں کرو گے۔ تم میں سے جس نے اس (عہد) کو پورا کیا، اس کا اجر اللہ پر ہے اور جس نے ان میں سے کسی چیز کا ارتکاب کیا اور اسے سزا مل گئی تو وہ اس کا کفارہ ہے۔ جس نے ان میں سے کسی چیز کا ارتکاب کیا اور اللہ نے (دنیا میں) اس کی پردہ داری کی تو اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے۔ اگر چاہے تو اسے معاف کر دے اور چاہے تو عذاب دے۔“
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک مجلس میں بیٹھے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم مجھ سے اس پر بیعت کرو کہ تم اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراؤ گے اور زنا نہیں کرو گے اور چوری نہیں کرو گے اور اللہ تعالیٰ نے جس جان کو محترم ٹھہرایا ہے، اس کو ناحق قتل نہیں کرو گے تو تم میں سے جو اس بیعت پر وفا کرے گا، اس کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے اجر ملے گا اور جس نے ان میں سے کسی چیز کا ارتکاب کیا اور اسے اس پر سزا مل گئی تو وہ اس کے لیے کفارہ ہو گی اور جس نے ان میں سے کسی چیز کا ارتکاب کیا اور اس پر اللہ نے پردہ ڈالا تو اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے، چاہے معاف کر دے اور چاہے اسے سزا دے۔“