الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب النَّذْرِ نذر کے احکام 4. باب مَنْ نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ إِلَى الْكَعْبَةِ: باب: بیت اللہ کی طرف پیدل چلنے کی نذر کا بیان۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بوڑھے کو دیکھا جو اپنے دونوں بیٹوں کے بیچ میں تکیہ لگائے جا رہا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”اس کا کیا حال ہے؟“ لوگوں نے عرض کیا: اس نے نذر کی ہے پیدل چلنے کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ بے پرواہ ہے اسے عذاب دینے سے اور حکم کیا اس کو سوار ہو جانے کا۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بوڑھے کو دیکھا جو اپنے دونوں بیٹوں کے بیچ میں ٹیکا دے کر چل رہا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو کیا ہوا ہے۔“ اس کے بیٹوں نے کہا: یا رسول اللہ! اس پر نذر ہے (پیدل حج پر جانے کی) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سوار ہو جا اے بوڑھے! کیونکہ اللہ تعالیٰ محتاج نہیں ہے تیرا اور تیری نذر کا۔“
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میری بہن نے نذر کی کہ بیت اللہ تک ننگے پاؤں جائے گی۔ تو حکم کیا مجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھنے کا۔ میں نے پوچھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”پیدل بھی چلے اور سوار بھی ہو۔“
اوپر والی حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
|