الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْبُيُوعِ لین دین کے مسائل 13. باب النَّهْيِ عَنْ بَيْعِ الثِّمَارِ قَبْلَ بُدُوِّ صَلاَحِهَا بِغَيْرِ شَرْطِ الْقَطْعِ: باب: میوہ جب تک اس کی صلاحیت کا یقین نہ ہو درخت پر بیچنا درست نہیں جب کاٹنے کی شرط نہ ہوئی ہو۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا میووں کے بیچنے سے (درختوں پر) جب تک ان کی صلاحیت کا یقین نہ ہو، منع کیا بائع کو بیچنے سے اور خریدار کو خریدنے سے۔
مندرجہ بالا روایت اس سند سے بھی مروی ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کھجور کے بیچنے سے جب تک وہ لال یا زرد نہ ہو (کیونکہ جب سرخی یا زردی اس میں آ جاتی ہے تو سلامتی کا یقین ہو جاتا ہے) اس طرح منع فرمایا بالی کے بیچنے سے جب تک سفید نہ ہو اور آفت کا ڈر نہ جائے اور منع کیا بائع کو بیچنے سے اور خریدار کو خریدنے سے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مت بیچو پھل کو درخت پر جب تک اس کی سلامتی معلوم نہ ہو جائے اور آفت کے جانے کا یقین ہو جائے۔“ سلامتی معلوم ہونے سے یہ غرض ہے کہ اس میں سرخی یا زردی نمودار ہو جائے۔
اس سند سے بھی مندرجہ بالا حدیث مروی ہے۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث منقول ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مت بیچو پھل کو جب تک اس کی سلامتی معلوم نہ ہو لے۔“
ترجمہ دوسری روایت کا بھی وہی ہے جو اوپر گزرا۔ اس میں اتنا زیادہ ہے لوگوں نے کہا سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے، پھل کی سلامتی سے کیا مراد ہے؟ انہوں نے کہا: اس کی آفت جاتی رہے۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، منع کیا ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میووں کے بیچنے سے جب تک وہ پاک نہ ہو جائیں۔ (یعنی آفت سے)۔
سیدنا جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے درخت کے پھل بیچنے سے یہاں تک کہ اس کی صلاحیت ظاہر ہو۔
ابوالبختری سے روایت ہے (ان کا نام سعید بن عمران تھا) میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا کھجور کے درختوں کی بیع کو(یعنی ان کے پھل بیچنے کو) انہوں نے کہا: منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور کی بیع سے جب تک وہ کھانے کے لائق ہو اور جب تک وہ کاٹ کر رکھنے کے لائق ہو۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مت بیچو پھلوں کو جب تک ان کی صلاحیت معلوم نہ ہو۔
|