الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب النِّكَاحِ نکاح کے احکام و مسائل 7. باب تَحْرِيمِ نِكَاحِ الشِّغَارِ وَبُطْلاَنِهِ: باب: نکاح شغار کا بطلان۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا نکاح شغار سے اور وہ یہ تھا کہ ایک شخص اپنی بیٹی بیاہ دیتا تھا دوسرے کو اس اقرار سے کہ وہ بھی اپنی بیٹی اسے بیاہ دے اور مہر دونوں کا نہ ہوتا۔
چند الفاظ کے فرق کے ساتھ مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے نکاح شغار سے منع فرمایا۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام میں شغار نہیں ہے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے وہی مضمون مروی ہے اور ابن نمیر کی روایت میں یہ ہے کہ شغار یہ ہے کہ آدمی کسی سے کہے کہ تم مجھے اپنی لڑکی بیاہ دو کہ میں اپنی لڑکی تم کو بیاہ دوں یا مجھے اپنی بہن بیاہ دو کہ میں تم کو اپنی بہن بیاہ دوں۔
مضمون وہی ہے اور ابن نمیر کا زیادہ کیا ہوا مضمون اس میں نہیں ہے۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح شغار سے منع فرمایا۔
|