الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب النِّكَاحِ نکاح کے احکام و مسائل 4. باب تَحْرِيمِ الْجَمْعِ بَيْنَ الْمَرْأَةِ وَعَمَّتِهَا أَوْ خَالَتِهَا فِي النِّكَاحِ: باب: بھتیجی اور اس کی پھوپھی یا خالہ اور اس کی بھانجی کا جمع کرنا نکاح میں حرام ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جمع نہ کرے کوئی عورت اور اس کی پھوپھی کو ایک نکاح میں اور نہ کوئی عورت اور اس کی خالہ کو ایک نکاح میں۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ فرماتے تھے کہ پھوپھی سے نکاح نہ کیا جائے جب بھتیجی اس کے نکاح میں ہو اور بھانجی سے نکاح نہ کیا جائے جب خالہ نکاح میں ہو۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ فرماتے تھے کہ ”پھوپھی سے نکاح نہ کیا جائے جب بھتیجی اس کے نکاح میں ہو اور بھانجی سے نکاح نہ کیا جائے جب خالہ نکاح میں ہو۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی شخص کے لیے بھتیجی اور پھوپھی اور خالہ اور بھانجی کو جمع کرنے کو منع قرار دیا۔ ابن شہاب کہتے ہیں کہ ہم کسی بھی عورت کے باپ کی خالہ اور پھوپھی کو اسی طرح سمجھتے ہیں۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی عورت کو اپنی خالہ اور پھوپھی پر نکاح سے منع کیا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح کی روایت بیان کرتے ہیں۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی شخص پیغام نکاح کا نہ دے اپنے بھائی کے پیغام پر (یعنی جب ایک شخص نے پیغام دیا جب تک لڑکی والے اس کو ناراضی کا پیغام نہ دیں اس وقت تک دوسرا آدمی وہاں پیغام نہ دے) اور نہ بھاؤ کرے کوئی اپنے بھائی کے بھاؤ پر اور نہ نکاح میں لائی جائے کوئی عورت اپنی پھوپھی کے اوپر، نہ خالہ کے اوپر اور نہ مانگے کوئی عورت طلاق اپنی سوت کا تاکہ انڈیل لے جو اس کی رکابی میں ہے (یعنی اس کے حصے کا نان و نفقہ مجھے مل جائے) اور چاہیے کہ نکاح میں آئے اور جو اللہ نے اس کی قسمت میں لکھ دیا ہے وہ اس کا ہے۔“ (یعنی یہ نہ کہے کہ فلاں عورت تیرے نکاح میں ہے اس کو طلاق دے دے تو میں نکاح کروں گی)۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کہ نکاح میں لائی جائے کوئی عورت اس کی پھوپھی یا خالہ پر اور منع کیا اس سے کہ طلب کرئے کوئی عورت طلاق اپنی بہن کی کہ انڈیل لے جو اس کے برتن میں ہے اور اللہ تعالیٰ اس کا رازق ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی عورت اور اس کی پھوپھی اور کسی عورت اور اس کی خالہ کو ایک نکاح میں اکٹھا کرنے سے منع فرمایا۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
|