الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل 34. باب إِهْلاَلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَدْيِهِ: باب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے احرام اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قربانی کا بیان۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ یمن سے آئے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا کہ تم نے کیا احرام باندھا؟“ انہوں نے کہا: میں نے یوں لبیک پکاری کہ جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہو وہی میری لبیک ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے ساتھ اگر قربانی نہ ہوتی تو میں عمرہ کر کے احرام کھول ڈالتا۔“ (یعنی اب تم بھی احرام نہ کھولنا جیسے میں نہ کھولوں گا)۔
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
یحییٰ وغیرہ نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے سنا کہ انہوں نے کہا: سنا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لبیک پکاری حج اور عمرہ دونوں کی۔
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث بیان کی گئی ہے۔ ایک روایت میں «لَبَّيْكَ عُمْرَةً وَحَجًّا» کے الفاظ ہیں اور دوسری روایت میں «لَبَّيْكَ بِعُمْرَةٍ وَحَجٍّ» کے الفاظ ہیں۔
حنظلہ جو قبیلہ بنی اسلم سے ہیں انہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”قسم ہے اس پروردگار کی کہ میری جان اس کے ہاتھ میں ہے کہ البتہ بلاشک و شبہ عیسیٰ علیہ السلام فرزند مریم کے روحاء کی گھاٹی میں جو کہ مکہ مدینہ کے بیچ میں ہے لبیک پکاریں گے حج کی یا عمرہ کی یا قران کریں گے اور دونوں کی لبیک پکاریں گے، ایک ہی ساتھ۔“
وہی مضمون ہے جو اوپر مذکور ہوا۔
کہا مسلم نے روایت کی مجھ سے حرملہ نے، ان سے ابن وہب نے، ان سے یونس نے، ان سے ابن شہاب نے، ان سے حنظلہ بن علی اسلمی نے انہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”اس پروردگار کی قسم ہے کہ میری جان جس کے ہاتھ میں ہے۔“ آگے وہی مضمون ہے جو اوپر کی روایت میں دونوں راویوں نے بیان کیا ہے۔
|