الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الصَّلَاةِ نماز کے احکام و مسائل 35. باب الْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ: باب: صبح کی نماز میں قرأت۔
سیدنا عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر کی نماز مکہ میں پڑھائی اور سورۂ مومنون شروع کی یہاں تک کہ موسیٰ اور ہارون علیہ السلام کا ذکر آیا، یا عیسیٰ علیہ السلام کا، شک ہے محمد بن عباد کو (جو اس حدیث کا راوی ہے) یا راویوں کا اختلاف ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانسی لگی تو رکوع کر دیا۔ سیدنا عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ اس وقت موجود تھے۔ عبدالرزاق کی روایت میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرأت موقوف کر دی اور رکوع کر دیا۔
عمرو بن حرث سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر کی نماز میں «وَاللَّيْلِ إِذَا عَسْعَسَ» پڑھی۔
سیدنا قطبہ بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نماز پڑھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی تو سورۂ ق پڑھی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی «وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ» میں بھی اس کو پڑھنے لگا لیکن مطلب نہ سمجھا۔ (مطلب اس کا یہ ہے اور کھجور کے لمبے لمبے درخت جن میں گھنے خوشے لگے ہیں)۔
سیدنا قطبہ بن مالک رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فجر میں پڑھتے سنا: «وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ» (یہ آیت سورہ ق میں ہے)۔
نوید بن علاقہ نے اپنے چچا (سیدنا قطبہ بن مالک رضی اللہ عنہ) سے سنا، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ فجر کی نماز پڑھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلی رکعت میں یہ پڑھا «وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ» اور کبھی کہا کہ سورۃ ق پڑھی۔
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز میں سورہ «ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ» پڑھتے تھے اور باقی نمازیں ہلکی پرھتے تھے۔
سماک سے روایت ہے میں نے سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے بارے میں۔ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہلکی نماز پڑھتے تھے۔ ان لوگوں کی طرح (بڑی بڑی سورتیں) نہیں پرھتے تھے اور فجر کی نماز میں «ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ» یا اس کے برابر سورتیں پڑھتے تھے۔
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز میں «واللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى» پڑھتے اور عصر میں بھی اتنی بڑی سورتیں اور فجر کی نماز میں اس سے لمبی سورتیں پڑھتے تھے۔
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز میں «بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى» پڑھتے تھے اور فجر کی نماز میں اس سے لمبی سورتیں پڑھتے تھے۔
سیدنا ابوبرزہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز میں ساٹھ (۶۰) آیتوں سے لے کر سو (۱۰۰) آیتوں تک پڑھتے تھے۔
سیدنا ابوبرزہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فجر میں ساٹھ (۶۰) سے سو (۱۰۰) آیات تک تلاوت فرماتے تھے۔
سیدہ ام فضل بنت حارث رضی اللہ عنہا نے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کو سورہَ «وَالْمُرْسَلَاتِ عُرْفًا» پڑھتے سنا تو کہا بیٹا تو نے یہ سورت پڑھ کر مجھ کو یاد دلایا۔ سب سے آخر میں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ سورت سنی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مغرب کی نماز میں اسے پڑھا تھا۔
اس سند سے زہری بیان کرتے اور جو روایت صالح کی آئی ہے اس میں یہ الفاظ زیادہ ہیں کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی وفات تک دوبارہ نماز نہیں پڑھائی۔
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سورہَ طور کو مغرب کی نماز میں سنا۔
اس سند سے بھی مذکورہ حدیث آئی ہے۔
|