الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْحَيْضِ حیض کے احکام و مسائل 27. باب طَهَارَةِ جُلُودِ الْمَيْتَةِ بِالدِّبَاغِ: باب: مردار کی کھال رنگنے سے پاک ہو جانے کا بیان۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیده میمونہ رضی اللہ عنہا کی لونڈی کو کسی نے ایک بکری صدقہ میں دی وہ مر گئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو پڑا ہوا دیکھا تو فرمایا: ”تم نے اس کی کھال کیوں نہ لی۔ دباغت کر کے کام میں لاتے۔“ لوگوں نے کہا: یا رسول اللہ! وہ مردار تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مردار کا صرف کھانا حرام ہے۔“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مردار بکری دیکھی، جو سیده میمونہ رضی اللہ عنہا کی لونڈی کو صدقہ میں ملی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پر تم نے اس کی کھال سے فائدہ کیوں نہ اٹھایا۔“ لوگوں نے کہا: وہ مردار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مردار کا کھانا حرام ہے۔“
اس سند سے بھی مذکورہ بالا روایت آئی ہے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک پڑی ہوئی بکری دیکھی جو سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کی لونڈی کو صدقہ میں ملی تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ان لوگوں نے اس کی کھال کیوں نہ لی دباغت کر کے فائدہ اٹھاتے۔“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیده میمونہ رضی اللہ عنہا نے اس سے بیان کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک بی بی کے گھر میں ایک جانور پلا تھا وہ مر گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے اس کی کھال کیوں نہ لی اس کو کام میں لاتے۔“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیده میمونہ رضی اللہ عنہا کی لونڈی کی بکری کو دیکھا (وہ مری پری تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم ادھر سے نکلے) تو فرمایا: ”تم نے اس کی کھال سے فائدہ کیوں نہ اٹھایا۔“
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جب کھال پر دباغت ہو گئی تو وہ پاک ہے۔“
اس سند سے بھی مذکورہ بالا روایت آئی ہے۔
ابوالخیر سے روایت ہے، میں نے ابن دعلہ کو ایک پوستین پہنے دیکھا میں نے اس کو چھوا۔ انہوں نے کہا: کیوں چھوتے ہو کیا اس کو نجس جانتے ہو؟ میں نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا کہ ہم مغرب کے ملک میں رہتے ہیں، وہاں بربر کے کافر اور آتش پر ست بہت ہیں وہ بکری لاتے ہیں ذبح کر کے۔ ہم تو ان کا ذبح کیا ہوا جانور نہیں کھاتے اور مشکیں لاتے ہیں ان میں چربی ڈال کر۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا پوچھا:آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دباغت سے پاک ہو جاتی ہے“ (یعنی چمڑے پر جب دباغت ہوگئی تو وہ پاک ہے اگرچہ کافر نے دباغت کی ہو)۔
ابن دعلہ سبائی سے روایت ہے، میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا: ہم مغرب کے ملک میں رہتے ہیں۔ وہاں مجوسی (آتش پرست) مشکیں لے کر آتے ہیں پانی کی، ان میں چربی پڑی ہوتی ہے تو انہوں نے کہا:کھا پی لو۔ میں نے کہا:کیاتم اپنی رائے سے کہتے ہو؟ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”دباغت سے کھال پاک ہو جاتی ہے۔“
|