صحيح مسلم
كِتَاب الْحَيْضِ
حیض کے احکام و مسائل
27. باب طَهَارَةِ جُلُودِ الْمَيْتَةِ بِالدِّبَاغِ:
باب: مردار کی کھال رنگنے سے پاک ہو جانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 810
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ مُنْذُ حِينٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ ، أَنَّ مَيْمُونَةَ أَخْبَرَتْهُ، " أَنَّ دَاجِنَةً، كَانَتْ لِبَعْضِ نِسَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَاتَتْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَلَّا أَخَذْتُمْ إِهَابَهَا، فَاسْتَمْتَعْتُمْ بِهِ؟ ".
ابن جریج نے عمرو بن دینار سے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ حضرت میمونہؓ نے انہیں بتایا کہ ایک بکری، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک بیوی کی تھی، مر گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے اس کا چمڑا اتار کر اس سے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا!“
حضرت میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی زوجہ کی گھر میں پلنے والی بکری مر گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے اس کا چمڑا اتارا کر اس سے فائدہ کیوں نہیں اٹھا لیا؟
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»