الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْحَيْضِ حیض کے احکام و مسائل 26. باب الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ تَيَقَّنَ الطَّهَارَةَ ثُمَّ شَكَّ فِي الْحَدَثِ فَلَهُ أَنْ يُصَلِّيَ بِطَهَارَتِهِ تِلْكَ: باب: جس آدمی کو وضو کا یقین ہو پھر وضو ٹوٹنے کا شک ہو جائے تو وہ اس وضو سے نماز پڑھ سکتا ہے۔
سعید اور عباد بن تمیم نے عباد کے چچا سے روایت کیا کہ شکایت کی گئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، کبھی آدمی کو معلوم ہوتا ہے نماز میں کہ اس کو حدث ہوا (یعنی گمان ہوتا ہے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ نماز کو نہ توڑے جب تک حدث کی آواز نہ سنے یا بو نہ سونگھے۔“ ابوبکر اور زھیر نے اپنی روایتوں میں عباد کے چچا کا نام لیا یعنی عبداللہ بن زید۔
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کو اپنے پیٹ میں خلش معلوم ہو پھر اس کو شک ہو کہ پیٹ میں سے کچھ نکلا یا نہیں (یعنی ہوا خارج ہوئی یا نہیں) تو مسجد سے نہ نکلے جب تک آواز نہ سنے یا بو نہ سونگھے“ (یعنی یقین نہ ہو حدث ہونے کا)۔
|