الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْحَيْضِ حیض کے احکام و مسائل 24. باب نَسْخِ: «الْوُضُوءِ مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ» : باب: ایسی چیز سے وضو کا حکم منسوخ ہونا جسے آگ نے چھوا ہو۔
ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بکری کے دست کا گوشت کھایا پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہڈی پر لگا ہوا گوشت یا گوشت کھایا پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا یا پانی نہیں چھوا۔
سیدنا عمرو بن امیہ ضمری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک دست کا گوشت چھری سے کاٹ کر کھا رہے تھے۔ پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
سیدنا عمرو بن امیہ ضمری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا۔ ایک بکری کا دست چھری سے کاٹ کر کھا رہے تھے، اتنے میں نماز کے لئے بلائے گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھری ڈال دی اور نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
ام المؤمنین سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے پاس دست کا گوشت کھایا پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث آئی ہے۔
سیدنا ابورافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں گواہ ہوں میں خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بکری کی اوجڑی بھونتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں سے کھاتے پھرنماز پڑھتے اور وضو نہ کرتے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ پیا، پھر پانی منگوایا اور کلی کی اور فرمایا: ”دودھ سے منہ چکنا ہو جاتا ہے۔“
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث آئی ہے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کپڑے پہنے، پھر نماز کو نکلے اس وقت ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تحفہ لایا گوشت اور روٹی کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین لقمے کھا لئے، پھر نماز پڑھائی اور پانی کو ہاتھ نہیں لگایا۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے یہ حدیث اس سند سے بھی منقول ہے کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فعل کی گواہی دی اور کہا کہ نماز پڑھی، لوگوں کو پڑھانے کا ذکر نہیں کیا۔
|